الإثنين، 23 محرّم 1446| 2024/07/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

منہاس ائر بیس پر حملے میں 'ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک'' ملوث ہے

اس حملے کا مقصد کیانی کو جواز فراہم کرنا ہے کہ ایک ایسے وقت پر جب خلافت قائم ہونے والی ہے، وہ مزید پاکستانی فوجیوں کو امریکی صلیبی جنگ کا ایندھن بنا دے

یہ بات ناقابل یقین ہے کہ پاکستان کے اہم اور حساس ترین فضائی اڈے کامرہ میں واقع منہاس ائر بیس پر دس کے لگ بھگ جنگجوں کا اچانک حملہ پاکستانی حکمرانوں کی مدد اور حمائت کے بغیر ہوا ہو۔ جیسے 2 مئی 2011 کو جنرل کیانی اور اسکے چھوٹے سے ٹولے نے امریکہ کی مدد کی تھی جب امریکہ نے 150 کلو میٹر پاکستانی علاقے میں داخل ہو کر کاکول اکیڈمی ایبٹ آباد کے سائے میں خفیہ فوجی آپریشن کیا تھا۔ کوئی بھی باشعور شخص یہ بات تسلیم نہیں کر سکتا کہ ایسی جگہ جہاں پر پاکستان ائر فورس کا ناصرف جدید ترین ائیر فلیٹ موجود ہو بلکہ پاکستان ائروناٹیکل کمپلیکس جیسی اہم دفاعی صنعت موجود ہو وہاں کی سیکیورٹی اس قدر کمزور ثابت ہو گی کہ دہشت گرد اس میں ایسے داخل ہو جائیں جیسے وہ بچوں کے پارک میں داخل ہو رہے ہوں! یہ بات اب پوری امت جانتی ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں کے پیچھے امریکی "ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک" کار فرما ہے جس کو پاکستانی غدار حکمرانوں کی مدد و حمائت حاصل ہے اور جس کو انہی حکمرانوں نے پاکستان میں قائم کیا ہے۔ یہ وہ اصل "دہشت گرد نیٹ ورک" ہے جس کے خلاف آپریشن ہونا چاہئے اور جس کو جڑ سے اکھاڑ دینا چاہئے مگر پاکستان کے حکمرانوں نے اس نیٹ ورک کوگلبرگ لاہور جیسے رہائشی اور فوجی علاقوں میں "پناہ گاہیں" مہیا کر رکھیں ہیں۔ یہ False Flag Attacks جو کافر امریکہ کی نگرانی میں کروائے جاتے ہیں اور جن کا الزام مسلمانوں پر ڈال دیا جاتا ہے کا مقصد فتنے کی فضاء قائم کرنا ہے تا کہ پاکستانی افواج کو امریکہ کی خاطر قبائلی علاقوں میں دھکیلا جا سکے۔ اس گھناونے حملے سے پہلے آرمی چیف جنرل کیانی کی 13 اگست کی رات کو کاکول اکیڈمی میں تقریر اس بات کا واضع پیغام تھی کہ امریکہ کے کہنے پر کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ کر چکے ہیں لیکن فوج اور امت میں اس آپریشن کے خلاف رائے عامہ سے پریشان ہیں۔ اس مخالف رائے عامہ کو فوجی آپریشن کے حق میں ہموار کرنے کے لیے جس طرح ماضی میں جی ایچ کیو پر حملے کو اورکزئی ایجنسی میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے جواز بنا یا گیا اسی طرح اب منہاس ائر بیس پر حملے کو شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن شروع کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ اس وقت جب شام میں بشار کی حکومت کا خاتمہ اور خلافت کا قیام اللہ کے حکم سے قریب ہے اور امریکہ اس بات سے اچھی طرح واقف ہے کہ پاکستان کے عوام اور فوج میں حزب التحریر کے اثرو رسوخ کے باعث پاکستان ریاست خلافت میں فوراً شامل ہو سکتا ہے تو امریکہ نے اپنے ایجنٹوں کو یہ حکم جاری کیا ہے کہ پاکستان کی افواج کو فتنے کی اس جنگ میں مزید ملوث کر دیا جائے۔

جی ایچ کیو، مہران نیول بیس، ایبٹ آباد، سلالہ اور اب منہاس ائر بیس پر حملے کے بعد کیانی، زرداری اور سیاسی و فوجی قیادت میں ان کے ساتھیوں کو فورا ً ہٹا کر ان کے خلاف مقدمے چلنے چاہئے۔ ایسے حکمران جو فوجی تنصیبات پر حملے میں امریکہ کی مدد کرتے ہیں کس طرح مسلم دنیا کی سب سے بڑی اور واحد ایٹمی قوت کی حامل فوج کی سربراہی کے حقدار ہیں۔ حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افراد کو پکارتی ہے کہ وہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کی صورت میں ہونے والی غداری کو روکیں اور افواج پاکستان کو اس فتنے کی جنگ سے بچائیں۔ اور ایسا صرف اسی صورت میں ہو سکتا ہے جب آپ ان غداروں کو ان کی گردنوں سے پکڑ لیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو مددو نصرة فراہم کریں۔

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

شہزاد شیخ

 

Read more...

افواج پاکستان میں مخلص افسران کی حمائت کرنے والے معزور شخص کو گرفتار کرنا بہادری نہیں

جب سے حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص،اسلام پسند اور امریکہ مخالف افسران کے دفاع میں جاری اپنی مہم میں شدت پیدا کی ہے جن کو امریکہ کے کہنے پر تنگ کیا جا رہا ہے اور ان کے کورٹ مارشل کیے جا رہے ہیں، پاکستان کے غدار حکمران بھی فوری حرکت میں آگئے ہیں۔ دو دن قبل رکن حزب التحریر ارشد جمال کو اس وقت اغوا کر لیا گیا جب وہ روزہ افطار کے بعد اپنے گھر جا رہے تھے۔ ارشد جمال انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر، چھوٹے بچوں کے باپ، اپنے علاقے کی ایک معزز شخصیت اور بچپن سے جسمانی معزور ہیں۔ ایجنسیوں نے اپنی عادت کے مطابق اس مخلص اور قابل سیاست دان کے متعلق یہ جھوٹ پھیلایا کہ وہ دہشت گرد ہے۔ حزب التحریر کیانی اور زرداری کے ان "بہادروں" سے پوچھتی ہے کہ ایک معذور، معزز، تعلیم یافتہ اور اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے قیام کا پرامن سیاسی جد و جہد کے ذریعے مطالبہ کرنے والے شخص کو اغوا کرنے اور اس کے متعلق جھوٹ بولنے پر انھیں کیوں نہ تمغہ سے نوازا جائے؟ اگر سکیوریٹی ایجنسیوں میں موجود افراد واقعی بہادری دیکھانا چاہتے ہیں تو انھیں چاہیے کہ لاہور گلبرگ کے شہریوں سے ملیں انھیں پاکستان میں موجود حقیقی دہشت گرد بلیک واٹر کے ٹھکانوں کا پتہ چل جائے گا۔ یا وہ اپنے آفسر کیانی سے ان کے ٹھکانوں کا پوچھ سکتے ہیں جس نے انتہائی حساس فوجی چھاونیوں میں اپنے امریکی افسران اور آقاوں کے لیے محفوظ گھروں کا بندوبست کیا ہوا ہے۔اگر سکیوریٹی اداروں میں موجود افراد اس امت کے لیے کوئی حقیقی کارنامہ انجام دیں تو مسلمان ان پر پھول نیچھاور کریں اور انھیں اپنے کندھوں پر اٹھا لیں۔ جبکہ ان کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ وہ اسلام کے خلاف جنگ میں امریکہ کی معاونت کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں وہ امت کی نفرت اور جوتوں کے ہار پہنائے جانے کے مستحق ہیں۔

سکیوریٹی ایجنسیوں کے افسران! آپ کی ماوں نے آپ کی پرورش اسلام کی بنیاد پر کی ہے۔ آپ ان لوگوں کی نسل ہیں جنھوں نے یہ ملک پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا اور اس مقصد کے لیے لاکھوں جانوں کا نظرانہ پیش کیا۔ آپ اس سکیوریٹی کے نظام کا حصہ ہیں جس کے قیام کا مقصد کفار کے خلاف مسلمانوں اور اسلامی سرزمین کا دفاع کرنا ہے۔ کبھی آپ کے خوف سے بھارت کی ایجنسی "را" اور اس کی حمائتی MI6 دہشت زدہ تھیں اور امت کی نظر میں آپ قابل عزت و احترام۔ لیکن اب آپ کو ان مخلص لوگوں سے ٹکرانے کے لیے بھیجا جاتا ہے جو پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے اسلام کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں اور آپ ان کا ایسے پیچھا کرتے ہیں جیسے وہ کوئی غیر ملکی دہشت گرد ریمنڈ دیوس ہوں۔ یہی وقت ہے کہ آپ ان غدر حکمرانوں کی معاونت سے پیچھے ہٹ جائیں جو گناہ اور اللہ کی نافرمانی کرنے کے لیے آپ کو استعمال کرتے ہیں۔ اللہ سبحانہ وتعالی فرماتے ہیں:

وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلاَ تَعَاوَنُوا عَلَى الإِثْمِ

نیک اور تقوی کے کاموں میں تعاون کرو اور گناہ اور ظلم میں تعاون مت کرو (المائدہ۔2)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

پاکستان کی وزیر خارجہ نے قاتل بشار کے اقتدار کو طول دینے کے لیے مزید وقت دے دیا

مسلم افواج پر لازم ہے کہ وہ شام کی سرزمین پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حرکت میں آئیں

جب امریکہ اور اسرائیل دونوں شام کی عوام کے سامنے بے بس ہو چکے ہیں جنھوں نے رمضان کے اس مقدس مہینے میں اسلامی ریاست کے قیام کی جانب زبردست پیش قدمی شروع کر رکھی ہے، اس اہم وقت پر کیانی، زرداری اور ان کے ٹولے نے ایک بار پھر امریکہ کو اس مشکل سے نکالنے کے لیے اپنی خدمات پیش کر دیں ہیں۔ اس ٹولے نے اس سے قبل امریکہ کو افغانستان میں جاری صلیبی جنگ میں کامیاب کروانے کے لیے پورے پاکستان اور اس کی افواج کو اس جنگ کا ایندھن بنا دیا اور اب شام میں خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے امریکہ اور اس کے ایجنٹ بشار کی بھر پور مدد کر رہے ہیں۔ 20 جولائی 2012 کو پاکستانی حکمرانوں نے ایک وفد روس بھیجا تاکہ اقوام متحدہ میں ایسی قرارداد پیش کی جائے جس کے تحت شام میں مغرب کا اثر و رسوخ جاری و ساری رہے۔ پھر 29 جولائی 2012 کو پاکستانی حکمرانوں نے اپنے سفیر کو شام بھیجا جس نے شام کے وزیر اطلاعات سے اس موضوع پر بات کی کہ میڈیا پر شام کے انقلاب کو ایسی صورت میں پیش کیا جائے کہ پاکستان کے مسلمان اصل صورت حال سے بے خبر رہیں۔ اس کے بعد پاکستانی حکمرانوں نے آئی۔ایس۔آئی کے سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کے یکم اگست کے دورہ امریکہ سے قبل ایک انٹیلی جنس ٹیم شام بھیجی تاکہ اس انقلاب کو کچلنے میں ظالم بشار کی مدد کی جائے۔ اور اب 9 اگست 2012 کو پاکستان کی وزیر خارجہ نے مظلوم شامی مسلمانوں کے خلاف بشار کی ظالم حکومت کی حمائت کا اعلان اس بنیاد پرکر دیا کہ شام میں بین الاقوامی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اس بشار کی حمائت کا اعلان کر دیا جس کو یہودی ریاست، روس اور خطے میں امریکی ایجنٹ جن میں ایران کے غدار حکمران بھی شامل ہیں، کی کھلی حمائت حاصل ہے۔ شام کی عوام تو سترہ ماہ سے جاری اس عظیم جد و جہد کے دوران پہلے دن سے امریکہ، یورپ، اقوام متحدہ یہاں تک کے خطے میں موجود مسلمان امریکی ایجنٹ حکمرانوں کی حمائت کو مسترد کرتے آئے ہیں اور صر ف اپنے رب اللہ سبحان و تعالی کو مدد کے لیے پکارتے آ رہے ہیں۔ یہ وہی بشار ہے جو پچھلے دس سالوں سے دنیا بھر سے سی۔آئی۔اے کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے مسلمانوں پر بد نام زمانہ امریکی Rendition پروگرام کے تحت تشدد کرتا رہا اور یہ وہی بشار ہے جس نے عراق میں امریکی افواج کے خلاف لڑنے والے مجاہدین کی جاسوسی کی اور ان کے خلاف امریکہ کی مدد کی۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے پوچھتی ہے کہ کیا آپ رمضان کے اس مقدس مہینے میں جو کہ کامیابیوں کا مہینہ ہے، کیانی اور اس کے غدار ٹولے کی مسلمانوں کے خلاف دشمنوں کی مدد اور روز بڑھتی غداریوں کے عذاب میں مبتلا نہیں ہو رہے۔ کیا آپ کا خون اس بات پر نہیں کھولتا کہ یہ اسلام دشمنی میں پاکستان میں خلافت کی حمائت کرنے پر نہ صرف آپ کو تنگ کرتے ہیں بلکہ دنیا میں کسی بھی جگہ خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے امریکہ کو مدد فراہم کرتے ہیں؟

