حزب التحریر ۰ا لاکھ ایکڑ زمین کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر چند سرمایہ داروں کے حوالے کرنے کی پرزور مذمت کرتی ہے
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
حزب التحریر وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری وقار احمد خان کے اس بیان کی پرزور مذمت کرتی ہے جس کے تحت بیرونی سرمایہ کاری اور غیرملکی ٹیکنالوجی کی ملک میں آمد کے نام پر کارپوریٹ فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے ۰۱ لاکھ ایکڑ زمین بیرونی سرمایہ کاروں کو بیچنے کااعلان کیاگیا ہے۔ ملک میں لاکھوں بے زمین ہاریوں کو زمین نہیں دی جاتی اور جن کے پاس زمین ہے ان کو زرعی ادویات،بیج،کھاد اور بجلی پر کوئی ٹیکس معاف نہیں کیا جاتاجس کی وجہ سے پاکستان دنیا میں چوتھا بڑا زرعی رقبہ رکھنے کے باوجود زرعی شعبے میں زوال پزیر ہے۔ لیکن حکومت کارپوریٹ فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے بیرونی سرمایہ کاروں کو کئی سالوں تک لیز پر زمین کی ملکیت،ڈیوٹی فری مشینری کی درآمد، اپنی مرضی کی فصلیں کاشت کرنے اور بین الاقوامی قیمتوں پر بیچنے کی اجازت دے گی جس کے نتیجے میں چھوٹا زمیندار ان سرمایہ کاروں کامقابلہ کرنے سے قاصر ہو گا۔ ایک طرف حکومت پانی اور وسائل کی کمی کا رونا روتی ہے اور اپنے شہریوں کو پاکستان میں موجود بے کار پڑی قابل کاشت ایک کڑوڑ ایکڑ زمین کو استعمال میں لانے سے محروم رکھتی ہے لیکن غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ان ۰۱ لاکھ ایکڑ زمین کی حفاظت کے لیے ایک لاکھ افراد پر مشتمل حفاظتی فورس بھی بنائے گی اور ان کی زمینوں کے لیے پانی بھی مہیا کرے گی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر حکومت ان زمینوں تک پانی پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہے تو یہ علاقے غریب کاشتکاروں کے لئے کیوں نہیں کھولے جاتے کہ وہ ان کو قابل کاشت بنا کر ان زمینوں کے مالک بھی بن جائیں۔ آپﷺنے فرمایا:
جس کسی نے بنجر زمین کاشت کی تو وہ اس کی ہو گئی﴿بخاری﴾۔
یوں اسلام کے اس حکم پر چل کر نہ صرف غربت کا خاتمہ ہوگا بلکہ پاکستان کے پیداوار کے مسائل بھی حل ہونگے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان زمینوں سے آنے والے خراج اور عشر کی مد میں خطیر رقم ملکی خزانے میں جمع ہوگی۔ حزب التحریر مطالبہ کرتی ہے کہ دس لاکھ ایکڑ زمین کو چند سرمایہ کاروں کے حوالے کرنے کا منصوبہ فوراً ترک کر دے۔ ان زمینوں کو بے زمین کاشت کاروں میں مفت تقسیم کیا جائے اور تمام زرعی شعبے کو کھاد، بیج، بجلی اور زرعی مشینری بغیر کسی ڈیوٹی فراہم کی جائے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں پاکستان میں بے روزگاری کا خاتمہ اور زرعی شعبے میں خودکفالت حاصل ہوگی اور امریکہ و یورپ کی بلیک میلنگ سے بھی نجات حاصل کی جاسکے گی