شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسفزئی اور ممبرعثمان خان پر مبنی حزب التحریرکے ایک وفد نے آج تاجکستان ایمبیسی کا دورہ کیا اور ایمبیسی کے فرسٹ سیکر یٹری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حزب التحریر کے وفد نے تاجکستان میں حزب التحریر کے ممبران کے بلاجواز گرفتاریوں ، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبے عرصے تک دئیے جانے والے سزاؤں کا مسئلہ اٹھایا اور تاجکستان حکومت سے اس پر شدید احتجاج کیا۔ وفد نے حزب التحریرکے شباب پر روا رکھے جانے والے مظالم کی تفصیلات پر مبنی ایک مراسلہ بھی ایمبیسی کے اہلکار کے حوالے کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ مراسلہ تاجکستان حکومت تک پہنچائے۔ وفد نے فرسٹ سیکریٹری کو اس امر سے بھی آگاہ کیا کہ حزب التحریر اس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء تنظ
عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
حزب التحریرکی مخالفت میں اندھی ہو کر حکومت مکمل طور پر حواس باختہ ہو چکی ہے۔ 17اپریل کی ملک گیر کامیاب ریلیوں میں لاہور سے گرفتار حزب التحریرکے معزز سیاسی کارکنوں اور خلافت کے دائیوں کی درخواست ضمانت تک نہ صرف مسترد کر دی گئی بلکہ تھانے میں ان پر تشدد بھی کیا گیا۔ ایک گرفتار کارکن پروفیسر قمر کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا اور انھیں تھانے لے جانے کی دھمکی دی گئی۔ میڈیا کے استفسار پر پولیس وہاں سے رفو چکر ہو گئی۔ دوسری جانب پشاور میں حزب التحریر کی ریلی سے گرفتار کارکنان کوجماعت اسلامی کے عہدیدار کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کے مضحکہ خیز مقدمے میں جسمانی ریمانڈ پر لے لیا گیا۔ یہ الزام اس قدر مضحکہ خیزاور گھٹیا ہے کہ جماعت اسلامی کے ترجمان نے خود اس پر پریس ریلیز جاری کر کے اس کی مذمت کی اور اسے دو اسلامی سیاسی جماعتوں کو لڑانے کی سازش سے تعبیر کیا۔ ہمارے لئے یہ الزامات کسی حیرت اور اچھنبے کی بات نہیں، اس سے پہلے بھی عرب اور وسطی ایشیا کے حکمران یہ ٹوٹکے آزما چکے ہیں لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑی ہے ، اور یہی ان حکمرانوں کا مقدر ہے، انشاء اللہ تعالیٰ۔ حزب التحریراپنی سیاسی جدوجہد پر قائم ہے، یہ ہتھکنڈے صرف ہمارے جذبوں کو مہمیز دیتے ہیں۔ یہ حکمران اس دنیا کی خاطر اپنی آخرت کو بیچ چکے ہیں لیکن وہ یاد رکھیں کہ خلافت جلد قائم ہونے والی ہے اور ان سب کو خلافت کی شرعی عدالت میں پیش کیا جائے گاجہاں کسی حکمران کیلئے کوئی استثنیٰ اور پروٹوکول نہیں۔ اور ظلم میں وہاں انھیں خلافت کے داعیوں اور اس امت پر روا رکھے جانے والے ہر ظلم کا حساب دینا پڑے گا۔ اور آخرت کا عذاب تو اس سے بڑھ کر ہے؛
(وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللّہَ غَافِلاً عَمَّا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا یُؤَخِّرُہُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْہِ الأَبْصَار* مُہْطِعِیْنَ مُقْنِعِیْ رُءُ وسِہِمْ لاَ یَرْتَدُّ إِلَیْْہِمْ طَرْفُہُمْ وَأَفْءِدَتُہُمْ ہَوَاء ۔۔۔۔وَقَدْ مَکَرُواْ مَکْرَہُمْ وَعِندَ اللّہِ مَکْرُہُمْ وَإِن کَانَ مَکْرُہُمْ لِتَزُولَ مِنْہُ الْجِبَالُ)
''اب یہ ظالم لوگ جو کچھ کر رہے ہیں، اللہ کو اس سے غافل نہ سمجھو، اللہ تو انھیں ٹال رہا ہے اس دن کیلئے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی، سر اٹھائیں بھاگیں چلے جا رہے ہیں ، نظریں اوپر جمی ہوئی ہیں اور دل اڑے جاتے ہیں ۔۔۔انھوں نے اپنی ساری چالیں چل دیکھیں، مگر ان کی ہر چال کا توڑ اللہ کے پاس تھااگرچہ ان کی چالیں اس غضب کی تھی کہ پہاڑ ان سے ٹل جائیں۔‘‘[سورۃ ابراہیم: 42-46]
عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
امریکی ایجنٹ حکمرانوں نے حزب التحریر کے پشاور میں ریلی سے گرفتار کارکنان پر جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل اور سابق رکن اسمبلی، جناب شبیر احمد خان کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کا مقدمہ درج کر کے دو دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ اس مذموم سازش کا مقصد حزب کے ممبران کو پولیس گردی کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنانا اور دو اسلامی پارٹیوں کو آپس میں لڑانا ہے۔ حزب التحریر اس حکومتی سازش کی پر زور مذمت کرتی ہے اور جماعت اسلامی کی لیڈرشپ سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس حکومتی سازش کو مسترد کر دیں اور پبلک بیان کے ذریعے حکومتی سازش کا بھانڈا پھوڑ دیں۔ یہ حقیقت پورا پاکستان جانتا ہے کہ جماعت اسلامی پہلے ہی اس واقع کی ذمہ دار بلیک واٹر اور امریکی ایجنسیوں کو ٹھہرا چکی ہے اور اس ضمن میں انہوں نے ملک بھر میں عوامی مظاہرے اور اجتماعات بھی منعقد کئے تھے۔ حزب کے جن پانچ ممبران پر یہ بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے انہیں پولیس نے 17 اپریل کو ریلی کے دوران میڈیا کی موجودگی میں گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں جوڈیشل ریمانڈپر جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ آج فقیر آباد تھانے کی پولیس نے انتہائی پراسرار انداز میں حزب کے کارکنان کے وکیل کو مکمل اندھیرے میں رکھتے ہوئے جج سے خفیہ طور پردو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ حکمران شائد نہیں جانتے کہ حزب التحریر کے کارکنان پر عسکریت پسندی کا الزام لگا کر انھوں نے آسمان پر تھوکا ہے۔ دنیا بھر کے میڈیا ادارے، میگزین، تھنک ٹینک، انسانی حقوق کے ادارے، مختلف ممالک کی ہائیر اور سپریم کورٹ اور حکومتیں اس بات کی گواہی دے چکی ہیں کہ حزب کی جدوجہد عسکریت پسندی سے مکمل پاک ہے گو کہ یہ ادارے حزب کی جدوجہد کے خلاف ہیں لیکن پھر بھی وہ یہ تہمت لگانے کی ہمت نہیں کر سکے جو اس ایجنٹ حکومت نے لگائی ہے۔ یہاں تک کہ حزب پر پابندی لگانے والی حکومتیں بھی اپنی ساکھ بچانے کیلئے حزب پر عسکریت پسندی کا الزام نہیں لگاتی بلکہ "یہودیت کے خلاف ہونا" جیسے الزامات کا سہارا لیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے حکومت حزب کی طرف سے پابندی کے خلاف دائر شدہ کیس کی پیروی نہیں کر رہی اور کیس گزشتہ چار سال سے ہائی کورٹ میں لٹکا ہوا ہے۔ حزب التحریر خلافت کے قیام کیلئے "عسکری طریقہ کار" کو صرف "غلط لائحہ عمل" ہی نہیں بلکہ "حرام" قرار دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ عرب و عجم کے ایجنٹ حکمرانوں کے شدید ظلم و تشدد کے باوجود حزب اپنے سیاسی و فکری طریقہ کار سے سر مو نہ ہلی، اور نہ کبھی ہلے گی۔ حزب التحریر ایک بار پھر اعلان کرتی ہے کہ وہ ان ایجنٹ حکمرانوں اور کفر سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منہج نبوی ﷺ سے اخذ کردہ غیر عسکری جدوجہد جاری رکھے گی یہاں تک کہ اللہ اسے کامیابی سے ہمکنار کر دے۔ اور بے شک وہ دن دور نہیں جب حزب امت کو خلافت کے قیام کی خوش خبری سنائے گی۔
عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان
حزب التحریر کے شیروں نے غدار حکمرانوں کی انکھوں میں انکھیں ڈال کر اللہ اور امت کے ساتھ اپنا وعدہ پورا کیا۔ حزب التحریر نے اعلان کے مطابق قرطبہ چوک لاہور، ریگل چوک کراچی، لیاقت باغ راولپنڈی اور قصہ خوانی بازار پشاور میں خلافت ریلیاں نکالیں۔ حزب التحریر کے شباب جانتے تھے کہ ان کا سامنا غدار حکمرانوں کے چیلوں سے ہوگا جو کیل کانٹے سے لیس ہوں گے لیکن انہوں نے جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کے افضل ترین جہاد کو بڑی جواں مردی سے پورا کیا۔ پولیس نے واٹر کینن اور لاٹھی چارج کا کھلے عام استعمال کیا لیکن حزب کے شباب کے پائے استقامت میں ذرہ برابر بھی لغزش نہ آئی۔ لاہور میں سولہ، کراچی میں چھ، پشاور میں پانچ اور راولپنڈی سے ایک کارکن گرفتار کیا گیا۔ ریلی میں مقررین نے افواج پاکستان کو پیغام دیا کہ وہ امریکہ کو بھگائیں، غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کو لانے کے لئے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ راولپنڈی میں حزب التحریر نے پولیس کو اپنی کامیاب حکمت عملی سے چاروں شانے چت کر دیا۔ حزب التحریر نے پولیس کو کمیٹی چوک کے پاس ایک چھوٹی ریلی کے ذریعے کمیٹی چوک کی جانب کھینچ لیا اور پھر اعلان کے مطابق لیاقت باغ میں ایک بڑی ریلی نکالی اور ہجوم کی وجہ سے مری روڈ بلاک ہوگئی ۔ سینکڑوں افراد کے سامنے حزب کے ممبر جنید خان نے ایک بھرپور تقریر کی اور عوام کی اس پکار کوطاقتور انداز میں میڈیا اور حکومتی چیلوں کے سامنے پیش کیا۔ پشاورمیں ریلی چوک یادگار کی طرف بڑھ رہی تھی کہ قصہ خوانی بازار کی جانب سے پولس نے اس پرامن ریلی پر لاٹھی چارج شرو ع کر دیااور پانچ کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ لاہور میں حزب کی ریلی ایل او ایس چوک فیروز پور روڈ سے قرطبہ چوک پہنچی جہاں پولیس نے ریلی پر دھاوا بول دیا اور شدید لاٹھی چارج کیا اور سولہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ حزب التحریر نے اس موقع پر تفصیلی اعلامیہ جاری کیا( جس کی کاپی پریس ریلیز کے ہمراہ پیش کی جا رہی ہے) اوراس بات کا اعلان کیا کہ حزب خلافت کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ریلیوں کے بعد حزب کے شباب پر امن طریقے سے منتشر ہو گئے۔
نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان
17اپریل 2011ء کو حزب التحریر ولایہ پاکستان کے زیراہتمام پاکستان بھر میں ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ ریلیوں کے شرکاء نے اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کی خاطر غدار حکمرانوں کا نہایت بہادری سے سامناکیا۔ وہ اِس مطالبے کے حق میں مضبوطی سے ڈٹ گئے کہ پاکستان کی مسلح افواج میں موجود مخلص آفیسرز پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرت مہیا کریں۔ اُنہوں نے اِس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اُس وقت تک امریکی کفار اور اُن کے ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی مدد نہیں آجاتی۔ اُن کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ ذیل میں دیا جارہا ہے:
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
17اپریل 2011ء خلافت اعلامیہ
''ہم غدار حکمرانوں کو مسترد کرتے ہیں‘‘
رسول اللہﷺکا ارشاد ہے:
((وانی لا اخاف علی امتی الا الائمۃ المضلین))
''مجھے میری امت کی طرف سے کسی بات کا ڈر نہیں، سوائے راہِ راست سے ہٹے ہوئے رہنماؤں سے‘‘ (احمد)
ہم پاکستان کے شہری ، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مندرجہ ذیل جرائم کا ارتکاب کرنے پر غدار حکمرانوں کی پُرزور مذمت کرتے ہیں:
1: ان غدار حکمرانوں کا امریکہ کی پرائیویٹ عسکری تنظیموں کے لیے پاکستان کے دروازے کھولنا، جنہوں نے ملک کے طول و عرض میں دھماکوں اورقتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے ، خواہ یہ عبادت گاہیں ہوں یا سکول ، عوامی مقامات اور بازار ہوں یا سیکیورٹی اور فوجی تنصیبات ۔
2: ان غدارحکمرانوں کا پاکستان کے اندر امریکہ کو فضائی سہولیات فراہم کرناکہ جنہیں استعمال کرتے ہوئے امریکی ڈرون قبائلی علاقوں میں مسلمانوں کے سروں پر ان ہی کی چھتیں گرا رہے ہیں۔
3: ان غدارحکمرانوں کی طرف سے پاکستان کے فوجی ہیڈکوارٹر-جی ایچ کیو کے دروازے امریکہ کے لیے کھول دینا جہاں امریکہ کے فوجی عہدیدار آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف امریکی میرینز (marines)نے بلوچستان میں چمن بارڈر کے نزدیک ڈیرے ڈال لیے ہیں۔
4: انہی حکمرانوں کایہ اجازت دیناکہ امریکی انٹیلی جنس افسر بکتر بند گاڑیوں میں بیٹھ کرفوجی آپریشنوں اورڈرون حملوں کے لیے براہِ راست ہدایات دیں،اور ان بکتر بندگاڑیوں پرگرمیوں میں ائر کنڈیشن لگے ہوئے نظر آتے ہیں!
5: ان غدار حکمرانوں کا اس بات میں بھر پور مدد فراہم کرنا کہ امریکہ پاکستان میں موجوداپنی ایمبیسیوں اور قونصل خانوں کو فوجی قلعوں میں تبدیل کر لے ،جہاں بیٹھ کرامریکی عہدیدار غدار حکمرانوں کو ہدایات جاری کرتے ہیں۔
6: ان حکمرانوں کی طرف سے امریکہ کی صلیبی افواج کی سپلائی لائن کو برقراررکھنا، جس کے ذریعے پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں میں اِن افواج کو خوراک ، شراب اور اسلحہ بارود فراہم کیا جا رہا ہے۔
7: افغانستان اور قبائلی علاقوں میں امریکی جنگ کی خاطر اپنے ہی سپاہیوں کو قربان کرنا، جبکہ دوسری طرف کشمیر کے مسلمانوں کی مدد و حمایت کمزور کی جارہی ہے، اُن کے بھارتی تسلط سے آزادی کے حق اور اُمت مسلمہ کے باقی علاقوں کے ساتھ کشمیر کے الحاق سے دست برداری اختیار کی جارہی ہے۔
8: ان غدار حکمرانوں کا کروڑوں مسلمانوں کو ان کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھنا جو کہ استحصالی سرمایہ دارانہ نظام کے نفاذ کی وجہ سے ہے ۔ اگرچہ پاکستان سونے، تانبے، کوئلے سمیت بے شمار معدنیات جیسے وسائل سے مالامال ہے۔
9: اور اِن غدار حکمران کا اسلام کو پس پشت ڈالنااور استعماری اداروں کو اس بات کی اجازت دیناکہ وہ اصلاحات کے بہانے تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں کریں ،جبکہ دوسری طرف مغربی سرمایہ دارکمپنیاں مارکیٹنگ اور ثقافتی میلوں کے نام پر مسلمان نوجوانوں میں اپنا تعفن زدہ کلچر عام کر رہی ہیں۔
''ہم نظامِ خلافت چاہتے ہیں‘‘
رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:
((إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ))
''بے شک خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتاہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہو تاہے ‘‘(مسلم)
جمہوریت اور آمریت دونوں نظام ان حکمرانوں کو یہ موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ غداریاں کریں اور دشمن امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ بنائیں، کیونکہ یہ دونوں نظام کرپٹ ایلیٹ طبقے کی خواہشات کو نافذ کرتے ہیں جنہیں استعماری آقاؤں کی آشیر باد حاصل ہوتی ہے۔ اور اس نظام میں حکمرانوں کو اسلام پر برقرار رکھنے والی کوئی چیز نہیں کیونکہ وہ اس نظام میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے اوامر ونواہی کا کوئی لحاظ رکھے بغیر اپنی خواہش کے مطابق کسی بھی قانون کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ اِس لیے حقیقی تبدیلی صرف اسلامی ریاست یعنی خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ جس میں ہر ایک قانون کا قرآن و سنت کی دلیل کی بنیاد پر ہونا لازمی ہوتا ہے۔ پس صرف ریاستِ خلافت کا حکمران خلیفہ ہی اِس امت کو وہ مقام دلائے گا جس کی وہ حق دار ہے:
1: خلیفہ صلیبی امریکہ کے ساتھ ہرطرح کے تعاون کو فوری طور پر ختم کرتے ہوئے نہ صرف اس کے فوجی سٹاف بلکہ سفارتی عملے کو بھی اسلامی علاقوں سے بیدخل کر دے گا۔ اور اُن کی ایمبیسیوں، کونسل خانوں، فوجی اڈوں اور انٹیلی جنس دفاتر کو فی الفور بند کردے گا۔
2: خلیفہ پاکستان سے بزدل صلیبیوں کے لیے گزرنے والی سپلائی لائن کو فوراً کاٹ دے گا تاکہ وہ قبائلی علاقوں اور افغانستان کے بہادر مسلمانوں کے ہاتھوں اپنی موت آپ مر جائیں۔
3: خلیفہ تمام مسلم ممالک کو واحد ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے دن رات ایک کرے گا۔ یہ ریاست بے وسائل کی حامل اور دنیا کی عظیم ترین ریاست ہو گی، جو کشمیر ، فلسطین اور افغانستان سمیت تمام مقبوضہ علاقوں کو قابض کفار کے ظلم و تسلط سے نجات دلائے گی ۔
4: خلیفہ تیل،گیس اور معدنیات کے ذخائرجیسے کھربوں روپے کے عوامی اثاثہ جات پر پرائیویٹ کمپنیوں کی ملکیت کوختم کرے گا ،اور ان اثاثہ جات سے حاصل ہونے والے بے پناہ ریونیو(revenue) کوخلافت کے تمام باشندوں کی بہبود کے لیے استعمال کرے گا ۔ اور انرجی اور پٹرولیم مصنوعات ان کی استطاعت میں ہونگی۔
5: خلیفہ استعماری اداروں سے حاصل کردہ سودی قرضوں کی قسط وار ادائیگی کو فوراً منسوخ کرے گا اور اسلام کے محصولات کے نظام کو قائم کرے گا جس سے غریب لوگوں کو سکھ کا سانس نصیب ہو گااور وصولی صرف ان لوگوں سے کی جائے گی ، جو نہ توضرورت مند ہوں اور نہ ہی یہ ان کی استطاعت سے زیادہ ہواورظالمانہ جنرل ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے گا۔
6: خلیفہ مشینیں اور انجن تیار کرنے والی بھاری انڈسٹری قائم کرے گا جس سے ایک طرف تولاکھوں ملازمتیں پیدا ہونگی اور دوسری طرف ٹیکنالوجی کے معاملے میں کفار پر انحصار کا خاتمہ ہوگا۔
7: خلیفہ اسلام کے پیغام کو عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی ظلمتوں کے مقابلے میں اُجالے کے طور پر پیش کرے گا اور کلمۃ اللہ کو بلند کرے گا اور تمام انسانیت کو اسلام کے عدل اور حقانیت کو اختیار کرنے کی دعوت دے گا۔
''ہم مسلح افواج کو پکارتے ہیں کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرت دیں‘‘
اللہ کے رسول ﷺ کا ارشاد ہے:
((ان الناس اذا راوا الظالم فلم یاخذوا علی یدیہ اوشک ان یعمھم اللّٰہ بعقاب))
''اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب دے‘‘(ابوداؤد، ترمذی ، ابنِ ماجہ)۔
اسلام اور اِس کی ریاستِ خلافت نہ تو اِس کرپٹ نظام کے تحت الیکشن کے ذریعے اسمبلی کے انتخاب سے آئے گی اور نہ ہی فوجی انقلاب کے ذریعے ڈکٹیٹروں کو برسرِ اقتدار لانے سے آئے گی، بلکہ یہ ایک خلیفہ کو اہلِ قوت کی طرف سے بیعتِ انعقاددینے سے قائم ہو گی۔ اِس لیے ہم پاکستان کی مسلح افواج کو پکارتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں اور اپنے اوپر عائد فرض کو پورا کریں۔ اِن مسلح افواج میں موجود مخلص افراد کو چاہیے کہ وہ ضرور بالضرور اِن غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں اورخلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ یہ عملی قدم اُس طریقے کے عین مطابق ہے جسے اللہ کے رسول ﷺنے اختیار کیا تھااور یہی واحد طریقہ کار ہے جس کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کی امت اِس دنیا میں فتح وسربلندی اور آخرت میں فلاح حاصل کرسکتی ہے۔ انصارِ مدینہ، جو ایک قابل اورمضبوط جنگی قوت تھے، نے بیعتِ عقبہ ثانی کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کو نصرت مہیا کی تھی،وہ بیعت جسے ' بیعتِ حرب (جنگ کرنے کی بیعت)‘ بھی کہا جاتا ہے، اِسی کے ذریعے مدینہ منورہ میں پہلی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا۔ یہ وہی انصارِ مدینہ تھے جن سے اللہ راضی ہوگیا اور جنہوں نے تاریخ کا رخ مظلوم مسلمانوں کے حق میں موڑ دیااور خلافتِ راشدہ کے دور کے لیے بنیاد فراہم کی۔
''ہم اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کرتے ہیں‘‘
ہم اِس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم اِن ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے اور پاکستان کی مسلح افواج میں موجود آج کے انصارسے خلافت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں حتیٰ کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ اپنی نصربھیجنے کا فیصلہ کرلے:
(وَیَوْمَءِذٍ یَّفْرَحُ الْمُؤْمِنُوْنَ o بِنَصْرِ اللّٰہِ ط یَنصُرُ مَنْ یَّشَآءُ ط وَہُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ)
''اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے، اللہ کی مدد سے ، وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب اور مہربان ہے‘‘ (الروم:4-5)
http://ht-facebook.notlong.com