الثلاثاء، 22 جمادى الثانية 1446| 2024/12/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    15 من رمــضان المبارك 1438هـ شمارہ نمبر: 1438 AH/046
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 10 جون 2017 م

پریس ریلیز

امام الجنہ (ڈھال) کی غیر موجودگی میں، موصل کے بچوں پر بھلائیوں والے مہینے کی آمد جبکہ وہ خوف اور غم کی حالت میں ہیں

 

  اقوامِ متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسف) نے موصل شہر کے مغربی حصہ میں ایک لاکھ سے زائد بچوں کی جانوں کو درپیش خطرے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس کی وجہ عراقی افوج اور آئی ایس آئی ایس (داعش) کے مابین ہونے والی لڑائی ہے۔ اس ادارے کی طرف سے پیر 5 جون 2017 کو جاری شدہ ایک رپورٹ کے مطابق " تقریباََ ایک لاکھ بچیاں اور بچے پرانے شہر اور موصل کے مختلف علاقوں میں انتہائی خطرناک حالات میں ہیں۔ بہت سے دو طرفہ فائرنگ کا شکار ہوئےاور ہسپتال اور اور دیگر طبی سہولیات کے نشانہ بننے کی بھی خبریں ہیں"۔ بیان میں کہا گیا،" بچوں کی زندگی خطرہ میں ہے۔ بچے مارے جا رہے ہیں، زخمی ہو رہے ہیں اور انسانی ڈھال کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں"۔ مزید یہ کہ " کچھ واقعات میں ان کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ لڑائی اور تشدد میں حصہ لیں"۔

 

یونیسف کا انتباہ ہجرت کی بین الاقوامی تنظیم(آئی او ایم) کی ترجمان سانڈرا بلیک کے انتباہ کے ساتھ ہم آہنگ تھی، جس نے کہا کہ ایک لاکھ اسی ہزار سے زیادہ شہری مغربی موصل کے پرانے شہر میں پھنسے ہوئے ہیں، جو کہ ہوائی حملوں کے ہاتھوں موت کا سامنا کر رہے ہیں اور نشانے بازوں سے یا پھر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔

 

آئی ایس آئی ایس (داعش) سے آزادی کے لیے "موصل کی واپسی" کے نام پر شروع ہونے والی نام نہاد جنگ ، جیسا کہ عراقی فوجوں اور امریکہ کی سربراہی میں بننے والے اتحاد نے مبینہ طور پر دعویٰ کیا، کو شروع ہوئے سات ماہ سے زائد ہو چکے ہیں۔ سات ماہ سے عام شہری خصوصاََ عورتیں اور بچے اس جنگ کی قیمت ادا کر رہے ہیں ، اس حد تک کے موصل کے لوگوں کی لاشیں گلیوں میں بکھری ہوئی ہیں اور انہیں کوئی دفنانے والا نہیں ، اور زنیجی کے علاقے میں زخمیوں کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ گئی ہے اورامدادی اداروں کے لیے یہ مشکل ہو گیاکہ وہ ان کی تعداد کے درست اعداد و شمار دے سکیں کیونکہ ان تک رسائی میں مشکل تھی۔ یہ ان سینکڑوں ہزاروں کے علاوہ ہے جو کہ آئی ایس آئی ایس اور عراقی فوج کے درمیان میں پھنسے ہوئے ہیں جو کہ ان ایک لاکھ بچوں کی زندگیوں کو  خطرے میں ڈال دیتا ہے،  انہیں میدانِ جنگ میں جھونک دیا جاتا ہے، وہ مارے جاتے ہیں، زخمی ہو جاتے ہیں اور انسانی ڈھال کے طور پر استعمال ہوتے ہیں، اور کچھ واقعات میں انہیں لڑنے پر مجبور بھی کیا گیا ۔ یونیسف نے اپنی رپورٹ میں مغربی موصل میں محصور بچوں کے متعلق کہا:" بچے وہ تشدد دیکھ اور برداشت کر رہے ہیں جو کسی انسان کو نہیں دیکھنا چاہیے"۔

 

اس کے ساتھ ساتھ گھروں، ہسپتالوں، اسکولوں وغیرہ کی تباہی بھی جاری ہے، جو کہ براہ ِراست ان شہریوں کی زندگی پر اثر انداز ہورہا ہے اور افسوسناک صورتحال میں اضافہ کر رہا ہے۔ سونے پر سہاگہ مہاجر کیمپوں میں مہاجرین کی صورتحال ہے۔

 

اے مسلمانو:

اللہ کی قسم، دل اس بات سے پریشان ہے کہ ہم اس مبارک مہینے (رمضان) میں ہیں، جس میں ہم تاریخ جنگیں یاد کرتے ہیں جیسا کہ بدر، عین جالوت، حتین اور اموریہ، اور دیگر جنگیں جنہوں نے علاقے فتح کیے اور ان پر اسلام کے نظام کو قائم کیا، اور ان پر مسلمانوں نے حکومت کی؛ ہاں‘ یہ تکلیف دہ ہے کہ جب ہم فتوحات کے مہینے میں ان کامیاب جنگوں کو یاد کرتے ہیں، تو ہم ان جنگوں کی بات کرتے ہیں جو کہ مسلم علاقوں میں نو آبادیاتی آقاؤں کی خاطر لڑی جا رہی ہیں، اور ان کے اثر و رسوخ کو مضبوط کر رہی ہیں، جن میں مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے،ا ور ان کی عزت اچھالی جا رہی ہے، اور یہ ہمارے ہی لوگوں کے ہاتھوں ہو رہا ہے جنہوں نے اپنی وفاداری امریکہ اور اس کے حواریوں کے نام کر دی ہےاور مسلمانوں اور اسلام کے خلاف اس جنگ کا حصہ بن گئے ہیں۔ یہ امریکہ ہی ہے جو کہ شام اور عراق میں معصوموں کو بہیمانہ طور پر قتل کر رہا ہے،اور پھر یہ دعوٰی کرتا ہے کہ یہ ایک غلطی تھی! امریکی فوج نے جمعہ2 جون 2017 کے ایک بیان میں کہا کہ کم از کم 484شہری آئی ایس آئی ایس کے خلاف عارق اور شام میں امریکی اتحادی حملوں میں2014 کی مہم کے آغاز سے اب تک مارے جا چکے ہیں۔ یہ وہ ہے جس کا اس نے اعتراف کیا اور ابھی جو پوشیدہ ہے وہ اس سے بھی بڑھ کر ہے۔ تو پھر اسلامی امت کس حد تک کمزوری اور ذلت تک پہنچ چکی ہے؟!

 

اے مسلمانو:

اللہ کے رسول نے فرمایا،

«إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ»

" امام ایک ڈھال ہے، جس کے پیچھے رہ کر مسلمان لڑتے ہیں، اور اس کے ذریعے تحفظ حاصل کرتے ہیں"۔

 

یہ ہے وہ چیز جس سے ہم اس وقت محروم ہیں، امام الجنہ(ڈھال)، جو خلافت کے سائے میں اسلام کے ذریعے ہم پر نبوت کے منہج پر حکومت کرتا ہے۔ اس لیے وہ مسلمانوں کے خون اور عزت کی حفاظت کرتا ہے، ان کے ممالک اور مبارک جگہوں کو قبضے اور غلامی سے بچاتا ہے، اور اسلام کو انصاف کے پیغام کے طور پر لے کر چلتا ہے، انسانیت کے لیے روشنی اور راہنمائی، جو کہ اس کو جمہوریت اور سرمایہ داریت کی مصیبت سے بچاتا ہے۔

 

اے مسلمانو،

ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ اس امام کی تلاش میں سخت محنت کریں۔ جلدی کریں اور اس مبارک مہینے میں اللہ عز و جل کا قرب حاصل کریں، حزب التحریر کے ساتھ دوسری خلافت علٰی منہاج النبوہ کے قیام کے لیے کام کریں ، کیونکہ اس میں ہی اس دنیا اور آخرت کی شان ہے انشاء اللہ۔

 

﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ

" اور اس دن ایمان والے خوش ہونگے؛اللہ کی مدد سے۔ وہ مدد کرتا ہے جس کی چاہے اور وہی ہے عزت والا مہربان"

(الروم:5-4)

 

شعبہ خواتین

مرکزی میڈیا آفس

حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک