السبت، 01 رمضان 1446| 2025/03/01
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

اے قابل فخر غزہ! ۔۔ تاریخ یاد رکھے گی

 

تحریر: استاد ناصر شیخ عبدالحئی

 

 

غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے حوالے سے

 

تاریخ یاد رکھے گی کہ طوفان آپریشن کے اسباق ظلم کے جبر سے زیادہ فصیح اور مضبوط ہوتے ہیں۔

 

 

تاریخ انعام کے متلاشی لوگوں کے صبر آزما گروہ کی افسانوی ثابت قدمی کو یاد رکھے گی، جو اپنے رب پر ایمان لایا اور اس پر بھروسہ کیا، اور حکومتوں، حکمرانوں، بین الاقوامی نظام اور اس کی متحدہ سازشی قوموں سے کفر کیا، چنانچہ ساز و سامان کی کمی کے باوجود نیتن یاہو کی ناک، اس کی ہستی اور اس کے سپاہی مٹی میں دب گئے۔

 

 

تاریخ یاد رکھے گی کہ ملت اسلامیہ کی ایک بٹالین نے ایک چھوٹے سے محاصرے میں، بھاری ہتھیاروں سے لیس فوج، جس کے ساتھ امریکہ، مغرب اور دنیا بھر کے کفار کھڑے تھے، کو بھاری نقصان پہنچانے کا کارنامہ انجام دیا۔ تو اس وقت کیا ہوگا جب امت کی فوجیں ایک امام کی قیادت میں آگے بڑھیں؟

 

 

تاریخ یاد رکھے گی کہ اہلِ ملاحم نے کس طرح یہ ثابت کیا کہ جب ایمان امت کے بیٹوں کی روحوں میں سما جاتا ہے تو مغرب اور اس کے اجنٹوں کے تسلط سے نجات آنکھ بند کرنے سے زیادہ قریب ہوتی ہے اور کوئی بھی طاقت خواہ کتنی ہی بڑی ہو، ان کا مقابلہ نہیں کر سکے گی اور نہ ہی ان کا ارادہ توڑ سکے گی ۔

 

 

تاریخ یاد رکھے گی کہ غزہ کے لوگوں نے، جو محصور تھے اور تعداد میں چند ہی تھے، کس طرح اس عظیم روحانی طاقت کا مظاہرہ کیا جو مسلمانوں کے پاس ہوتی ہے، جب ایمان اور جہاد کے تصورات ان کی روحوں میں پھیل گئے، وہ روحانی طاقت جس نے انہیں جنگ کے شیر اور میدان کے سپاہی بنا دیا، اس عظیم مشن میں اپنے عزم میں غیر متزلزل اور کاربند رہے۔

 

 

تاریخ ان لوگوں کو یاد رکھے گی جنہوں نے محاصرے اور آگ کے لاوے کے باوجود، کڑوی اور مشتبہ دھوکہ دہی اور قریب اور دور والوں کی سازشوں کے باوجود اپنی توانائیاں صرف کیں اور ہمیں فاتحوں کی بہادری یاد دلائی۔

 

 

تاریخ یاد رکھے گی کہ طوفان آپریشن نے امت کے شعور کی سطح کو بلند کیا، بنیادی حل کے حوالے سے اور اس حوالے سے کہ کون امت کے ساتھ ہے اور کون اس کے دشمنوں کی صف میں ہے۔

 

 

تاریخ یاد رکھے گی کہ زخمی شیروں کی دھاڑ نے پورے یقین کے ساتھ ثابت کیا کہ یہودی ہستی کاغذی پتلہ ہے۔ جو بات شیر کی دھاڑ کی داستان بتا رہی ہے وہ یہ کہ پتلہ کا دن آنے والا ہے، اس کی سانسیں گھٹ چکی ہیں اور اس کی رسیاں گھس کر کمزور ہو چکی ہیں۔

 

 

تاریخ "روحوں کی روح" کی یادوں کو ایک پاک اور بابرکت جگہ پر یاد رکھے گی جسے غاصبوں کی غلاظت سے پاک کرنے کا وقت آگیا ہے۔

 

 

تاریخ ایسے ایجنٹ حکمرانوں کو یاد رکھے گی جنہوں نے امت کی فوجوں کو اپنے بھائیوں اور ان کے مقدسات کی حمایت سے روک دیا تھا، جنہوں نے "قومی" سرحدیں اور پنجرے قائم کیے تھے جو کافر استعمار نے اپنے ہاتھوں سے بنائے تھے، یہ سوچ کر کہ وہ قوم کے آنے والے سمندری طوفان کو روکیں گے جو تختوں کو گرا دے گا، پابندیاں توڑ دے گا اور سرحدیں کھول دے گا۔

 

 

تاریخ یاد رکھے گی کہ طوفان کے بیج، بہادروں کا خون اور وہ چاند جنہوں نے ہمیں انصاف کرنے والے (اللہ) کی طرف بلایا، یہودی وجود کی نزاکت کو ثابت کرنے کے بعد، ان شاء اللہ ایک زبردست فتح حاصل ہوگی، جو ظلم کے تختوں کو گرا دے گی اور تمام مسلمانوں کو ایک جھنڈے اور ایک امام کے نیچے متحد کر دے گی، جو مسلمانوں کو نقصان پہنچانے والوں سے مخاطب ہو کر کہتا ہے: "اے اللہ کے دشمن! تم اس کا جواب دیکھو گے، نہ کہ سنو گے"

 

 

تاریخ یاد رکھے گی کہ امت کے وفادار، اہل قوت و طاقت کے سینوں میں آگ بھڑک رہی ہے،جنہیں ان کے حکمرانوں نے فرض ادا کرنے سے روک دیا ہے، وہ ایک خاص سمت میں دھکا دیںگے۔ ایک بنیادی حل اور حقیقی تبدیلی کی سمت میں، جس کے ذریۓ اللہ اپنے مومن بندوں کے دلوں کو شفا دے گا۔

 

 

اللہ ہمارے صالح شہداء پر رحم فرمائے اور غزہ اور پورے فلسطین میں ہمارے لوگوں کو سکون، سلامتی اور وقار عطا فرمائے۔ اے اللہ ان کے بے گھروں کو پناہ دے، ان کے خوفزدہ کو آمان دے، ان کے بھوکوں کو کھانا کھلا، ان میں سے زخمیوں کو شفا دے، اور ان کے خون اور ان کے درد کو ان کے لیے اور ہم سب کے لیے امید کا ذریعہ بنا، ایک روشن کل کے لیے جس میں اسلام کا سورج اسلام اور اس کی ریاست کے سائے میں چمکے، خلافت، ایک ایسی ریاست جو اسلام اور اس کے لوگوں کو عزت دیتی ہے، پوری دنیا میں انصاف اور سلامتی کو پھیلاتی ہے، اور مجرموں کے شیطان کے وسوسوں کو بھلا دیتی ہے۔ ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ یہ جلد ہو۔

 

 

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

 

 

«إِنَّ اللهَ زَوَى لِيَ الْأَرْضَ، فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا، وَسَيَبْلُغُ مُلْكُ أُمَّتِي مَا زُوِيَ لِيَ مِنْهَا»

 

’’بے شک اللہ تعالیٰ نے میرے لیے زمین سمیٹ دی تو میں نے اس کے مشرق و مغرب کو دیکھا اور میری امت کی حکمرانی وہاں تک پہنچ کر رہے گی جہاں تک میرے لیے زمین سمیٹی گی۔‘‘

 

 

ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے لئے لکھا گیا

 

 

Last modified onجمعہ, 21 فروری 2025 19:09

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک