الأحد، 05 رجب 1446| 2025/01/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    26 من جمادى الثانية 1446هـ شمارہ نمبر: 1446 AH / 066
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 28 دسمبر 2024 م

پریس ریلیز

﴿وَلَن تَرْضَى عَنكَ الْيَهُودُ وَلاَ النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ﴾

 "اور یہودی اور عیسائی ہرگز آپ سے راضی نہ ہوں گے جب تک آپ ان کے دین کی پیروی نہ کر لیں" (سورۃ البقرۃ: آیت 120)

)ترجمہ)

 

شام میں نئی انتظامیہ کی جانب سے، ظالم کے فرار ہو جانے کے بعد، حکومت کے نظام کے بارے میں یکے بعد دیگرے بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ یہ واضح ہے کہ یہ وہ نظام نہیں ہے جسے اللہ تعالیٰ نے شریعت قرار دیا ہے، بلکہ یہ سیکولر نظام ہے جو دین کو زندگی سے علیہدہ کرتا ہے، اس دعوے کے ساتھ کہ وہ لوگوں کو حکومت کے نظام کے انتخاب میں آزادی دے گا۔ اس کے تحت وہ ان خواتین مظاہرین کو اجازت دیتے ہیں جو آزادی اور بے پردگی کا مطالبہ کر رہی ہیں، اور ان پاک دامن خواتین مظاہرین کو اغوا کر لیتے ہیں جو اپنے ان رشتہ داروں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں، جو اللہ کی شریعت کے نفاذ کا مطالبہ کر رہے ہیں! بلکہ نئی انتظامیہ واضح طور پر اعلان کر رہی ہے کہ وہ عبوری مدت کے دوران حکومت کے نظام کے انتخاب کا معاملہ لوگوں پر چھوڑ دے گی، جو کہ کفریہ جمہوری نظام کی پیروی ہے۔

 

صرف وہی درست ہے جو صحیح ہے، اور صرف سچ ہی حق ہے: یہ حق بات ہے جسے ہم ہر مسلمان کو نصیحت کے طور پر پیش کر رہے ہیں، اور یہ معروف کا حکم دینے اور منکر سے منع کرنے کی بنیاد پر ہے۔ نیز محاسبے کے حق کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم شام کی نئی انتظامیہ اور ان کے قائم مقام افراد کو فرداً فرداً ان کے ناموں اور عہدوں کے ساتھ مخاطب کر رہے ہیں، کیونکہ قیامت کے دن حساب انفرادی ہوگا۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿وَكُلُّهُمْ آتِيهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَرْداً﴾

"اور ان میں سے ہر ایک قیامت کے دن اللہ کے پاس اکیلا آئے گا" (سورۃ مریم: آیت 95)

 

اور اللہ عزوجل نے فرمایا:

 

﴿وَلَقَدْ جِئْتُمُونَا فُرَادَى كَمَا خَلَقْنَاكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَتَرَكْتُم مَّا خَوَّلْنَاكُمْ وَرَاء ظُهُورِكُمْ وَمَا نَرَى مَعَكُمْ شُفَعَاءكُمُ الَّذِينَ زَعَمْتُمْ أَنَّهُمْ فِيكُمْ شُرَكَاء لَقَد تَّقَطَّعَ بَيْنَكُمْ وَضَلَّ عَنكُم مَّا كُنتُمْ تَزْعُمُونَ﴾

"اور بیشک تم ہمارے پاس اکیلے آئے جیسا ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا اور تم اپنے پیچھے وہ سب مال و متاع چھوڑ آئے جو ہم نے تمہیں دیا تھا اور (آج) ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو نہیں دیکھتے جنہیں تم گمان کرتے تھے کہ وہ تم میں (ہمارے) شریک ہیں ۔ بیشک تمہارے درمیان جدائی ہوگئی اور تم سے وہ غائب ہوگئے جن (کے معبود ہونے) کا تم دعویٰ کرتے تھے" (سورۃ الانعام: آیت 94)

 

تو آپ میں سے ہر ایک کو جان لینا چاہیے کہ وہ "الجبار" کے سامنے اکیلا کھڑا ہو گا، اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث پر غور کرنا چاہیے:

 

«مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا سَيُكَلِّمُهُ اللهُ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ تُرْجُمَانٌ، فَيَنْظُرُ أَيْمَنَ مِنْهُ فَلَا يَرَى إِلَّا مَا قَدَّمَ، وَيَنْظُرُ أَشْأَمَ مِنْهُ فَلَا يَرَى إِلَّا مَا قَدَّمَ، وَيَنْظُرُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَلَا يَرَى إِلَّا النَّارَ تِلْقَاءَ وَجْهِهِ، فَاتَّقُوا النَّارَ...»،

"تم میں سے کوئی نہیں مگر عنقریب اللہ اس طرح اس سے بات کرے گا کہ اس کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہو گا۔اور اپنی دائیں جا نب دیکھے گا تو اسے وہی کچھ نظر آئے گا جو اس نے آگے بھیجا اور اپنی بائیں جانب دیکھے گا تو وہی کچھ دکھائی دے گا جو اس نے آگے بھیجا ہے، اور اپنے آگے دیکھے گا تو اسے اپنے منہ کے سامنے آگ دکھائی دے گی اس لیے آگ سے بچو۔۔۔" اور آپ میں سے ہر ایک کو اس عظیم وقت کو یاد رکھنا چاہیے، اور ابدی اور واضح رسوائی اور نقصان سے ڈرنا چاہیے۔

 

اور اگر کسی کو یہ معلوم نہیں ہے تو وہ جان لے: کہ کسی مسلمان کو حکومت کے نظام کے انتخاب کا کوئی حق نہیں ہے، خواہ وہ حکمران ہو یا محکوم - اور اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:

 

﴿وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللهُ وَرَسُولُهُ أَمْراً أَن يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَن يَعْصِ اللهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالاً مُّبِيناً﴾

"جب اللہ اور اس کے رسول کسی بات کا فیصلہ کر دیں تو کسی مسلمان مرد یا عورت کے لئے یہ نہیں ہے کہ وہ اپنے معاملے میں کسی انتخاب کا حق رکھیں، اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا، وہ صریح گمراہی میں جا پڑے گا" (سورۃ الأحزاب: آیت 36)

 

اور حکمران پر لازم ہے کہ وہ اللہ کے نازل کردہ نظام کے مطابق حکومت کرے، اور محکوم پر لازم ہے کہ وہ اللہ کے نازل کردہ نظام کی طرف رجوع  کرے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتے ہیں:

 

﴿وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَآ أَنزَلَ اللهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللهُ إِلَيْكَ﴾

"اور ان کے درمیان اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ کرو، اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کرو، اور خبردار رہو کہ وہ تمہیں اللہ کی نازل کردہ بعض باتوں سے منحرف نہ کر دیں" (سورۃ المائدہ : آیت 49)

 

اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کرنا دراصل ان کی امت کو خطاب کرنا ہے، جیسا کہ اصولوں میں واضح ہے۔

 

اور مسلمان حکمران پر اللہ کی نازل کردہ شریعت کے علاوہ کسی اور چیز کے مطابق حکمرانی کرنا حرام ہے، اور جس نے یہ کام کیا اور اسی پر عقیدہ رکھا تو وہ کافر ہو گیا، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللهُ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ﴾

"اور جو اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ نہیں کرتا، وہی کافر ہیں" (سورۃ المائدہ: آیت 44)

 

اور جو اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق حکمرانی نہیں کرتا، لیکن اپنے اس عمل پر ایمان بھی نہیں رکھتا، تو وہ ظالم اور فاسق ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أنزَلَ اللهُ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ﴾

"اور جو اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ نہیں کرتا، وہی ظالم ہیں" (سورۃ المائدہ : آیت 45)

 

اور فرمایا:

 

﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللهُ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ﴾

"اور جو اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ نہیں کرتا، وہی فاسق ہیں" (سورۃ المائدہ:آیت 47)

 

اور اللہ عزوجل نے اس شخص کے لیے ایمان کی نفی کی ہے جو اس کی شریعت کو تسلیم نہیں کرتا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿فَلاَ وَرَبِّكَ لاَ يُؤْمِنُونَ حَتَّىَ يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ لاَ يَجِدُواْ فِي أَنفُسِهِمْ حَرَجاً مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُواْ تَسْلِيماً﴾

"تمہارے رب کی قسم یہ لوگ مومن نہ ہوں گے جب تک کہ اپنے آپس کے جھگڑے میں تمہیں حاکم نہ بنا لیں پھر جو کچھ تم حکم فرما دو اس سے متعلق اپنے دلوں میں تنگی محسوس نہ کریں اور اسے دل سے تسلیم کر لیں"  (سورۃ النساء: آیت 65).

 

اور اللہ کی شریعت کے علاوہ کسی اور چیز کے مطابق فیصلہ کرنا اور اس کی طرف رجوع کرنا دراصل طاغوت کے مطابق فیصلہ کرنا ہے جس سے ہمیں انکار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُواْ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُواْ إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُواْ أَن يَكْفُرُواْ بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلاَلاً بَعِيداً﴾

"کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اس پر ایمان لائے ہیں جو تم پر نازل کیا گیا اور اس پر بھی جو تم سے پہلے نازل کیا گیا تھا؟ وہ چاہتے ہیں کہ طاغوت سے فیصلے کروائیں، حالانکہ انہیں طاغوت کا انکار کرنے کا حکم دیا گیا تھا، اور شیطان چاہتا ہے کہ وہ انہیں دور کی گمراہی میں مبتلا کر دے" (سورۃ النساء: آیت 60)

 

ہم آپ کو صدق دل سے مخلصانہ طور پر امریکہ یا کسی اور کو خوش کرنے کے انجام سے خبردار کرتے ہیں جو آپ کے متعلق اور اسلام اور مسلمانوں کے متعلق کوئی عہدوپیمان یا لحاظ نہیں رکھتے، اور جان لیں کہ وہ آپ سے اس وقت تک راضی نہیں ہوں گے جب تک کہ آپ ان کے کفر کی پیروی نہ کریں، اور جب آپ ان کو راضی کرتے ہیں تو آپ ان کی خواہشات کی پیروی کر رہے ہوتے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿وَلَن تَرْضَى عَنكَ الْيَهُودُ وَلاَ النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ قُلْ إِنَّ هُدَى اللهِ هُوَ الْهُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءهُم بَعْدَ الَّذِي جَاءكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللهِ مِن وَلِيٍّ وَلاَ نَصِيرٍ

"اور یہودی اور عیسائی ہرگز آپ سے راضی نہ ہوں گے جب تک آپ ان کے دین کی پیروی نہ کرلیں ۔ تم فرما دو: اللہ کی ہدایت ہی حقیقی ہدایت ہے اور اگر تیرے پاس علم آ جانے کے بعد بھی تو ان کی خواہشات کی پیروی کرے گا تو تجھے اللہ سے کوئی بچانے والا نہ ہوگا اور نہ کوئی مددگار ہو گا" (سورۃ البقرۃ : آیت 120)

 

اور یقین رکھیں کہ اگر آپ اللہ کی نازل کردہ شریعت کو چھوڑ کر ان کے  بنائے ہوئے کافرانہ نظاموں کے مطابق حکمرانی کریں گے تو وہ آپ کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کریں گے، اور اسلام، اور مسلمانوں، اور خلافت اور اس کے لیے کام کرنے والوں سے لڑنے کے لیے استعمال کریں گے، پھر وہ آپ کو اس طرح پھینک دیں گے جیسے کھجور کی گٹھلی کو پھینکا جاتا ہے، اور جیسے انہوں نے آپ سے پہلے والوں کے ساتھ کیا، اور بشار، مبارک، قذافی، علی صالح اور بن علی میں آپ کے لیے عبرت اور نصیحت ہے، جہاں ان کی کوئی پرواہ نہیں کی گئی، اور ان کی قوموں نے ان پر رحم نہیں کیا، اور نہ ہی ان کے مال نے انہیں فائدہ دیا، اور نہ ہی اپنے آقاؤں کو راضی کرنے سے انہیں فائدہ ہوا، اور نہ ہی انہوں نے اپنی آخرت کا حساب رکھا۔ پس وہ دنیا اور آخرت میں رسوا ہوئے، تو اے صاحبان عقل عبرت حاصل کرو!

 

اور کسی کے لیے کوئی عذر نہیں ہے کہ وہ اقلیتی گروہوں کے حقوق یا خواتین کے حقوق کا عذر پیش کرے، کیونکہ ان لوگوں کو اسلام نے جتنے حقوق دیے ہیں اتنے حقوق کسی نے نہیں دیے، اور نہ ہی کسی نے ان کے حقوق کی اتنی حفاظت کی ہے جتنی مسلمانوں نے کی ہے، اور خلافت کی تاریخ اس کا بہترین ثبوت ہے، اور دوست سے پہلے دشمن کی گواہی موجود ہے۔ بے شک غیر مسلم، اسلام کے زیر سایہ طویل عرصے تک رہے ہیں اور وہ ان حقوق سے لطف اندوز ہوئے جن کا انہوں نے اسلام کی حکومت کے علاوہ کہیں اور، خواب میں بھی تصور نہیں کیا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی شریعت تمام لوگوں کے لیے نازل کی ہے، صرف مسلمانوں کے لیے نہیں، اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿إِنَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللهُ وَلاَ تَكُن لِّلْخَآئِنِينَ خَصِيماً﴾

"بے شک ہم نے قرآن حق کے ساتھ نازل کیا ہے، تاکہ آپ لوگوں کے درمیان اللہ کی دی ہوئی بصیرت کے مطابق فیصلہ کریں، اور آپ خیانت کرنے والوں کی طرف سے دفاع کرنے والے نہ بن جائیے" (سورۃ النساء : آیت 105)

 

اور نبوت کے دور کے آغاز سے لے کر خلافت عثمانیہ کے اختتام تک، اسلام کی حکمرانی کی تاریخ میں مسلمانوں نے ہمیشہ اسی اصول پر عمل کیا۔ اور اس عمل کا اثر غیر مسلموں پر اطمینان اور سکون کے طور پر ظاہر ہوا۔ پس مغرب کی ہدایات کی پیروی نہ کریں، ورنہ آپ خسارے میں رہیں گے.. اور ان حکمرانوں میں آپ کے لیے عبرت ہے جنہوں نے ان کی پیروی کی..

 

﴿إِنَّ فِي ذَلِكَ لَذِكْرَى لِمَنْ كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيدٌ﴾

"بےشک اس میں نصیحت ہے اس کے لیے جو دل رکھتا ہو یا کان لگائے اور متوجہ ہو" (سورۃ ق: آیت 37)

 

اے اللہ ہم نے پہنچا دیا، اے اللہ  آپ گواہ رہیں

 

حزب التحریر کا مرکزی میڈیا آفس

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک