الخميس، 19 جمادى الأولى 1446| 2024/11/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

نوید بٹ کی فیملی کی طرف سے پیغام


Message from the family of Naveed Butt
Mr. Azhar Butt | Elder Brother of Naveed Butt Spokesman Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan

نوید بٹ کی فیملی کی طرف سے پیغام
اظہر بٹ - نوید بٹ کے بڑے بھائی

 

http://dai.ly/x2pq2gu

 

 

 

 

 

 

Insight into the personality of Naveed Butt
Dr. Iftekhar Ahmed (Hizb ut-Tahrir)

نوید بٹ کی شخصیت پر ایک نظر
ڈاکٹر افتخار احمد - ممبر حزب التحریر

 

http://dai.ly/x2ppiwh

 

 

 

 

 

 

Insight into the personality of Naveed Butt
Mrs. Naveed Butt | Wife of Naveed Butt Spokesman Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan

نوید بٹ کی شخصیت پر ایک نظر
مسز نوید بٹ - ممبر حزب التحریر

 

http://dai.ly/x2ppiwi

 

 

 

 

 

Naveed Butt should be Released!
Mr. Taimur Butt (Hizb ut-Tahrir) | Nephew of Naveed Butt Spokesman Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan

نوید بٹ کو رہا کیا جائے
تیمور بٹ - ممبر حزب التحریر - نوید بٹ کے بھانجے

 

http://dai.ly/x2ppiwj

 

 

 

 

نیشنل ایکشن پلان کی حقیقت نیشنل ایکشن پلان "کےاہداف اور بنیادی ڈھانچہ اُس ادارے نے طے کیاہے کہ جسےامریکہ نے تشکیل دیا تھا، یہ پاکستان میں موجود امریکہ کے ایجنٹوں کو اسلام، جہاد اور خلافت کی دعوت کو کچلنے کے لیے رہنمائی فراہم کر رہا ہے، خواہ یہ مشرف کی "رو

 

 

 

 

پاکستانی  حکومت یمن  میں طاقت استعمال کرنے کا اشارہ دے رہی  ہے جبکہ پاکستان میں حزب التحریر کے مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیئر مین سعد جگرانوی کو اغوا کر لیا ہے

خبر :

ریاض ، اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) کل(23/4/2015) خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ریاض کے قصرالعوجاء میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور اس کے ساتھ آنے والے وفد کا استقبال کیا۔  اس ملاقات کا مقصد یمن بحران اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں رونما ہونے والی تبدیلیوں پر غور وحوض تھا۔  نواز شریف کے ہمراہ بری فوج کے سربراہ راحیل شریف ،وزیر دفاع خواجہ آصف ،مشیر  خارجہ سرتاج عزیز اور وزیر اعظم کے مشیر خاص طارق فاطمی وفد میں شامل تھے۔  کل پاکستان کے وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم کا دورۂ ریاض  اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام آباد سعودی عر ب کے ساتھ تعاون   اور یمن کے اندر سیاسی حل کے لئے کوشش کرے گا۔

 

تبصرہ:

ہر کوئی یہ جانتا ہے کہ پاکستان میں اصل حکمران فوج ہے جبکہ  سیاسی حکمرانوں کی حیثیت کسی مضمون کے عنوان  سے زیادہ کچھ نہیں اوراس کی دلیل ا س نظام کی پالیسیاں اور وہ فیصلے ہیں جو یہ نظام صادر  کرتا رہتا ہے اورجس کی نگرانی کے لئے انسانوں اور مال کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جاتاہے ۔ یہ نظام کئی دہائیوں سے بھارت   سے نفرت اور دشمنی کی پالیسی چلاتا رہا تاکہ اسے خطے کے اندر امریکی مفادات کی خدمت بجالانے اورانگریزوں کے بجائے امریکی ایجنٹ بننے پر مجبور کردے۔  یہ نظام عالمی انسپکٹر وں کی زیر نگرانی جس کا سرغنہ امریکہ ہے،ایٹمی ہتھیار  سے لیس ہوا۔  یہ اسلحہ کشمیر کو آزادی دلانے یا مسلمانوں کے قبلۂ اول،  بیت المقدس کو یہودیوں کے قبضے سے چھڑانے کے لئے حاصل کیا گیا  اور نہ ہی افغانستان ، برما وغیرہ میں مسلمانوں کی مدد کرنے کے لئے تیار کیا گیا بلکہ اس اسلحے کامقصد  یہ تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک پہلو سے برابری کی پوزیشن پر آجائے۔ اس طرح  بھارت پر دباؤ ڈال سکےکیونکہ اس نظام نے  اپنے صحیح مقام پراس ایٹمی طاقت کو استعمال نہیں کیا (یعنی بھارت کے قبضے سے کشمیر کی آزادی کے لئے)۔  یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ایٹمی طاقت کو محض خطے میں امریکی اسٹریٹجک مسائل کی خدمت میں استعمال کیا جاتا ہے چنانچہ صرف امریکہ ہی اس اسلحے کا فائد ہ اٹھاتا ہے ۔  اسی طرح  افغانستان میں عسکری قوت استعمال کرنے کی حقیقت یہ ہے کہ پہلے اس کو خطے سے سوویت یونین کو پسپا کرنے اور اسے نیچا دکھانے کے لئے استعمال کیا گیا اور کچھ عرصہ بعد امریکی استعمار نے  اس کی جگہ لے لی۔   پھراس  فوجی طاقت کو افغانستان میں امریکی قبضے کو استحکام دلانے کے لئے بروئے کارلایا گیا ۔ اس کے علاوہ کئی  اورمثالیں بھی دی جاسکتی ہیں لیکن  ان دو مثالوں سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ پاکستان کے اندر حکومت (یعنی عسکری قیادت) صرف وہی کام کرتی ہے جو امریکی مفادات کی راہ میں انجام دئے جائیں۔ نہایت  افسو س کا مقام ہے کہ اس فوجی قوت کی ریکارڈ میں کوئی ایک بھی  ایسی مثال نہیں ملتی جو اس کے لئے  باعثِ فخر ہو۔  اس  نے اپنی پوری  طاقت امریکہ کی خدمت ، اس کےمفادات اور اس کی بزدل افواج کو بچانے میں جھونک دی، جیسا کہ گزشتہ صدی کی نوے کی دہائی  کے اوائل  میں  پاکستانی فوجی ڈویژن نے  امریکی میرینز کی ڈویژن کو صومالیہ میں وہاں کے مجاہدین کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے بچایا،  جو آپریشن "بلیک ہاک " کے نام سے مشہور ہے۔

 

اسی ضمن میں یمن کے معاملے میں پاکستانی حکومت کے کردار کو سمجھنا ضروری ہے۔  بات یہ ہے کہ جہاں کہیں امریکہ کے مفادات موجود ہیں وہاں اس کے ایجنٹ بھی موجود ہوتے ہیں جو اس کے مفادات کی خدمت کرتے ہیں اور مسلمانوں کے خون اور ان کی قوت وطاقت کو اس کے لئے داؤ پر لگانے میں جھجک محسوس نہیں کرتے ہیں۔ پاکستانی حکومت جس کی فوجی طاقت ،اعلیٰ تربیت اورایٹمی اسلحہ کے ساتھ مسلح ہو نا مشہور ہے ، کا کردار یہ ہے کہ وہ انگریز اور یمن میں  اس  کے ایجنٹوں کے خلاف اس طاقت کا مظاہرہ کرے ،جہاں امریکا کی یہ کوشش  ہے کہ انگریز  کا گھیراؤ کرے یا ان کو  ایساسمجھوتہ  کرنےپر مجبور کرے، جس میں اس کے ایجنٹوں کا بڑا حصہ ہو۔  یو ں یمن میں اثر ونفوذ اور اس کے بے پناہ وسائل پر کنٹرول میں اسے سب سے بڑا   حصہ ملے اور اس کی تزویراتی(اسٹریٹجک ) پوزیشن اس کے تصرف میں آجائے۔  یمن وہ خطہ ہے جودنیا بھر کی اکثر ناگزیر اور اہم  آبی گزرگاہوں کے ساحلوں پر واقع ہے۔

 

پاکستانی حکومت کے اس غدارانہ کردارکی یہ  سمجھ صرف حزب التحریر کے ہاں پائی جاتی ہے ۔سعد جگرانوی بھی اسی حزب کا حصہ ہے جو امت کے سامنے برابر اس کو بے نقاب کرنے میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔  حکومت نے اپنی رسوائی کے خوف سے ،خصوصاً  ایک تجارت پیشہ اور اپنی قوم کے معزز آدمی کی طرف سے ،جوتقویٰ اور ایمان میں مشہور ایک معزز گھرانے کا فرد ہے ،جس نے ہرمعزز شخصیت ، ہر  باکردار سیاستدان اور ہر نامور عالم کے ساتھ ملاقاتیں کیں  اور اسے اس نظام کے خفیہ خیانتوں سے آگاہ کیا،  اس کو  اور اس کے بھائی کو رات کے اندھیرے  میں  اغواکرلیا۔

 

بلاشبہ پاکستانی حکومت کی حالت بھی باقی مسلم ممالک جیسی ہے ، جن میں  سعودیہ بھی شامل ہے ، جو اپنی عوام کا گھیراؤ کرنے کے لئے ان کی نگرانی کرتی رہتی ہے۔  یہ تمام کے تمام نظام ہائے حکومت اس قابل ہیں کہ ان کو نظام خلافت سےتبدیل کیا جائے ۔  اس لئے یہ حکومتیں امت کے مخلصین کا پیچھا کرنے میں کوئی کسر نہیں اُٹھاتیں۔  وہ محسوس کرتی ہیں کہ وہ اکیلی اپنی اپنی قوم کا سامنا کرنے میں بے بس ہوچکی ہیں ، چنانچہ ان حکومتوں نے عوام سے  اپنا بچاؤ کرنے کے لئے مشترکہ فورسز تشکیل دیں ۔  یہ اس بات کی خبر دیتا ہے کہ اس کا وقتِ مقرر آپہنچا ہے ۔ ان شاء اللہ

(...إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا )

"یقین رکھو کہ اللہ تعالیٰ  اپنا کام پورا کرکے رہتا ہے ۔(البتہ)  اللہ نے ہر چیز کا ایک انداز مقرر کر رکھا ہے۔"(الطلاق: 3)

 

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لئے

بلا ل المہاجر کی پاکستان سے بھیجی ہوئی تحریر

سقوط خلافت کے کی یاد میں حزب التحریرفلسطین  مختلف سرگرمیوں کے ذریعے مسلمانوں  کی امیدوں اور عزائم کو جلا بخشے گی

اسلام دشمن مغرب کی پشت پناہی سے    مجرم زمانہ  مصطفی کمال کے ہاتھوں ریاست خلافت کے انہدام کے چورانوے  (94)سال  مکمل ہونے پر  حزب التحریرفلسطین  اس المناک یاد کو  القدس ، غزہ اور مغربی کنارے کے کئی شہروں  میں اس  نعرے کے ساتھ منا رہی ہے کہ :

"نبوت کے طرز پر خلافت ہی نبوت کی میراث ہے جس سے ہم دین کی اقامت کریں گے"

اس مہم کا مقصد خلافت کے  دوبارہ قیام کی جدو جہد کے لیے مسلمانوں  کی حوصلہ افزائی کرنا اور  ان کو  اس کے پرچم تلے    جو کہ رسول اللہ ﷺ کا پرچم ہے ایک کرنا  ہے۔

حزب نے اپنی سرگرمیاں رجب کے مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی شروع کردی ہیں جس میں بیانات،درس ،ملاقاتیں اور پمفلٹ کی  تقسیم شامل ہےجبکہ مرکزی سرگرمیاں یوں ہوں گی:

1۔ جمعہ 15 مئی 2015کو مسجد اقصیٰ میں بہت بڑا   اجتماع ہو گا

2 ۔ اتوار17 مئی 2015 کو غزہ میں  بہت بڑی ریلی ہو گی

3 ۔ ہفتہ 23 مئی 2015 کو رام اللہ  میں ایک پورہجوم کانفرنس ہو گی

اس کے علاوہ  کئی خطاب،سمینار  اور کانفرنسیں مغربی کنارے اور غزہ کے کئی شہروں  میں  ہوں گی  اور حزب اپنی ان سرگرمیوں کا اعلان  اور تفصیلات وقت کے ساتھ ساتھ جاری کرے گی۔

حزب التحریراللہ سبحانہ و تعالٰی کے سامنے  گڑگڑاتی اور یہ دعا کرتی ہے کہ اللہ ان اعمال کو قبول کرے اورانہیں    ان میں حصہ لینے والوں کے نیکی کے  ترازو میں ڈالے  اور ان سرگرمیوں کے پیغام کو تمام مسلمانوں کے دل میں اتار دے ،خاص کر ان لوگوں کے دلوں میں جو اسلام اور مسلمانوں کی نصرت پر قادر  اور اس کے متمنی ہیں اور  نبوت کے طرز پر خلافت کے قیام کے آرزو مند ہیں۔

﴿أُولَئِكَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَهُمْ لَهَا سَابِقُونَ

" یہ لوگ نیکی میں جلدی کرتے ہیں اور یہ اس میں سبقت لے جاتے ہیں"(المؤمنون:61)

 

مقدس فلسطین میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک