بسم الله الرحمن الرحيم
پاکستانی خبروں پر تبصرے
26/02/2025
حزب التحرير/ولایہ پاکستان کا پاکستانی خبروں پر تبصرہ
For real change.. reject democracy.. Establish the Rightly-Guided Khilafah.
O Allah, restore our shield, the Khilafah Rashidah (Rightly-Guided Caliphate) on the method of the Prophethood... O Allah, Ameen.
#BringBackKhilafah
بدھ، 27 شعبان 1446ھ - 26 فروری 2025 عیسوی
1- کشمیر سے دستبرداری کیا کافی نہ تھی کہ اب پاکستانی حکمران قبلہ اول سے غداری میں پیش پیش ہیں
17 فروری 2025 کو، پاکستان کے وزیر خارجہ نے نیویارک میں اسلامی تعاون تنظیOIC کے رکن ممالک کے مستقل نمائندوں سے خطاب کیا اور پاکستان کی طرف سے دو ریاستی حل کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ حالانکہ مسلمانوں کو دو ریاستی حل کو مسترد کر دینا چاہیے۔ حکمران، کشمیر کو ہندو ریاست کے حوالے کرنے کے بعد، بابرکت سرزمینِ فلسطین کا بیشتر حصہ یہودیوں کے حوالے کر رہے ہیں۔ چاہیے تو یہ کہ مسلمانوں کو اپنی افواج کو فلسطین کی مدد کے لیے متحرک کرنے کا مطالبہ کریں۔ امریکہ کی مکمل حمایت کے باوجود، یہودی وجود غزہ میں ایک چھوٹی اور کمزور مسلح مزاحمت پر فتح حاصل نہیں کر سکا اور بالآخر جنگ بندی پر مجبور ہوا۔ تو اب یہ یہودی بزدل وجود دو ارب کی امت مسلمہ اور لاکھوں فوجیوں کا سامنا کیسے کر سکے گی؟ امت کو چاہیے کہ وہ اس رمضان، بدر کی روح کو زندہ کرے، ایجنٹ حکمرانوں کو ہٹائے اور خلافتِ راشدہ قائم کرے۔
Thursday, 21 Shaban 1446 AH - 20 February 2025 CE
2 - اقوامِ متحدہ کی چوکھٹ پر سجدہ ریز ہونے والے نام نہاد حکمرانوں کو مسترد کرو
18 فروری کو پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے ‘افغانستان سے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف کارروائی کیلئے اقوامِ متحدہ کی حمایت طلب کی۔ مسلمان قوم پرستی کی وجہ سے مسلمانوں سے لڑ رہے ہیں، اور اقوامِ متحدہ تو خود انسانیت کو جغرافیائی اور لسانی بنیادوں پر قوموں میں تقسیم کرنے کی محافظ ہے۔ مزید برآں، اقوامِ متحدہ ایک غیر اسلامی اتھارٹی، یعنی طاغوت ہے۔ اللہ ﷻ نے فرمایا:
﴿أَلَمْ تَرَ إِلَى ٱلَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ ءَامَنُوا۟ بِمَآ أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَآ أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوٓا۟ إِلَى ٱلطَّـٰغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوٓا۟ أَن يَكْفُرُوا۟ بِهِ﴾
"کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اس پر ایمان رکھتے ہیں جو تم پر نازل کیا گیا اور جو تم سے پہلے نازل کیا گیا؟ لیکن وہ چاہتے ہیں کہ فیصلے طاغوت کے پاس لے جائیں، حالانکہ انہیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ اس کا انکار کریں؟"[سورۃ النساء، 4:60]۔
خلافتِ راشدہ کبھی بھی کسی طاغوت سے فیصلہ طلب نہیں کرے گی۔ وہ تمام تنازعات کو صرف اسلام کے مطابق حل کرے گی۔
Friday, 22 Shaban 1446 AH - 21 February 2025 CE
3- ہمیں صلاح الدین جیسا امیر جہاد چاہیے، نہ کہ استعماری غلام بطور آرمی چیف!
20 فروری 2025 کو پاکستان کے سرکاری ٹی وی نے اعلان کیا: "چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو برطانیہ کے دورے پر پرتپاک پزیرائی ملی جو پاکستان-برطانیہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے"۔ حکمران استعمار سے ملنے والے کسی بھی اعزاز کو، چاہے وہ عالمی طور پر کمزور ہوتے ہوئے انگریز سے ہی کیوں نہ ہو، ایک بڑی کامیابی کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ اللہ ﷻ نے فرمایا:
﴿الَّذِيۡنَ يَتَّخِذُوۡنَ الۡـكٰفِرِيۡنَ اَوۡلِيَآءَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ؕ اَيَبۡتَغُوۡنَ عِنۡدَهُمُ الۡعِزَّةَ فَاِنَّ الۡعِزَّةَ لِلّٰهِ جَمِيۡعًا﴾
"جو لوگ مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے ہیں، کیا یہ ان سے عزت حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ حالانکہ عزت تو ساری اللہ ہی کے لیے ہے" (سورۃ النساء-4:139)۔
پاکستان کے حکمران برطانوی استعماری دور کے غدار ایجنٹوں کا تسلسل ہیں۔ آج امریکہ کے استعماری تسلط سے نجات کا واحد راستہ خلافت راشدہ کا قیام ہے۔
Saturday, 23 Shaban 1446 AH - 22 February 2025 CE
4- شریعت کے بغیر کوئی عدل نہیں، بلکہ صرف کفر و ظلم کا فوری یا بدیر، بہتر یا برا نفاذ ہے اور بس!
21 فروری 2025 کو وزیراعظم شہباز شریف نے کیس اسائمنٹ اینڈ مینجمنٹ سسٹم CAMS کا افتتاح کیا، تاکہ عدالتی کیسوں کی ہینڈلنگ کو کمپیوٹر سافٹ وئیر کے ذریعے آٹومیٹ کیا جائے۔ لیکن اصل مسئلہ تو یہ ہے کہ شریعت کے بغیر کوئی عدل ہو ہی نہیں سکتا۔ اسلام میں عدلیہ لازمی نافذ العمل حکم شرعی کو کہتے ہیں۔ اصولاً ایک مجتہد یا مفتی اور قاضی کا فرق یہ ہے کہ مفتی کے فتویٰ اور قاضی کا فیصلہ دونوں حکم شرعی ہونے کے باوجود صرف قاضی کا فیصلہ ریاستی طاقت کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے۔ اس لیے شرعی قوانین کے بغیر آٹومیشن، ججوں کی تعداد یا تنخواہیں بڑھانا عوام کو عدل مہیا نہیں کر سکتا۔ اسلام محض قانون کی حکمرانی نہیں بلکہ شریعت کی حکمرانی کا قائل ہے، جو کہ خلاف راشدہ کے نظام کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے۔
Sunday, 24 Shaban 1446 AH - 23 February 2025 CE
5- خلافت امریکی عالمی استعماری نظام کی دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی
20 فروری 2025 کو پاکستان اور یورپی یونین نے اپنا نواں انسدادِ دہشت گردی مکالمہ منعقد کیا۔ انہوں نے ہر شکل میں دہشت گردی کی مذمت کی اور اسے ختم کرنے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ تاہم، یہی یورپی یونین ہے جو فلسطین میں یہودی وجود کی دہشت گردی کی حمایت کرتی رہی ہے۔ اسی طرح برطانیہ نے خلافت کے سقوط کے بعد اس قبضے کو قائم کیا تھا، جبکہ جرمنی قابض افواج کو اسلحہ فراہم کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہے۔ غزہ نے مسلمانوں کے سامنے بین الاقوامی استعماری نظام اور اس کے ڈھانچوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اے افواجِ پاکستان! کرپٹ حکمرانوں کو ہٹا دو اور اسلام کے مکمل نفاذ کے لیے حزب التحریر کو اپنی نصرت فراہم کرو۔ پھر ایک خلیفہ راشد تمہیں وہ احکامات دے گا جن کے لیے تم بے تاب ہو۔
Monday, 25 Shaban 1446 AH - 24 February 2025 CE
6- اس رمضان، فوجی استعماریت سے تحریر (آزادی) کا وقت آگیا ہے
رائٹرز نیوز ایجنسی نے 21 فروری 2025 کو رپورٹ کیا، "امریکی حمایت یافتہ پروگرام کے لیے پاکستان کو 397 ملین ڈالر کی رقم بھی جاری کی گئی ہے، جو ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک میں امریکی بنائے گئے ایف-16 لڑاکا طیاروں کے استعمال کی نگرانی کرتا ہے۔ کانگریس کے ایک معاون کے مطابق، یہ پروگرام یقینی بناتا ہے کہ یہ طیارے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے لیے استعمال ہوں، نہ کہ حریف ملک بھارت کے خلاف۔" یہ فوجی استعماریت کی حقیقت ہے۔ فوجی استعماریت یقینی بناتی ہے کہ مسلمانوں کی فوجیں صرف مسلمانوں سے لڑیں، جبکہ ہندو ریاست، یہودی وجود اور صلیبیوں طاقتوں کے خلاف جہاد کو روکا جائے۔ اے پاکستان کی مسلح افواج کے افسران! کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ مدینہ کی اسلامی ریاست کبھی روم اور فارس کے ہتھیاروں اور فنڈنگ پر انحصار کرتی؟! اس ذلت کا خاتمہ کریں۔ اس رمضان میں جنگِ بدر کی روح کو زندہ کریں۔ ان کٹھ پتلی حکومتوں کا تختہ الٹ دیں۔ اور امت کو غلامی سے آزاد کروانے والی خلافتِ راشدہ کے قیام کے لیے، حزب التحریر کو اپنی نصرۃ فراہم کریں۔
Tuesday, 26 Shaban 1446 AH - 25 February 2025 CE
7- گردشی قرضوں سے نجات کیلئے سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ ناگزیر ہے
میڈیا نے 24 فروری 2025 کو رپورٹ کیا کہ ’’جولائی میں بجلی کی قیمتوں میں %51 تک اضافے کے باوجود، حکومت نے اندازہ لگایا ہے کہ موجودہ مالی سال کے اختتام تک پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ ایک نیا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے 2.8 ٹریلین روپے تک پہنچ سکتا ہے۔‘‘ گردشی قرضے کے بحران کی دو بڑی وجوہات توانائی سیکٹر کا نجکاری پر مبنی نظام اور سودی مالیاتی پالیسی ہیں۔ حکومت ان دونوں سرمایہ دارانہ پالیسیوں کو جاری رکھنے پر بضد ہے، حالانکہ اسلام توانائی کے وسائل کی نجکاری اور سود کے نفاذ دونوں کو حرام قرار دیتا ہے۔ اسلام میں توانائی کی نجکاری، سود اور غیر اسلامی ٹیکسوں کی عدم موجودگی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ گردشی قرضہ پیدا نہ ہو اور عوام کو سستی بجلی میسر ہو۔ خلافت راشدہ کے تحت توانائی اور معدنی وسائل کو تمام مسلمانوں کی جانب سے بطور عوامی ملکیت منظم کیا جائے گا، جس سے صنعت عالمی سطح پر مسابقت کے قابل ہو گی۔ ہمیں اپنی معاشی بدحالی کے خاتمے کے لیے سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
Wednesday, 27 Shaban 1446 AH - 26 February 2025 CE