حزب التحریر مخلص افسران کو پکارتی ہے کہ بھائیوں یہی وقت ہے کہ آپ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کا قیام عمل میں لائیں جیسا کہ آپ کے بھائی شام میں اس کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ ان خوش نصیب لوگوں میں شامل ہو جائیں جو رسول اللہ ﷺ کی خلافت کے قیام کی بشارت کو پورا کرنے والے ہیں اور آپ ساٹھ لاکھ سپاہیوں پر مشتمل امت کی افواج کی قیادت کریں جن کے لیے ہندستان پر فتح اور شام میں عیسی ابن مریم علیہ اسلام سے ملاقات کی بشارت نبی ﷺ نے دی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

ليغزون جيش لكم الهند فيفتح الله عليهم حتى يأتوا بملوك السند مغلغلين في السلاسل فيغفر الله لهم ذنوبهم فينصرفون حين ينصرفون فيجدون المسيح بن مريم بالشام (مسند اسحاق بن راهوية)

"فوج ہند پر حملہ آور ہو گی اور اللہ اسے ہند پر فتح یاب کرے گا، یہاں تک کہ وہ ہند کے علاقے سندھ کے بادشاہ کو زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے، اور اللہ ان کی مغفرت فرما دے گا۔ اور پھر وہ نکلیں گے اور شام میں عیسیٰ ابن مریم سے ملاقات کریں گے" (مسند اسحق بن راہویہ)۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

حزب التحریر کے ملک گیر پیمانے پر مظاہرے

غدار حکمران امریکی راج کو بچانے کے لیے فوج سے مخلص افسروں کی چھانٹی کر رہے ہیں

حزب التحریر نے ملک گیر پیمانے پر مظاہرے کیے۔ یہ مظاہرے افواج پاکستان کی اسلامی اثاث پر حملے اور ملک سے امریکی راج کے خاتمے اور اسلام اور مسلمانوں کے حقْ میں آواز بلند کرنے والے افسران کو قید و بند کی سزائیں سنانے کے خلاف کیے گئے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "امریکہ مخالف اسلام پسند فوجی افسران کو سزا۔ پاک فوج کی اسلامی نظریاتی بنیادپر حملہ" اور "پاکستان سے امریکہ کو نکال باہر کرو۔جو بدامنی اور انتشار کی اصل وجہ ہے"۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقرنین نے کہا کہ اصل غدار سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود ہیں جو ملک کی سرزمین، فضائیں، فوجی اڈے اور انٹیلی جنس ادارے امریکہ کے حوالے کرتے ہیں، ریمنڈ ڈیوس کو فرار کرانے، سلا لہ چیک پوسٹ اور قبائلی علاقوں پر ڈرون حملوں میں امریکہ کی معاونت کرتے ہیں جن میں ہزاروں مسلمان فوجی اور شہری شہید ہوتے ہیں اور پھر ان شہیدوں کے خون کو ایک "سوری" کے عوض بیچ کر نیٹو سپلائی لائن کھولنے کا حرام عمل کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کیا وہ افسران کورٹ مارشل کے مستحق ہیں جنھوں نے اپنے ملک کی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے کلمہ حق بلند کیا یا وہ جو واشنگٹن کے دورے میں ملک کی خودمختاری اور مسلمانوں کو ڈرون حملوں سے بچانے کے بجائے امریکہ کو پیش کش کر تے ہیں کہ امریکہ ہدف بتائے اور پاکستان خود F-16 طیاروں سے بمباری کر کے اپنے ہی مسلمان شہریوں کو شہید کرے گا۔ مقرنین نے کہا کہ جب فوج یا امت سے ان کی غداریوں کے خلاف آواز بلند کی جاتی ہے تو اغوا، ٹارچر اور کورٹ مارشل سمیت تمام انتقامی کاروائیاں کی جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان غدار حکمرانوں نے افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو انتقام کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے تاکہ پاکستان میں امریکی راج کے خلاف موجود ایک انتہائی مضبوط آواز کو ہر صورت خاموش کر دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کیانی کے ذریعے بریگیڈیر علی اور اس جیسے بے شمارمخلص افسران کا کورٹ مارشل کر کے مخلص افسران کو ان غداریوں پر خاموش کروانا چاہتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ جب تک ان غداروں کو اکھاڑ کر خلافت قائم نہ کی جائے گی پاکستانی فوج کو امریکی یرغمالی سے نہیں نکالا جا سکتا۔ انھوں نے کیانی اور واشنگٹن میں موجود اس کے آقاؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایک ایک افسر کے گھر میں بھی گھس جائیں تب بھی ناکام رہیں گے بالکل ویسے ہی جیسے فرعون موسی علیہ اسلام کی تلاش میں ناکام و نامراد ہوا تھا۔ انھوں نے افواجِ پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ آخر میں مظاہرین "امت کی وحدت۔خلافت" کے نعرے لگاتے ہوئے منتشر ہو گئے۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن افواج پاکستان کو کمزور اور امریکی راج کو مضبوط کرے گا

شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ملک میں امریکی فتنے کی جنگ کو مزید بڑھانے کا باعث بنے گا۔ یہ فوجی آپریشن پاکستان اور افواج پاکستان کو کمزور اور پاکستان میں امریکی راج کو مزید مستحکم کرے گا۔ حکمرانوں کی غداری اورامریکی غلامی کا ثبوت اس سے بڑھ کر کیا ہو سکتا ہے کہ ملک کی خودمختاری اور مسلمانوں کو ڈرون حملوں سے بچانے کے بجائے امریکہ کو پیش کش کی جا رہی ہے کہ امریکہ ہدف بتائے اور پاکستان خود F-16 طیاروں سے بمباری کر کے اپنے ہی مسلمان شہریوں کو شہید کرے گا۔ یوں آقا کو نہ ہی زحمت اٹھانی پڑے گی اور نہ ہی خرچہ! یہ ہیں سیاسی و فوجی قیادت میں موجودوہ غدار جنہوں نے پاک فوج کو کرائے کی فوج (Mercenary Army) بنا کر رکھ دیا ہے۔ یہ غدار حکمران مسلم دنیا کی سب سے بڑی فوج کو کشمیر اور سیاچن کو آزاد کروانے کے لیے استعمال نہیں کرتے لیکن اپنے آقا امریکہ کے حکم پر ملکی معیشت کو 70 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا کر ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کے خلاف کھڑا کر کے ملک کو فتنے کی جنگ میں جھونک دیتے ہیں۔ اس سے قبل سوات اور قبائلی علاقوں میں ہونے والے فوجی آپریشنز نہ تو حکومتی رٹ کو قائم کر سکے اور نہ ہی ملک میں جاری فتنے کی جنگ کے خاتمے کا پیش خیمہ بن سکے لہذا اب شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن مزید ملک کی سیاسی ،معاشی اور دفاعی تباہی کا باعث بنے گا۔ اس سے بڑھ کر مسلمانوں کے خلاف فوجی آپریشن کرنا حرام ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُهُ وَمَالُهُ وَعِرْضُهُ

ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کا خون، اس کی عزت اور مال حرام ہے (مسلم )۔

یہ کس قسم کی قیادت ہے جو سلالہ میں بے دردی سے قتل کیے گئے فوجیوں کی شہادت پر نہ تو ان کا خوم کھولتا ہے اور نہ ہی وہ اپنی فوجوں کو حرکت میں لاتے ہیں لیکن اسی قاتل امریکہ کے کہنے پر اپنی فوج اپنے ہی شہریوں کو قتل کرنے کے لیے بھیجنے پر باخوشی تیار ہیں۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی یہ پالیسی ہے کہ فوج کو ملک میں ہی چاروں طرف مصروف کر دیا جائے جس کے نتیجے میں افواج پاکستان بھارت کا مقابلہ کرنے کا قابل ہی نہیں رہے گی اور پاکستان کو بھارت کا طفیلی ریاست بنا دیا جائے۔ اور یقینا یہی امریکہ کی پالیسی ہے کیونکہ ایک مضبوط فوج جس کی پشت پر پوری قوم کھڑی ہو امریکہ اور بھارت دونوں کو منظور نہیں۔ صدام حسین نے بھی حکومتی رٹ کو قائم کرنے کے نام پر عراق کے جنوبی اور شمالی حصوں میں فوج کشی کی اور اپنے ہزاروں شہریوں کو قتل کیا لیکن جب امریکہ عراق پر چڑھ دوڑا تو وہ فوج ملک کا دفاع تو کیا کرتی اپنا دفاع بھی نہ کر سکی۔ حزب التحریر افواج پاکستان میں مخلص افسران کو ایک بار پھر پکارتی ہے کہ غداروں کی غداریوں پر خاموشی ملک اور فوج دونوں کو فنا کر دے گی جس طرح عراق میں ہوا۔ اپنی خاموشی کو توڑیں، سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو اکھاڑ پھنکیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو افواج اور امت کو یکجا کر کے نہ صرف پاکستان سے بلکہ اس خطے سے امریکی راج کا خاتمہ کرے گی۔

شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

کیانی افواجِ پاکستان سے ہر اس آفیسر کو نکال دینا چاہتا ہے جو امریکی راج کا خاتمہ چاہتا ہو

3 اگست 2012 کو چیف آرمی سٹاف، جنرل کیانی نے افواجِ پاکستان کے پانچ افسران کے خلاف قید بامشقت کی سزا کی منظوری دے دی۔ ان افسران میں انتہائی مشہور اور باعزت آفیسر بریگیڈئر علی خان بھی شامل ہیں۔

حزب التحریر کا موقف ہے کہ بریگیڈئر علی خان جیسے افسران کے خلاف کورٹ مارشل کی کاروائی اس امریکی پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت مسلم افواج میں سے ہر اس مخلص اور قابل افسر کو نکال دیا جائے جو ایک مضبوط اور آزاد امت مسلمہ کے تصور کو عملی جامہ پہنانا چاہتا ہو۔ یہ پالیسی اس لیے اپنائی گئی کیونکہ امریکہ کئی سالوں سے اس اندیشے کا شکار تھا کہ کہیں مسلم افواج کے معاملات اس کے قابو سے باہر نہ نکل جائیں۔ مارچ 2009 کو اس وقت کے سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹروس کے مشیر ڈیوڈ کلکِلن نے واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے اپنے مضمون "امریکہ کی جنگ" میں لکھا کہ "پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی آبادی 173 ملین ہے، اوراس کے پاس 100 نیوکلیئر ہتھیار ہیں، اور اس کی فوج امریکہ کی فوج سے بڑی ہے...ہم ایسے نقطے پر پہنچ گئے ہیں کہ...انتہاء پسند اقتدار میں آجائیں گے...اور یہ ایسی صورتِ حال ہے کہ آج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اس خطرے کے سامنے کچھ بھی نہیں"۔ یہی وہ امریکی پالیسی ہے جس کے تحت بنگلادیش میں امریکی ایجنٹوں نے، جن کی قیادت شیخ حسینہ کر رہی ہے، بنگلادیش کی افواج کے سینکڑوں مخلص افسران کو گرفتار کیا جنھوں نے حکمرانوں کی امریکہ نواز پالیسی کے خلاف مزاحمت کی اور اسلام کے لیے ایک موقف اختیار کیا۔ یہی وہ پالیسی ہے جس پر شام میں کئی دہائیوں سے عمل ہو رہا تھا لیکن ان مخلص اور بہادر افسران کی وجہ سے حال ہی میں یہ پالیسی شام کے حکمران کے سر پر ہی اُلٹ گئی جب ان افسران نے خلافت کے قیام کا مطالبہ کرنے والے عوام کا ساتھ دے دیا اور ظالم بشار کی حمائت سے ہاتھ کھینچ لیا۔

حزب التحریر پوچھتی ہے کیا یہ امریکہ کی پالیسی نہیں کہ کیانی اور ظہیر الاسلام جیسے افسران کو امریکی مفادات کی تکمیل میں ان کی بے پناہ کاوشوں کے عوض ترقیوں اور انعامات سے نوازا جائے؟ کیا یہ امریکی پالیسی نہیں ہے کہ امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے افواجِ پاکستان کو اپنے ہی عوام کے خلاف کھڑاکر دیا جائے جبکہ افواجِ پاکستان نے تو بیرونی حملہ آوروں کے خلاف اپنے مسلمان بھائیوں کے تحفظ کی قسم کھائی ہے؟ کیا اسی پالیسی کو قبائلی علاقوں میں نافذ نہیں کیا گیا اور کیا کیانی اور ظہیر الاسلام نے فتنے کی اس جنگ کو کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں تک پھیلانے پر اپنی آمادگی کا اظہار نہیں کیا؟ کیا یہی وہ پالیسی نہیں ہے جس کے تحت ایسے ہر مخلص آفیسر کو عبرت کا نمونہ بنا دیا جاتا ہے جو ڈرون حملوں، ایبٹ آباد اور سلالہ پر حملے اور امریکی راج کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتا ہے تا کہ ان غداریوں کے خلاف کوئی دوسرا آواز اٹھانے کی جرأت نہ کرے؟ تو ہم پوچھتے ہیں کہ کس کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے؟ بریگیڈئر علی خان جیسے مخلص افسران کا یا کیانی اور ظہیر الاسلام جیسے غداروں کا۔

حزب التحریر کیانی اور واشنگٹن میں موجود اس کے آقاؤں کو بتا دینا چاہتی ہے کہ اگر وہ ایک ایک افسر کے گھر میں بھی گھس جائیں تب بھی ناکام رہیں گے بالکل ویسے ہی جیسے فرعون موسی علیہ اسلام کی تلاش میں ناکام و نامراد ہوا تھا۔ حزب التحریر افواجِ پاکستان کے مخلص افسران کو پکارتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ مخلص اور بہادر افسران کے ذریعے اللہ وہ دن جلد لائے گا جب اسلام کی سچائی کی بدولت ان مجرم غداروں کے فساد اور باطل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ فرماتا ہے:


لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
"تاکہ اللہ حق کا حق ہونا اور باطل کا باطل ہونا ثابت کر دے گو یہ مجرم لوگ ناپسند ہی کریں"۔ (الانفال۔8)


میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک