بسم الله الرحمن الرحيم
- حزب التحریر / ملائشیا
- خلافت کانفرنس 2020
- "خلافت کا قیام، عالمی قیادت"
حزب التحریر کے امیر قابلِ قدر فقیہ عطاء بن خلیل ابو الرشتہ کی ہدایات پر 28رجب 1441 ہجری کو خلافت کے انہدام کے 99 سال گزر جانے کی یاد میں وسیع عالمی مہم کا آغاز کیا گیا. اس سلسلے میں حزب التحریر / ولایہ ملائشیا نے سالانہ "خلافت کانفرنس" کا انعقاد کیا. اس سال کانفرنس کا عنوان تھا "خلافت کا قیام، عالمی قیادت"، جو کورونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال کی وجہ سے براہِ راست آن لائن نشر کی گئی.
اتوار، 28 رجب 1441 ہجری، بمطابق 22 مارچ 2020 ء
حزب التحریر / ملائشیا نے خلافت کے انہدام کے 99 سال کی یاد میں
شروع کی گئی مہم کا اختتام آن لائن کانفرنس کے ساتھ کیا
کوالا لمپور 22 مارچ 2020 ء- مسلمانوں کو عمومی طور پر اور ملائشیا میں رہنے والے مسلمانوں خاص طور پر دعوت دی جاتی ہے کہ وہ حزب التحریر کی صفوں میں شامل ہوں اور نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لئے جد و جہد کریں. خلافت کا قیام فرض ہے جو 99 سالوں یعنی 28 رجب 1342 ہجری سے تاخیر کا شکار ہے کہ جس دن خلافت کا انہدام ہوا.
خلافت کے انہدام کی یاد میں حزب التحریر / ملائشیا کی جانب سے کی جانے والی آن لائن کانفرنس کا یہی پیغام تھا. یہ کانفرنس مہم کے دوران کی جانے والی تمام سرگرمیوں کا اختتام تھی.
یہ سالانہ کانفرنس اس سال آن لائن اس لئے کی گئی کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملائشیا کی حکومت نے نقل و حرکت پر١٨ مارچ سے پابندی لگا رکھی ہے.
اس کانفرنس میں چار خطیب (سپیکر) تھے جن میں سے ایک حزب التحریر / ملائشیا کے ترجمان بھی تھے. چاروں میں کانفرنس کے عنوان کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی.
پروگرام کا آغاز استاد معاذ ابو طلحہ کی تقریر سے ہوا. آپ کی تقریر کا عنوان تھا "نیشنل انٹیلیجنس کونسل (National Intelligence Council - NIC) کی خلافت کی واپسی کی پیشن گوئی". آپ نے امریکہ کے NIC کی 2004 کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کانفرنس کے ناظرین کو یاد دلایا کہ حزب التحریر اپنے کام کی بنیاد چند رپورٹ کو ہرگز نہیں بناتی لیکن یہ اور اس طرح کی دیگر رپورٹ اسلام کے دشمنوں کی خلافت کے دوبارہ قیام ہونے کے حوالے سے فکر و پریشانی صاف ظاہر کرتی ہیں.
دوسری تقریر استاد محمد امین کی تھی. آپ کی تقریر کا عنوان تھا "خلافت کے دوبارہ قیام کے بارے میں کافر حکمرانوں کا خوف". آپ نے اپنی تقریر میں مختلف کافر حکمرانوں کی تقاریر کے کچھ حصے پیش کیے جن میں وہ حکمران خلافت کے دوبارہ قیام کے حوالے سے اپنی گہری پریشانی کا اظہار کر رہے تھے. اس کے ساتھ ساتھ آپ نے اپنی تقریر میں دشمنانِ اسلام کے زیرِ استعمال حربوں سے بھی پردہ اٹھایا.
پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے تیسری تقریر استاد عمر حسین نے کی. آپ کی تقریر کا موضوع تھا "خلافت کے قیام کو روکنے کے لئے جمہوریت دراصل کفار کا ایک منصوبہ ہے". آپ نے اپنی تقریر میں جمہوریت کی حقیقت کو واضح طور پر بیان کیا، جمہوریت کا اسلام سے متصادم ہونے پر بھی بات کی اور آخر میں اس امر پر بھی روشنی ڈالی کہ کیسے مغرب مسلمان ممالک میں جمہوریت کو ایک آلہ کے طور پر استعمال کرتا ہے تاکہ خلافت کے دوبارہ قیام کو روکا جا سکے.
پروگرام کی آخری تقریر حزب التحریر / ملائشیا کے ترجمان استاد عبد الحکیم عثمان نے کی. آپ نے خلافت کے دوبارہ قیام کے حوالے سے اللہ کے وعدے اور اس کے رسول الله ﷺ کی بشارات پر روشنی ڈالی. آپ نے خلافت کے قیام کی فرضیت پر بھی بات کی اور امت کو اس اُم الفرائض کو پورا کرنے کی جد و جہد میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی. آپ نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے رسول الله ﷺ کی مختلف بشارتیں یاد دلائیں اور کہا کہ خلافت جلد ہی دوبارہ قائم ہو گی اور یہ عین ممکن ہے کہ الله سبحانہ و تعالیٰ کے اذن سے وہ مبارک دن رواں سال میں ہی ہمیں دیکھنا نصیب ہو.
تقاریر کے بعد کانفرنس کے ناظرین کے ساتھ سوال جواب کے سیشن رکھا گیا حتیٰ کہ دوپہر 1230 بجے کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچی. کانفرنس اور مہم کے حوالے سے دیگر سرگرمیوں کی ویڈیو حزب التحریر / ملائشیا کے فیس بک پیج پر موجود ہیں.
مزید تفصیلات کے لئے وزٹ کریں:
حزب التحریر / ملائشیا - ویب سائٹ
حزب التحریر / ملائشیا - فیس بک
حزب التحریر / ملائشیا - انسٹاگرام
حزب التحریر / ملائشیا - ٹیلی گرام
#ReturnTheKhilafah #YenidenHilafet #TurudisheniKhilafah أقيموا_الخلافة#