الأحد، 22 محرّم 1446| 2024/07/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

خلافت کا ایک سرگرم داعی اپنی زندگی اسلام کے نفاذ کی جدوجہد میں صرف کر کے خالق حقیقی سے جا ملا انا للہ وانا الیہ راجعون!

ڈاکٹر اسرار احمد ایک داعی اسلام اور داعی خلافت کے طور پر بھرپور زندگی گزارنے کے بعد آج علی الصبح اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون ! اے اللہ! ان کی بشری لغزشوں سے صرف نظر فرما اور ان کی اسلام کے نفاذ اور خلافت کے قیام کے لئے آواز بلند کرنے کی سعی کو قبول فرما۔ اے اللہ! ڈاکٹر صاحب کو روز جزائ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب فرما اور جنت الفردوس میں بلند مقام عطا فرما۔ ہم ان کے اہل خانہ کے لئے بھی دعا گو ہیں کہ اللہ انہیں صبر و استقامت عطا فرمائے اور انہیں بھی خلافت کے قیام کی اس عظیم جدوجہد میں قبول فرمائے۔ ا مین یارب العالمین!


ڈاکٹر صاحب پاکستان کے ان علمائ میں ممتاز ترین عالم تھے جو ببانگ دہل جمہوریت کو کفر اور خلافت کو مسلمانوں کا واحد حکومتی نظام قرار دیتے تھے۔ ان کی یہ جدوجہد نہایت قابل تحسین ہے خصوصاً اس دور میں جب پاکستان کے بیشتر علمائ جمہوریت پر معذرت خواہانہ رویہ رکھتے ہیں جبکہ ایک قلیل تعداد تو اس جمہوریت کو ہی اسلامی نظام قرار دیتی ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے ساری عمر الیکشن کی سیاست کا انکار کیا اسی لئے ان کا دامن اس کفریہ نظام کی آلائشوں سے پاک رہا اور اسی لئے امت میں ان کی عزت و مرتبہ بھی برقرار رہا۔ ہم اللہ سے دعا گو ہیںکہ وہ ڈاکٹر صاحب کی دلی آرزو اور کروڑوں مسلمانوں کی دل کی دھڑکن یعنی خلافت کو جلد از جلد حقیقت بنائے تاکہ مسلمان ایک بار پھر اسلام کے سائے تلے زندگی بسر کر سکیں۔ اٰمین!

Read more...

حزب التحریر کے کارکن کے اغوا اور شدید تشدد کے خلاف حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

حزب التحریر کے کارکن ارسلان قمر کے اغوا اور بہیمانہ تشدد کے خلاف حزب التحریر نے کراچی، لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں احتجاجی مظاہرے منعقد کئے۔ اکیس سالہ ارسلان قمر کمپیوٹر انجینئرنگ کے طالب علم ہیں اور خلافت کے قیام کے ایک سرگرم داعی ہیں۔ انہیں جمعہ 2 اپریل کو تقریباً شام پانچ بجے حکومتی ایجنسیوں کے دو اہلکاروں نے اس وقت اغوا کرلیا جب وہ کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر بس میںسوار ہو رہے تھے۔ ارسلان کو زبردستی بس سے اتار کر ایک کالے رنگ کی پراڈو جیپ میں ڈال دیا گیا، ہتھکڑی لگائی گئی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دوران تشدد ایجنسی کے اہلکار ان سے حزب التحریر کے مختلف ممبران کے متعلق پوچھتے رہے لیکن ارسلان نے کمال بہادری کا مظاہرے کرتے ہوئے ان کے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔ ارسلان کے ارادے کو توڑنے کے لیے اس کو نشہ آور سفوف بھی سونگھایا گیا جس سے ارسلان پر نیم بے ہوشی طاری ہو گئی لیکن اس کے باوجود حکومتی بدمعاش اپنے مقاصد میں کامیاب نہ ہو سکے۔ تقریباً دوگھنٹوں تک سڑکوں پر گھمانے اور شدید مارپیٹ کے بعد ارسلان کو سپر ہائی وے ٹول پلازہ کے قریب ایک ویران جگہ پر آنکھوں پر پٹی باندھ کر بٹھادیا گیا اور پھر ہراساں کرنے کے لئے دو ہوائی فائر کئے گئے ۔

بالآخر تنگ آکر یہ اہلکار ارسلان کو وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ اس ریاستی دہشت گردی کے خلاف مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر تحریر تھا: ''اے ظالم حکمرانو! حزب التحریرکے کارکن ارسلان پر تشدد، خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتا‘‘۔ مظاہرین حکومت کے خلاف اور خلافت کے قیام کے لیے نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ارسلان کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ حزب التحریرکا کارکن ہے جو خلافت کو دوبارہ قائم کر کے مسلم ممالک کو ایک زبردست اسلامی ریاست کی شکل دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گھٹیا حرکت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ حکمران حزب التحریر کی زبردست پرامن سیاسی و فکری جدوجہد کو روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں اور اس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے پریشان ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہم حکمرانوں پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہحزب التحریر پوری مسلم دنیا میں گزشتہ ستاون ﴿۵۷﴾ سال سے اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں کا بڑی جواں مردی سے مقابلہ کر رہی ہے۔ اور حزب کا چالیس سے زائد ممالک میں سرگرم ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ غدار مسلم حکمران اپنے عزائم میں بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ حکمران اور ان کی تنخواہ دار ایجنسیاں اس بات کا فیصلہ کر لیں کہ کیا انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت ﴿ثما تکون خلافہ علی منھاج نبوہ﴾ اورپھر خلافت قائم ہو گی نبوی صلی اللہ علیہ وسلم طریقے پر﴿مسند احمد﴾ کو پورا کرنے میں کردار ادا کرنا ہے یا پھر اس بشارت کو روکنے کی ناکام کوشش کرنی ہے؟ مقررین نے اہل طاقت عناصر میں موجود مخلص عناصر سے مطالبہ کیا کہ وہ خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریرکو نصرت فراہم کریں تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت کو جلد از جلد پورا کیا جاسکے۔ آخر میں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔

 

(تصویریں)

Read more...

9 مئی کو حزب التحریر اہل قوت کو ایک اہم اعلامیہ پیش کریگی

آج حزب التحریر نے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں پریس کانفرنسوں کا اہتمام کیا۔ لاہور میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ جبکہ حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان شہزاد شیخ اور عمران یوسفزئی نے کراچی اور اسلام آباد میں میڈیا کو بریف کیا۔ انہوں نے کہا کہ: امریکہ کے ساتھ پاکستانی حکمرانوں کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ یہ ہے کہ آج پاکستان سنگین خطرات سے دوچار ہے ۔ ایک طرف توامریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں اور پرائیویٹ فوجی تنظیمیں پاکستان کے طول و عرض میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کِلنگ کی مہم چلا رہی ہیں ، جبکہ دوسری طرف پاکستان کے غدار حکمران امریکہ کے ساتھ ''سٹریٹیجک مذاکرات‘‘ کے نام پر خطے میں امریکہ کے سٹریٹجک مقاصد کو پورا کرنے کے لیے قبائلی علاقوں میں فتنے کی جنگ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ افغانستان میں امریکہ کے گرتے ہوئے تسلط کو برقرار رکھنے کی کوشش میں ان حکمرانوں نے پاکستان کی مسلم افواج کا رُخ اپنے ہی مسلمان بھائیوں کی طرف کر دیا ہے ۔ جامعہ حفصہ، سوات اور جنوبی وزیرستان کے آپریشنوں کے بعد اب اورکزئی ایجنسی میں آپریشن جاری ہے۔ نیز یہ عندیہ بھی دیا جا چکا ہے کہ فوج جلد ہی شمالی وزیرستان کا رخ کریگی جس کے لئے امریکہ کئی مہینوں سے دبائو ڈال رہا تھا۔ دوسری طرف بجلی کے مصنوعی بحران کے ذریعے عوام کو اپنے مسائل میں الجھا دیا گیا ہے تاکہ وہ امریکہ کی دہشت گردی پر مبنی جنگ اور انتشار پھیلاتی بلیک واٹر اور ڈائن کورپ کے خلاف مزاحمت نہ کر سکیں۔ یہی نہیں بلکہ ان غدارحکمرانوںنے پاکستان پر امریکہ کے شکنجے کوبرقراررکھنے کے لیے ملکی معیشت کو ملبے کا ڈھیر بنا دیاہے اورپاکستان کے عوام غربت، بھوک، افلاس ،مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کی چکی میں پِس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جمہوریت کے دو سالوں نے ثابت کردیا ہے کہ جمہوریت اور آمریت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں جنہیں یکے بعد دیگرے امریکہ استعمال کرتا ہے۔ بہت ہو چکا! عذر تلاش کرنے والے کے لیے اب کوئی عذر موجود نہیں اور نہ ہی جوازڈھونڈنے والے کے لیے اب کوئی جواز باقی رہا ہے۔ جوحکمرانوں کی خیانت اورغداری سے چشم پوشی کرے وہ بھی ان کے جرم میں شریک ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

﴿﴿ان الناس اذا راوا الظالم فلم یاخذوا علی یدیہ اوشک ان یعمھم اللّٰہ بعقاب﴾﴾

''اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کوعذاب دے‘‘ ﴿ابودائو، ترمذی ، ابنِ ماجہ﴾

انہوں نے کہا کہ اب وہ وقت آن پہنچا ہے کہ اہلِ قوت فی الفور حرکت میں آئیں اور پاکستان کے 18 کروڑ مسلمانوں کو اس سنگین صورتِ حال سے نجات دلائیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حزب التحریر ولایہ پاکستان اتوار9مئی 2010ئ کو اسلام آباد پریس کلب میںپاکستان کے اہلِ قوت کی طرف بے باک اعلامیہ پیش کریگی جس میں پاکستان کے تمام جملہ مسائل کا حل پنہاں ہے۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ اس اعلامیہ کو پاکستان کے اہل قوت عناصر تک پہنچانے کی ذمہ داری احسن طریقے سے ادا کریں ۔

 

(تصویریں)

(ویڈیو)

Read more...

سٹریٹیجک ڈائیلاگ درحقیقت سٹریٹیجک سرنڈرہے ڈائیلاگ کا مقصد پاکستان کو مائیکرو مینج کرنے کے لئے طریقہ کار وضع کرنا ہے

''سٹریٹجک ڈائیلاگ‘‘ حقیقت میں سٹریٹجک سرنڈر ہے جس کے تحت حکمران پاکستان پر امریکی گرفت مزید مضبوط کر رہے ہیں۔ ڈائیلاگ کا مقصد پاکستان کو مائیکرو مینج کرنے کے لئے طریقہ کار وضع کرنا ہے تاکہ امریکہ بآسانی پاکستان کے ہر شعبہ میں دخل اندازی کر سکے۔ نیز پاکستان کے عوام کو یہ دھوکا دینا کہ امریکہ کو پاکستان کے مسائل حل کرنے کی بہت فکر لاحق ہے۔ مشترکہ اعلامیہ کے تحت جن شعبوں میں امریکہ پاکستان کو مائیکرو مینج کریگا ان میں معیشت، تجارت، توانائی، دفاع، سیکیورٹی، ایٹمی عدم پھیلائو، قانون کا نفاذ، انسداد دہشت گردی، سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، زراعت، پانی، صحت، مواصلات اور عوامی ڈپلومیسی کے شعبے شامل ہیں۔ سنٹرل کمانڈ کے چئیر مین جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے اسی پالیسی کو ''Whole of Government approach" ﴿پوری کی پوری حکومت﴾ کا نام دیا ہے۔ جس میں بجائے صرف چند حکمرانوںاور ملٹری لیڈرشپ کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے، تمام شعبوں کو خود کنٹرول کیا جائے۔ چنانچہ امریکہ ان شعبوں میں براہ راست مداخلت کر کے ایک متوازی حکومت قائم کرنا چاہتا ہے کیونکہ یہ غدار حکمران اس قدر نا اہل ہیں کہ وہ امریکی چاکری بھی احسن طریقے سے نہیں کر سکتے۔ ہم ان غدار اور نااہل حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ حکمرانی کی اہم ترین ذمہ داری ان لوگوں کے لئے چھوڑ دیںجو اس کے زیادہ اہل ہیں۔ مسلمانوں کی وہ عالمی قیادت ہے جو گزشتہ پچاس سال سے چالیس سے زائد ممالک میں خلافت کے لئے کام کر رہی ہے اور وہ دن دور نہیں جب حزب التحریر اپنے امیر الشیخ عطا بن خلیل ابو رشتہ کو خلیفہ کی ذمہ داریاں سونپ کر امت مسلمہ کو اس ظلم کی چکی سے نکالے گی۔

Read more...

بم دھماکوں کی لہر کے بعد بالآخر متوقع فوجی آپریشن شروع ہو گیا

لاہور میں بم دھماکوں کی لہر کے بعد حزب التحریرنے عوام پر واضح کیا تھا کہ یہ بم دھماکے پہلے دھماکوں کی طرح ایک نئے فوجی آپریشن کے لئے راہ ہموار کرنے کے لئے کئے گئے ہیں۔ اور افسوس بالکل ایسا ہی ہوا اور اب اورکزئی ایجنسی میں قتل عام کا آغاز ہو چکا ہے۔ سوات اور وزیرستان آپریشن سے قبل بھی حکومت کے ساتھ مل کر بلیک واٹر نے پورے پاکستان کو انتشار کی آگ میں لپیٹ لیا تھا۔ مناواں پولیس سٹیشن پر حملہ ہو یا جی ایچ کیو پر یلغار ان کا مقصد میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے پورے ملک میں غم و غصہ اور خوف و ہراس کی لہر دوڑانا تھا تاکہ اسے بنیاد بناتے ہوئے ''دہشت گردوں کی کمر توڑنے‘‘ کے نام پر آپریشن شروع کیا جاسکے جس میں عام قبائلیوں کے گھروں پر لڑاکا طیاروں سے بمباری کی گئی، لاکھوں مسلمانوں کو بے گھر کیا گیا اور کروڑوں کا کاروبار تباہ کر دیا گیا۔ عوام کو یہ کہہ کر خاموش کروا دیا گیا کہ بس یہ ایک آپریشن ہو لینے دیں پھر پورے پاکستان میں امن و آشتی کا راج ہوگا۔ لیکن ہم نے دیکھا کہ امریکہ نے ان آپریشنوں کے ذریعے پورے پاکستان میں آگ لگا کر رکھ دی ہے۔ ایک آپریشن کے بعد ایک نیا آپریشن عوام کے اعصاب پر ہتھوڑے برسا رہا ہے۔ جنوبی وزیرستان آپریشن کے اختتام پر آئی ایس پی آر کے ترجمان نے عوام کو خوش کرنے کے لئے یہ جھوٹا بیان دیا تھا کہ فوج اگلے چھ سے بارہ مہینوں تک کسی دوسرے علاقے میں فوجی آپریشن شروع نہیں کرے گی۔ لیکن ایک بار پھر قبائلی مسلمان اپنے ہی بھائیوں کے ہاتھوں قتل ہو رہے ہیں اور شیطان امریکہ مسلمانوں کو لڑا کر بغلیں بجا رہا ہے۔ دوسری طرف ہمارے غدار حکمران ''سٹریٹیجک ڈائیلاگ‘‘ کے نام پر ''سٹریٹیجک سرنڈر‘‘ کر رہے ہیں۔ یہ مذاکرات وار آن ٹیرر پر ڈکٹیشن لینے سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ اس کی تصدیق ہالبروک یہ کہہ کر فرمائی کہ ''ہم اب پاکستان کو ڈکٹیشن نہیں دیتے‘‘! عوام کو چاہئے کہ وہ اس خانہ جنگی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ورنہ یہ جنگ ہر گھر کو جلا کر خاکستر کر دیگی ۔ ہم فوج میں موجود مخلص عناصر کو دعوت دیتے ہیںکہ وہ اس ظلم پر خاموشی اختیار نہ کریں اور اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے امریکہ کو خطے سے نکال باہر کریں۔ نیز حزب التحریر کو نصرت دیتے ہوئے خلافت راشدہ کا قیام عمل میں لائیں۔ یہی وقت کا تقاضا ہے!!

Read more...

آئینی پیکج نے ثابت کر دیا کہ پاکستان کا آئین خالص سیکولر آئین ہے

کئی مہینوں کی مشقت کے بعد پیش کیا گیا آئینی پیکج، جس پر مذہبی اور سیکولر جماعتوں نے اتفاق کیا، پاکستان میں رائج کفر کو برقرار رکھے گا۔ نہ صرف یہ کہ اس پیکج کی ایک بھی شق قرآن و سنت سے اخذ کردہ نہیں بلکہ اس کے ذریعے آئین میں تمام وہ کفریہ اور غیر اسلامی شقیں برقرار رکھی گئی ہیں جن کا اسلام سے دور کا بھی تعلق نہیں۔ مثلاً امریکہ ہماری زمین اور فضا دہشت گردی پر مبنی جنگ کے لئے استعمال کرتا رہے گا؛ آزادیٔ رائے کے نام پر جاری فحاشی جاری رہے گی، سودی کاروبار جاری رہے گا؛ صدر سمیت دیگر حکومتی شخصیات کو جرم کرنے کا استثنائ حاصل رہے گا، اقوام متحدہ جیسے استعماری ادارے کی کفریہ قرار دادوں اور قوانین کے تحت پاکستان کی خارجہ پالیسی چلائی جاتی رہے گی؛ ملٹی نیشنل کمپنیوں کانجکاری کے نام پر عوامی اثاثہ جات پر تسلط برقرار رہے گا، جس کی بنا پر آئے دن تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ الغرض یہ اور اس جیسے سینکڑوں غیر شرعی قوانین جو آج پاکستان کے سیکولر آئین کی بدولت نافذ ہیں، پاکستان کے مسلمانوں پر ظلم ڈھاتے رہیں گے۔ ایسے میں افسوس تو ان مذہبی جماعتوں پر ہے جنہوں نے بغیر کسی چوں و چراں کے اس سیکولر آئینی پیکج پر مہر تصدیق ثبت کر دی ۔ انہوں نے اسلام کے عدم نفاذ اور کفر کے نفاذ کے خلاف رتی برابر بھی احتجاج نہیں کیا۔ بے شک اس سیکولر نظام کا حصہ بن کر اسلام کی خدمت تو ممکن نہیں بلکہ یہ کفریہ نظام ان مخلص افراد سے بھی کفر کے لئے حمایت حاصل کروا لیتا ہے۔ نیز اس پیکج میں دئے گئے صوبائی خودمختاری کے وسیع تر اختیارات نہ صرف اسلامی نظام حکومت سے متصادم ہیں بلکہ ضرورت پڑنے پر استعمار انہیں مستقبل میں ملک توڑنے کے لئے بھی استعمال کر سکتا ہے۔ ہم عوام کو متنبہ کرتے ہیںکہ یہ پیکج استعماری اور چند سیاستدانوں کے مفادات کے سوا کسی ملکی یا عوامی مفاد کا تحفظ نہیں کریگا۔ ایک اسلامی آئین مکمل طور پر قرآن، سنت، اجماع الصحابہ(رض) اور قیاس سے اخذ کیا جاتا ہے اور یہ آئین کسی بھی قانون کو اسلام کے علاوہ کسی دوسرے مآخذ سے اخذ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ حزب التحریر نے نہ صرف امت کے سامنے اسلامی ریاست﴿خلافت﴾ کا مکمل آئین پیش کیا ہے بلکہ اسلامی نظام حکومت پر نہایت مفصل اوضخیم کتب بھی تحریر کی ہیں جو انٹر نیٹ پر بھی دستیاب ہیں۔ ہم عوام اور اہل علم کو دعوت دیتے ہیںکہ وہ اسلامی نظام حکومت کے تفصیلی جائزے کے لئے ان کا مطالعہ کریں۔ پاکستان کی ساٹھ سالہ آئینی قلابازیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ صرف خلافت کے ذریعے ہی اسلام کا نافذ ممکن ہے۔

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک