الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

اسلامی امت قرآن مجید کو جلانے سے روکنے کے لیے اپنے فوجی کمانڈروں کی طرف دیکھ رہی ہے

 

محمد سلجوق، پاکستان

 

         شدید عوامی ردعمل کے بعد، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے 7 جولائی 2023 کو قرآن پاک کی حرمت کو برقرار رکھنے اور سویڈن میں اس کی بے حرمتی کے حالیہ واقعے کے خلاف مظاہرے کرنے کے لیے ملک گیر احتجاج کی کال دی۔ سویڈش حکام نےایک بار پھر ریڈ لائن کراس کی جب انہوں نے 28 جون 2023 ، عید الاضحیٰ کے بابرکت دن پر قرآن پاک کو جلانے کی اجازت دی ۔ جرمن ڈی ڈبلیو اخبار نے رپورٹ کیا کہ سویڈن کی عدالت کی جانب سے اجازت دینے کے بعد بدھ کے روز اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر دو افراد نے کھڑے ہو کر قرآن مجید کو نذر آتش کیا۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ سویڈن میں مقدس قرآن کو جلایا گیا ہو۔ اس سال کے شروع میں، ایک انتہائی دائیں بازو کے سویڈش سیاست دان اور اسلام مخالف اشتعال انگیزی کرنے والے راسموس پالوڈن (Rasmus Paludan)نے سویڈن کی حکومت کی حفاظت میں سویڈن میں ترکی کے سفارت خانے کے سامنے نوبل قرآن کو نذر آتش کیا تھا۔

 

         سویڈن اور مغرب کی طرف سے آنے والےسرکاری ردعمل ایک متوقع ردعمل تھا، جس کے مطابق: قرآن مجید کو جلانا آزادی اظہار ہے اور اس لیے مسلمانوں کے غصے کے پیش نظر ان مغربی اقدار کی حفاظت کی جائے گی۔ صلیبی اتحاد، نیٹو کے سربراہ، سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے 29 جون 2023 کو کہا کہ وہ سویڈن میں قرآن کے نسخے کو جلانے سے پیدا ہونے والے جذبات کو سمجھتے ہیں لیکن سویڈن کے نیٹو کے ساتھ الحاق پر سمجھوتہ کرنے پر زور دیتے ہیں۔

 

         مسلمانوں کی سرزمینوں پر بیٹھےبزدل، بے حس اور ایجنٹ حکمرانوں کے ردعمل کا نہ پہلے اور نہ اب یورپی صلیبیوں پر کوئی اثر ہوا۔ مسلم دنیا کےحکمرانوں کی طرف سے جاری کی جانے والی نیم دل اور بے معنی مذمت محض ایک معمول ہے، اور ان بیانات کو امت اسلامیہ بھی سنجیدگی سے نہیں لیتی۔ مسلمانوں کو ان حکمرانوں اور نام نہاد عالمی برادری اور اس کے اداروں جیسے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے کوئی امید نہیں۔ یہ درحقیقت اسلامی عقیدہ پر لعن طعن اور اس کو بدنام کرنے کی مہم کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں اور مسلمانوں کی سرزمینوں پر وحشیانہ مغربی قبضے اور استحصال کو قانونی تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔

 

         امت کی امیدوں کا مرکز مسلم افواج ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں کی ڈھال خلافت کے قیام کے لیے متحرک ہو کر گھنٹوں میں اسلام اور امت کے حق میں حالات کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

«إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ»

"بے شک امام (خلیفہ) ایک ڈھال ہے، جس کے پیچھے تم لڑتے ہو اور جس کے ذریعے تمہاری حفاظت ہوتی ہے۔"( مسلم )

 

         امت اسلامیہ اپنے فوجی کمانڈروں میں سعد بن معاذؓ کو تلاش کررہی ہے جو اٹھے اور اسلام کی ڈھال یعنی خلافت قائم کرے جو ہمارے عقیدہ کی بے حرمتی کا بدلہ لے اور مغرب سے ہماری سیاسی اور اقتصادی محکومی کا خاتمہ کرے۔ خلافت کے قیام کا محض اعلان ہی ان بزدل کفار کو چھپنے پر مجبور کر دے گا۔ ہم پاکستان کی مسلح افواج میں اپنے بھائیوں کے غصے کو اسلامی سرزمین کی دیگر افواج کی طرح محسوس کر سکتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس غصے اور توانائی کو خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ دے کر عملی اقدام میں بدل دیا جائے۔

 

         اے افواج پاکستان کے مخلص فوجی افسران!

اپنے آپ کو ان ایجنٹ حکمرانوں کی زنجیروں سے آزاد کریں اور اس عظیم دین کو اقتدار اور حکمرانی میں بلند کرنے کے راستے سے ہٹانے کے لیے روند دیں۔ امت انتظار کر رہی ہے کہ اگر آپ اسلامی عقیدہ کے تحفظ کے لیے حرکت میں آتے ہیں تو وہ آپ کی اپنی تمام تر مادی وسائل مدد اور جذباتی حمایت کرے گے۔ اور اس سے بھی بڑھ کر اللہ عزوجل کے نصر کا انتظار ہے اور ہمارے خالق کے سامنے کون کھڑا ہو سکتا ہے؟

 

         کفار نے تمام سرخ حدیں پار کر لی ہیں اور معاملہ اسلامی مقدسات کی کھلم کھلا بے حرمتی، جیسے ہمارے پیارے نبی ﷺ کے کارٹون اور مغربی حکومتوں کی سرپرستی میں قرآن مجید کو جلانے تک پہنچ گیا ہے۔ آپ کو مزید کون سی سرخ حد پار ہونے کا انتظار ہے کہ آپ اسلامی عقیدہ اور امت کے تحفظ کے لیے متحرک ہوجائیں ؟

 

         درحقیقت مقدسات کے دفاع کے لیے فوجی ردعمل کی ضرورت ہے۔ اللہ عزوجل نے فرمایا،

 

وَاِنۡ نَّكَثُوۡۤا اَيۡمَانَهُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ عَهۡدِهِمۡ وَطَعَنُوۡا فِىۡ دِيۡنِكُمۡ فَقٰتِلُوۡۤا اَٮِٕمَّةَ الۡـكُفۡرِ‌ۙ اِنَّهُمۡ لَاۤ اَيۡمَانَ لَهُمۡ لَعَلَّهُمۡ يَنۡتَهُوۡنَ

"اور اگر عہد کرنے کے بعد اپنی قسموں کو توڑ ڈالیں اور تمہارے دین میں طعنے کرنے لگیں تو ان کفر کے پیشواؤں سے جنگ کرو ( یہ بےایمان لوگ ہیں اور) ان کی قسموں کا کچھ اعتبار نہیں ہے۔ عجب نہیں کہ (اپنی حرکات سے) باز آجائیں ۔"(التوبۃ، 9:12)۔

 

الطبری  نے کہا،وقدَحوا في دينكم الإسلام"اور انہوں نے آپ کے دین اسلام کو گالیاں دیں۔" ابن کثیر نے کہا،  من طعن في دين الإسلام أو ذكره بتنقص"جس نے دین اسلام کو بدنام کیا یا اس کی توہین کی ہے۔" امام القرطبی نے فرمایا،

 

بالاستنقاص والحرب وغير ذلك

"بے عزتی کرنے پر جنگ یا اس قسم کا کوئی اور عمل۔"

 

         کافر مغرب نے ایک نظریاتی موقف اختیار کیا ہے جو اسلام کے حوالے ان کی تاریخی نفرت اور احساس کمتری سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ تہذیبوں کا تصادم ہے، اور اس تصادم کو ایجنٹ مسلم دنیا کے حکمرانوں کے بیہودہ بیانات اور نمائشی اقدامات سے نہیں جیتا جا سکتا۔ اسلام کو اپنے دفاع اور اسلام کی روشنی کو دنیا میں پھیلانے کے لیے ایک ریاست کی ضرورت ہے۔ آگے آئیں اور نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حزب التحریر کو اپنی نصرت فراہم کریں جو خلیفہ عبدالحمید ثانی کی طرز پر عقیدہ کی بے حرمتی کا مقابلہ اور منہ توڑ جواب دے گی۔ خلیفہ عبد الحمید کی جانب سےفرانس اور برطانیہ کے خلاف جہاد کی محض دھمکی نے فرانس اور برطانیہ کی حکومتوں کو گستاخانہ تھیٹر ڈرامے کو ترک کرنے پر مجبور کردیا تھا۔

        

Last modified onمنگل, 08 اگست 2023 18:54

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک