بسم الله الرحمن الرحيم
خلافت کے دوبارہ قیام سے کم کوئی چیز ہماری دائمی معاشی مشکلات اور اذیت کو کسی صورت ختم نہیں کرے گی
عمران خان خود بھی جانتے ہیں کہ بڑھتی ہوئی غربت، آئی ایم ایف کے پروگراموں کا براہِ راست اور ناگزیر نتیجہ ہے۔ اقتدار میں آنے سے قبل18 ستمبر 2011 کو برطانوی اخبار “دی گارڈین”میں شائع ہونے والے انٹرویو میں عمران خان نے واضح طور پر خبردار کیا تھا کہ، “ وہ تمام ممالک جن کے متعلق میں جانتا ہوں کہ جنہوں نے آئی ایم ایف یا عالمی بینک کے پروگرام نافذ کیے، وہاں غریب کی غربت اور امیر کی امارت میں اضافہ ہوا ۔”
جہاں عمران خان غربت ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں وہاں خلافت ہی کامیاب ہوگی۔ خلافت مندرجہ ذیل کام کرے گی:
1۔ مالی طور پر قابل افراد سے خاطر خواہ محصول وصول کرے گی ، جیسے زرعی زمین کے مالکان سے خراج اور تجارتی مال کے مالکان سے زکوٰۃ۔
2۔ غریبوں اور بے ثروت مقروض افراد پر تمام ٹیکس ختم کردے گی کیونکہ وہ تو زکوٰۃ کے مستحق ہوتے ہیں۔
3۔ سود کی تمام تر ادائیگیوں سے انکار کرے گی، جو اس وقت اخراجات کا سب سے بڑا حصہ ہے۔
4۔ اُس دولت کو ضبط کر لے گی جو کرپٹ حکمرانوں اور عہدیداروں نے لُوٹی تھی، کیونکہ اسلام ناجائز ذرائع سے حاصل ہونے والے مال کو حرام قرار دیتا ہے۔
5۔ توانائی اور معدنیات کو عوامی ملکیت قرار دے گی، اور ان سے حاصل ہونے والی دولت کو امت کی فلاح پر خرچ کرے گی۔
تو اے مسلمانو! کیا یہ بات اب بھی ہم پر واضح نہیں ہے کہ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام سے کم کوئی چیز ہماری دائمی معاشی مشکلات اور اذیت کو کسی صورت ختم نہیں کرے گی؟ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
(أَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ)
“ بھلا جس نے پیدا کیا وہی بےخبر ہے؟ وہ تو پوشیدہ باتوں کا جاننے والا اور (ہر چیز سے) آگاہ ہے” (الملک،67:14)
#KhilafahEndsAmericanEconomicOrder
Sunday, 03 Rabi-ul Awwal 1443 AH - 10 October 2021 CE