بسم الله الرحمن الرحيم
پاکستانی خبروں پر تبصرے
13/12/2023
Hizb ut Tahrir / Wilayah Pakistan:
News Commentary 13/12/2023
News Commentary by the Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan.
For Real Change... Reject democracy... Establish Khilafah.
Oh Allah, restore our shield, the Khilafah Rashidah (righteous Caliphate)... Allahuma Ameen.
#BringBackKhilafah
Wednesday, 29 Jumada al-Awwal 1445 AH corresponding 13 December 2023 CE
1 - اے افواج پاکستان! یہودی وجود کو روکنا تمہارا فرض ہے، امریکہ اور نام نہاد عالمی برادری کا نہیں!
ایک ایسے وجود کو روکنے میں امریکہ اور عالمی برادری پر انحصار کرنا سرا سر حماقت اور بےوقوفی ہے جو خود کو، اور جسے مغرب ، مسلمانوں کے قلب ،مشرق وسطیٰ پر حملے کا ہر اول دستہ سمجھتا ہے۔ یہودی وجود قتل عام کے اس سلسلے سے اپنے اس وقار کا کچھ حصہ دوبارہ بحال کرنا چاہتی ہے، جو 7 اکتوبر کوکِرچی کِرچی ہو گیا تھا۔ پس عبوری اہداف کافر ممالک اور یہودی وجود کے درمیان متفقہ ہیں۔ البتہ فرق غزہ کے لوگوں کو نکالنے کے طریقہ کار پر ہے ، اور قتل عام اور تباہی کے پیمانے پر! تو اے افواج پاکستان! اب تم بتاؤ، تم کہاں کھڑے ہو؟ کیا تم کیل کانٹے سے لیس، اور یہودی وجود کو چند گھنٹوں میں ختم کرنے پر قادر ہونے کے باوجود، صرف ہمارے بچوں کے قتل عام کا تماشا دیکھو گے؟ فیصلے کا وقت ہے۔ تاریخ لکھی جا رہی ہے۔ عزت اور ذلت کا راستہ چننا تمہارا اختیار ہے۔
23 Jumada al-Awwal 1445 AH - 07 December 2023 CE
2- آرڈر نہیں آئیں گے!
اے مسلم افواج! 2008 سے غزہ پر چھ بار جنگ مسلط کی گئی، لیکن تمہیں متحرک کرنے کیلئے کوئی آرڈرز نہیں آئے۔ نہ ہی کشمیر، برما یا چیچنیا اور بوسنیا کے مسلمانوں کی مدد کیلئے آرڈرز آئے۔ کیونکہ موجودہ قومی ریاستوں کا نظام برطانیہ، فرانس، امریکہ جیسے مغربی ممالک نے ترتیب دیا، جس کی جڑیں ویسٹ فیلیا میں ہیں، اور اس کا مقصد مسلم امت کی وحدت کو پارہ پارہ کرنا اور مسلم فوجی طاقت کواللہ کی راہ میں جہاد سے ہٹا کر بارڈروں کی حفاظت پر لگانا ہے۔ مسلم سیاسی اور فوجی قیادتیں مغرب کی غلام اور مغربی آقاؤں کی وفاداری کا دم بھرتی ہیں۔ اس سے امید لگانا بے سود ہے۔ اس نیوکلونیل آرڈر کو خلافت سے تبدیل کئے بغیر تمہیں کبھی اللہ کی راہ میں جہاد کے آرڈرز نہیں آئیں گے۔ پس آگے بڑھو، اور خلافت کے قیام سے فلسطین کی آزادی کیلئے متحرک ہو جاؤ۔
24 Jumada al-Awwal 1445 AH - 08 December 2023 CE
3- ایک مسلم فوج محض قومی بارڈروں کی نہیں، بلکہ تمام مسلم سرزمینوں کی محافظ ہوتی ہے
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دو دسمبر کو کہا کہ مسلح افواج کی توجہ مادرِ وطن کی سرحدوں کے دفاع پر مرکوز ہیں۔ پاکستان ایک مسلم سرزمین ہے جس کی حفاظت ایک شرعی فریضہ ہے، لیکن وطنیت کے غیر اسلامی تصور کے تحت خود کو پاکستان کی سرزمین کی حفاظت تک محدود کردینا ایک غیر شرعی عمل ہے۔ اگر آج خانہ کعبہ اور مسجد نبوی پر حملہ ہوجائے تو کیا افواجِ پاکستان کو یہ کہہ کر حرکت میں نہیں لایا جائے گا کہ ان کا کام صرف پاکستان کی سرحدوں کا تحفظ ہے؟ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا،
أَنَّهُمْ أُمَّةٌ وَاحِدَةٌ دُونَ النَّاسِ
"بے شک یہ ایک قوم ہے، باقی تمام قوموں سے یکسر مختلف"۔
نبوت کے نقش قدم پر قائم خلافت کی افواج کی توجہ تمام مسلم علاقوں کی حفاظت پر مرکوز ہوتی ہے۔
25 Jumada al-Awwal 1445 AH - 09 December 2023 CE
4- پاکستان اور افغانستان کو خلافت کے زیر سایہ ایک ریاست بنانا ہی خطے کے مسلمانوں کے معاشی مسائل کا حل ہے
افغان حکومت نے 27 نومبر سے 35 ٹن کینو کے کنٹینر پر ڈیوٹی 20 لاکھ سے بڑھا کر 29 لاکھ روپے کردی، جبکہ پچھلے سال یہ ڈیوٹی 5 لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ کی گئی تھی۔ پاکستان اور افغانستان دونوں مسلم سر زمینیں ہیں ۔لیکن قومی سرحدوں کے مغربی نظام نے دونوں خطوں کے مسلمانوں کو سیکورٹی سمیت کئی لحاظ سے شدید پریشان کررکھا ہے، جس میں اقتصاد سرفہرست ہے۔ کبھی پاکستان کے حکمران اشیاء کی نقل و حمل ویزے کی شرط لگا کر بند کر دیتے ہیں تو کبھی افغان حکام تجارتی اشیاء پر ڈیوٹیوں میں بے پناہ اضافہ کر دیتے ہیں۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کا قیام پاکستان اور افغانستان کو ایک ریاست میں ضم کر دے گا اور خطے کے مسلمان بغیر کسی روک ٹوک اور ڈیوٹیوں کے آزادانہ کاروبار اور تجارت کر سکیں گے۔
26 Jumada al-Awwal 1445 AH - 10 December 2023 CE
5- غزہ میں صیہونی یہودیوں کو مسلمانوں کی کونسی فوج سب سے پہلے منہ توڑ جواب دینے کا اعزاز حاصل کرے گی؟
حماس کے سینئر رہنما اسماعیل ہانیہ نے 6 دسمبر 2023 کو اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں ایک کانفرنس میں کہا، " اگر 'اسرائیل' کو پاکستان کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تو ظلم کا سلسلہ بند ہو سکتا ہے"۔ مسجد اقصیٰ کے دفاع اور دو ریاستی حل کو مسترد کرنے کے لیے محض تقاریر اور نعروں پر اکتفا کرنا کافی نہیں۔ یہ عمل درآمد کرنے کا وقت ہے۔ تقاریر تو سیاست دانوں، علمائے کرام، مبصرین اور صحافیوں کے لیے ہوتی ہے۔ جبکہ عملی کاروائیاں حکمرانوں اور عسکری قوتوں کے لیے ہے۔ اب امت مسلمہ کے خلاف کھلی جنگ کے دو ماہ ہو چکے ہیں۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی کہ یہ سیاسی قیادتیں تقاریر اور کھوکھلے نعروں سے عملی اقدامات کی جانب کبھی نہیں بڑھ سکتیں۔ موجودہ حکمرانوں کو ہٹانے، نبوت کے نقش قدم پر خلافت کو دوبارہ قائم کرنے اور مقدس سرزمین فلسطین کی آزادی کے لیے متحرک ہونا فوج کے مخلص افسران پر فرض ہے۔
27 Jumada al-Awwal 1445 AH - 11 December 2023 CE
6- اے افواجِ پاکستان! کہا سنا بہت ہو گیا، اب حرکت میں آنے کا وقت ہے
صیہونی یہودی تمہاری ماؤں، بہنوں، بچوں اور بھائیوں پر حملہ آور ہیں۔ یہ نہ رشتے اور قربت کا لحاظ کرتے ہیں، نہ کسی معاشرتی یا عالمی دستور و قانون کا۔ ان یہود نے انبیاء کی نہیں مانی، بلکہ انھوں نے انبیاء کرام علیہم السلام کو قتل کیا، تو ان کے ساتھ کوئی امن کیسے ہو سکتا ہے۔ ہر نماز میں مغضوب یہودیوں کے طرز عمل سے پناہ مانگنے والا مسلمان آخر کیسے ان کے مظالم پر خاموش رہ سکتا ہے۔ اے افواجِ پاکستان! حرکت میں آؤ۔ خاموش نہ بیٹھو۔ کبھی نہ آنے والے احکامات کا انتظار مت کرو۔ زندہ بنو، مردوں کی طرح بے حس و حرکت ہونے کی کیفیت سے نکلو۔ اس سے قبل کہ اللہ کا امر تمہارے خلاف آ جائے۔
28 Jumada al-Awwal 1445 AH - 12 December 2023 CE
7- جنرل صاحب، آپ امریکہ میں کیا کر رہے ہیں جبکہ میدان جنگ غزہ میں سجا ہوا ہے؟
آرمی چیف جنرل عاصم منیر اتوار کے دن صلیبی ہیڈ کوارٹر واشنگٹن کیلئے روانہ ہو گئے، جہاں وہ امریکہ کی سینئر فوجی و سیاسی قیادت سے ملیں گے جو صیہونی یہودیوں کی اصل پشت پناہ ہے۔ یہ امریکہ ہی ہے جو یہود کو صرف ڈیڑھ ماہ میں 22 ہزار گائیڈڈ اور ان گائیڈڈ بم سپلائی کر چکا ہے، مسلسل دیگر فوجی امداد سے نواز رہا ہے اور ڈھٹائی کے ساتھ سیاسی، سفارتی اور مالی حمایت کر رہا ہے۔ تو جنرل صاحب، آپ کو اپنی افواج کے ساتھ مسلمانوں کی سائیڈ لینی چاہیے یا صلیبی امریکہ اور یہود کی؟ آپ کو اس وقت مصر، اردن اور فلسطین میں مصروف ہونا چاہیے تھا یا واشنگٹن ڈی سی میں؟ اے افواجِ پاکستان! تم کس کی جانب سے غزہ کیلئے متحرک ہونے کے احکامات کے منتظر ہو، تمہاری قیادت اپنا فیصلہ کر چکی ہے، اب تم بھی اپنا فیصلہ کرو!
29 Jumada al-Awwal 1445 AH - 13 December 2023 CE