الخميس، 26 جمادى الأولى 1446| 2024/11/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

حزب کراچی میں قتل و غارت گری کی شدید مذمت کرتی ہے کراچی میں بدامنی جمہوریت کا تحفہ ہے

حزب التحریرکراچی میں جاری قتل و غارت گری کی شدید مذمت کرتی ہے۔ کراچی جو کہ ملک کا معاشی انجن ہے اس کی اس بگڑتی صورتحال پر حکمرانوں کی پر اسرار بے عملی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس معاملہ میں حکمرانوں کا بھی اہم کردار ہے۔ جب کبھی بھی لوگوں کی توجہ اہم ملکی معاملات سے ہٹانی مقصود ہوتی ہے کراچی کو دہشت گردوں کے حوالے کردیا جاتا ہے۔اس وقت جبکہ ملک میں کڑوڑوں سیلاب زدگان حکمرانوں کی بے توجیحی کی وجہ سے بے آسرا پڑے ہیں، پاک امریکہ اسٹریجک ڈئیلاگ کے نام پر پاکستان پر امریکی گرفت کو مزید مضبوط کروانے کے لیے حکمرانوں کا ایک وفد واشنگٹن یاترا پر ہے اور قبائلی علاقوں میں خاموشی سے فوجی آپریشن دوبارہ شروع کردیا گیا ہے تو ایک بار پھر کراچی کو بدامنی کے حوالے کردیا گیا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اب جبکہ جمہوریت کو آئے تین سال ہونے کو ہیں اور کراچی میں ہر جماعت حکومت میں شامل بھی ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کے اندھیروں میں مزید اضافہ ہی ہوا ہے۔دراصل جمہوریت ایسا نظام دینے سے قاصر ہے جس میں اہل لوگ حکمرانی کی مسند پربیٹھیں بلکہ جمہوریت میں جو جتنا بڑا بد معاش،بد کردار اور بد عنوان ہوتا ہے وہی حکمرانی کی کرسی پر بیٹھتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ جمہوریت اس بات کا موقع فراہم کرتی ہے کہ چند لوگ مل کر جو قانون چاہیں بنا سکتیں ہیں اس لیے چور،ڈاکو،بھتہ گیر،قاتل اور بدمعاش لوگ اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے پارلیمنٹ میں پہنچ کر N.R.O.جیسے امتیازی قوانین بناتے ہیں اور پھرعوامی مینڈیٹ کے نام پر گلی،محلوں،بازاروں اور شہروں پر قبضے کی جنگ شروع کردیتے ہیں تاکہ لوگوں پر اپنی ناجائز دولت کے زریعے رعب ڈال سکیں اور اگلے انتخابات لڑنے کے لیے پیسے اکٹھے کیے جاسکیں ۔کراچی شہر اس وقت اس کی بہترین مثال ہے۔جب تک جمہوری نظام رہے گا اسی طرح کے لوگ اقتدار میں آتے رہے گے۔ کراچی کے مسلۂ کا حل صرف اور صرف خلافت کا قیام ہے کیونکہ خلافت میں کوئی بھی قانون سازی نہیں کرسکتا بلکہ قرآن و سنت قوانین کا ماخذ ہوتے ہیں اس لیے بدعنوان عناصر کے لیے اس نظام کے زریعے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے کوئی زرائع موجود نہیں ہوتے اور اسی لیے ان کی اس نظام میں شمولیت کی خواہش بھی نہیں رہتی ۔ خلیفہ ایک باکردار،قابل اور بہترین منتظم کو کراچی کا عامل(شہر کا حاکم) بنائے گا۔کیونکہ یہ عامل اپنے اقتدار کے لیے مختلف سیاسی گروپز کی حمائت کا محتاج نہیں ہوگا اور وہ صرف قرآن و سنت کے نفاز کو یقینی بنائے گا، اس لیے عامل بغیر کسی دباوء اور خوف کے بلا متیاز جرائم پیشہ لوگوں کے خلاف انتظامیہ کو حرکت میں لائے گا،نجی و عوامی اثاثوں کو قبضہ مافیا سے چھڑوائے گا،بھتہ گیری اور نو گو ایریاز کا خاتمہ کرے گا اور گرفتار مجرموں کوخلافت کے عدالتی نظام کے زریعے بہت جلد نمونہء عبرت بنا دے گا۔جمہوریت بھی کراچی کا مسلۂ حل کرنے میں ناکام رہی ہے ۔

صرف خلافت ہی کراچی کا مسلۂ حل کرسکتی ہے۔ حزب التحریرکراچی کے لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ جمہوریت اور اس سے جڑی ہر قیادت کو مسترد کردیں اورحزب کی قیادت میں بروز جمعہ ۵ نومبر کو خلافت ریلیوں میں شمولیت اختیار کر کے کراچی کوخلافت کے قیام کی سیاسی جدوجہد کے اہم مرکزمیں تبدیل کردیں۔


شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

حقیقی تبدیلی امریکی ایجنٹ حکمرانوں کا خاتمہ اور خلافت کا قیام ہے حزب التحریر 5 نومبر بروز جمعہ ملک بھر میں خلافت ریلیاں منعقد کرے گی

حزب التحریر 5 نومبر 2010 بروز جمعہ ملک بھر میں خلافت ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔ یہ ریلیاں زیرعنوان: "حقیقی تبدیلی: امریکی ایجنٹ حکمرانوں کا خاتمہ اور خلافت کا قیام" منعقد کی جائیں گی۔ ان ریلیوں کا مقصد امت کو حقیقی تبدیلی سے آگاہ کرنا ہے جو امت کی زندگی کو اندھیروں سے نکال کر اجالوں سے منور کرے گی۔ آج تبدیلی کی پکار اس لئے زبان زدِ خاص و عام ہے کیونکہ 63 سالوں سے ملک پر مسلط سرمایہ دارانہ نظام اور اس کو چلانے والے فوجی یا جمہوری حکمران اس ملک میں کسی قسم بھی قسم کی بہتری لانے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے ان کی زندگیوں کو مزید اندھیروں میں دھکیل دیا ہے، بنیادی خوراک کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کر کے 5 کروڑ پاکستانیوں کو رات کو بھوکا سونے پر مجبور کردیا گیا ہے، ملک کو مزیدقرضوں کے دلدل میں دھکیل دیا گیاہے اور پاکستان کو امریکی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ یہ سب کچھ ایک ایٹمی طاقت اور دنیا کی ساتویں بڑی فوج کی حامل ریاست میں ہو رہا ہے۔

ہر حکمران نے سرمایہ داریت کو ہی بھرپور طریقے سے نافذ کیا اور جب بھی حکمرانوں کے خلاف عوام کی رائے اس قدر شدید ہو گئی کہ ان کے لیے اپنے مغربی آقاؤں کے احکامات کو نافذ کرنا دشوار ہو گیا تو استعماری کفار نے اپنے ہی لائے ہوئے ایجنٹ حکمرانوں کو قربان کر دیا۔ پھر الیکشن یا فوجی انقلاب کے ذریعے ایک نئے ایجنٹ کو لا بٹھایا، تاکہ پاکستان میں نافذ استعماری نظام کو بچایا جاسکے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کا اعتماد اس نظام اور ہر اس لیڈرشپ سے اٹھ چکا ہے جو اس نظام میں شامل ہونے کے لیے بے چین ہیں۔ اس استعماری نظام کی اصلاح نہیں ہوسکتی اور نہ ہی اس کے ذریعے کبھی حقیقی تبدیلی آ سکتی ہے۔ حقیقی تبدیلی صرف خلافت ہی لائے گی کیونکہ خلافت ایک ایسا نظام ہے جو اللہ سبحانہْ و تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات پر قائم ہوتا ہے اور عوام کو چند لوگوں کی خواہشات کے حوالے نہیں کرتا۔ اسی لیے یہ نظام انسان کو انسان کی غلامی سے نکال کر عوام کو ظلم سے نجات دلاتا ہے۔اسی لئے پاکستان کے عوام کو اس حقیقی تبدیلی سے روشناس کرانے کے لیے حزب نے ملک بھر میں 5 نومبر کوخلافت ریلیاں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان ریلیوں کے ذریعے امت کو یہ باور کرایا جائے گا کہ حقیقی تبدیلی صرف خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ خلافت اپنے قیام کے چند گھنٹوں کے اندر اندر نیٹو سپلائی لائن کاٹ دے گی۔ قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں مخلص مسلمانوں کو ساتھ ملا کر امریکہ کا ناطقہ بند کریگی۔ تیل ،گیس، بجلی کے کارخانوں، سونے، تانبے، کوئلے اور دیگر تمام معدنیات کی کانوں کو عوامی ملکیت قرار دے گی۔ سودی قرضوں کی ادائیگی فوراً منسوخ کرے گی۔ انکم ٹیکس، سیلزٹیکس جیسے ظالمانہ ٹیکسوں کا خاتمہ کر کے اسلامی محصولات یعنی خراج، عشر، زکوة کا نظام نافذ کرے گی اور خلافت تمام مسلم ممالک کو ایک واحد ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے دن رات ایک کرے گی اور یوں خلافت دنیا کی عظیم ترین ریاست بن کر ابھرے گی۔ اس موقع پر حزب میڈیا، سیاسی جماعتوں میں موجود مخلص عوامی نمائندوں، علمائ، وکلائ، سیاسی تجزیہ نگاروں اور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ تبدیلی کے نام پر بار بار کی جانے والی سازش سے نہ صرف امت کو باخبر کریں بلکہ حقیقی تبدیلی یعنی خلافت کی طرف امت کی رہنمائی بھی کریں۔

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک