السبت، 01 صَفر 1447| 2025/07/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

نیلوفر رحیم جاناف بہن کی "زنغیوتا" قید خا نے میں شہادت

﴿إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ﴾ "بے شک مسلمان ہی آپس میں بھائی بھائی ہیں" (الحجرات:10)
ریڈیو "اوزدلیک " نے خبر دی ہے کہ "بہن نیلوفر رحیم جاناف ازبکستان کے شہر تاشقند کے "زنغیوتا" کے عقوبت خانے میں 14 ستمبر 2014 کو شہادت سے سرفراز ہوگئی ہیں"۔ ان کی عمر 37 سال تھی اور وہ چار بچوں کی ماں تھی۔
نیلوفر کو 2012 میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کے الزام میں دہشت گردی کے قانون کے تحت اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ازبکستان میں اپنے عزیز و اقارب سے ملنے گئی تھیں پھر ان کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ۔ مرحومہ کے شوہر ایڈوکیٹ ستار افشی جو کہ معروف اپوزیشن لیڈر ہیں نے کہا ہے کہ "حکام بالا کے حکم پر ان کو تاشقند کے قبرستان میں وفات کے چھ گھنٹوں کے اندر دفنا دیا گیا اور جیل کے ملازمین نے ان کی موت کی کیفیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا"۔
ازبکستان جو کہ ایک مسلم ملک ہے جس کی آبادی24.5 ملین افراد پر مشتمل ہے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق یہاں مسلمان 88 فیصد ہیں جبکہ آرتھوڈکس عیسائی 9 فیصد اوردوسرے ادیان کے پیروکار 3 فیصد ہیں ۔
سوویت یونین کے انہدام کے بعد ابتدائی سالوں میں لوگ، خاص طور پر نوجوان، اسلام کو اس کے اصل مصادر یعنی قرآن وسنت سے سیکھنے کی جانب راغب ہوئے، کئی سالوں کے کمیونسٹ حکمرانی کے بعد ان کے دل اسلام کی طرف مائل ہو گئے، تاہم اس ظالم حکومت نے، جس نے ظلم کو گرتی ہوئی اشتراکی ریاست سے میراث میں پایا تھا، اس تبدیلی کو منفی انداز سے لیا ، اس لیے دین کے خلاف تشدد پر مبنی پالیسی اپنائی اور مسلمانوں کے خلاف ایسا طاغوتی اور جابرانہ رویہ اپنایا جس میں کسی رشتے یا قرابت کا لحاظ رکھا اور نہ مردوں اور عورتوں کے درمیان کوئی فرق کیا ۔ کئی دعوت کی علمبرادر خواتین اور عام متقی اور پاک دامن خواتین صرف مسلمان ہو نے کی وجہ سے گرفتار کی گئیں اور ان کو بیہودہ وجوہات بتا کر انتہائی مشکل صورت حال میں ایسے عقوبت خانوں میں دھکیل دیا گیا جن میں زندگی گزارنے کی کم سے کم ضروریات بھی دستیاب نہیں تھیں، جس سے ان کی صحت تباہ ہوگئی اور ہوا اور سورج سے محروم ہو نے کی وجہ سے بھی وہ کئی خطرناک بیماریوں کا شکار ہو گئیں ۔ ساتھ ہی ان کو اس قدر تشدد اور بدسلوکی کا سامنا رہا جس سے کئی ایک شہید ہو گئیں جیسا کہ نیلوفر بہن کے ساتھ ہوا۔
ہم حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کی خواتین شاخ، اپنی اسلامی بہن نیلوفر کے لئےاللہ سے رحمت اور مغفرت کے طلبگار ہیں۔ ہم سرکش کریموف اور اس کی مجرم حکومت سے کہتی ہیں کہ " انتظار کرو اللہ کے اذن سے تمہارا یوم حساب قریب ہے، ظلم کی ریاست کچھ دیر کی ہو تی ہے اور حق تاقیامت باقی رہے گا۔ اللہ ہر گز اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرے گا ۔ ہم تمہارے جرائم کو خاص کر حزب التحریر کی مسلمان اور دعوت کی علمبردار بہنوں پر بدترین تشدد، گرفتاری اور ایذا رسانی کو نہیں بھولیں گے۔ہم اپنی بہن کے خاوند اور ان کے بچوں سے کہتے ہیں کہ اگرچہ ہر جگہ ظالموں نے اسلام پر عمل کرنے کی وجہ سے مردوں اور خواتین میں تفریق کیے بغیر مسلمانوں کے گرد گھیرا تنگ کر رکھا ہے مگر اللہ کی مدد بھی قریب ہے، اسلام کے اور مسلمانوں کے دشمن ان مجرموں سے تمہارا بدلہ لیا جائے گا"۔۔۔ امت مسلمہ سے ہم کہتے ہیں کہ " تم کب تک خاموش رہوگے! تمہیں نظر نہیں آتا! حق کا راستہ تو واضح ہے جو کہ نبوت کی طرز پر خلافت راشدہ کا دوبارہ قیام ہے جس کی قیادت وہ امام کرے گا جو ڈھال ہے جس پیچھے امت لڑے گی اور جس کے ذریعے امت کی حفاظت ہو گی۔ یاد رکھو تب ہی تم دنیا اور آخرت کی عزت کو پاسکتے ہو۔ ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ کریموف اور اس جیسوں کے بارے وہ ہمیں وہ کچھ دکھائے جس سے مؤمنوں کے دل ٹھنڈے ہوں اور نیلوفر کی شہادت کو قبول فرمائے اور ان کو اعلٰی علیین میں جگہ دے ، آمین یا رب العالمین" ۔
﴿ثُمَّ نُنَجِّي الَّذِينَ اتَّقَوا وَّنَذَرُ الظَّالِمِينَ فِيهَا جِثِيًّا
" پھر متقیوں کو ہم نجاد دیں گے اور ظلموں کے اس کے بیچوں بیچ چھوڑ دیں گے"(مریم:72)
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر شعبہ خواتین

Read more...

کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت راحیل-نواز حکومت کا کمزور ردِّعمل بھارت کو جارحیت کی ہمت فراہم کررہا ہے

اکتوبر کے پہلے ہفتے سے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے عیدالاضحٰی کے تینوں دن جاری رہی جس میں سینکڑوں مسلمان شہید ہو چکے ہیں۔ بھارت کو اس کھلم کھلا جارحیت کا موقع اور ہمت پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود غداروں نے فراہم کی ہے جو امریکی ہدایت پر بھارت کے خلاف کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کرتے چلے آرہے ہیں جس سے بھارت کو اس کی اوقات یاد دلائی جائے۔
بھارت کی جانب سے حالیہ جارحیت پر راحیل-نواز حکومت کا بھارت کو صبرو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی نصیحت دراصل مسلمانوں کی سب سے بڑی اور طاقتور فوج کو یہ پیغام دینا تھا کہ حکومت کی پالیسی بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی نہیں ہے لہٰذا وہ اپنے جذبہ ایمانی پر بھاری پتھر رکھ دیں اور خاموشی سے مسلمانوں کا خون بہتا دیکھتے رہیں۔ اس انتہائی کمزور بیان نے بھارت کو ہمت فراہم کی اور اس نے یہ کہا کہ وہ لائن آف کنٹرول پر صورتحال بگڑنے پر قطعاً پریشان نہیں بلکہ بھارتی وزیر دفاع نے کاروائی کی دھمکی بھی دی۔ بھارت نےیہ بیان اس طرح دیا جیسے وہ کسی ایٹمی پاکستان سے نہیں بلکہ کسی چھوٹی سی انتہائی کمزور ریاست سے مخاطب ہے۔
سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار امریکی ہدایت پر بھارت کو اس خطے میں طاقتور مقام دینے کے لئے پاکستان کو کمزور کرتے جارہے ہیں۔ بھارت کو امریکہ نے افغانستان میں قدم جمانے کا موقع فراہم کردیا یہ غدار خاموش رہے، بھارت کو پاکستان کے ذریعے وسطی ایشیائی ممالک تک زمینی راستہ فراہم کرنے کی بات ہو یا وہاں سے گیس کی بھارت تک فراہمی کی بات ہو ان غداروں نے اس کی حوصلہ افزائی ہی کی اور پھر پاکستان کی افواج کو قبائلی علاقوں میں بالخصوص اور پورے ملک میں بالعموم امریکی جنگ میں ملوث کر کے افواج پاکستان کی بھارت کے خلاف روائتی جنگ لڑنے کی صلاحیت پر بھی کاری ضرب لگائی ہے جس کی وجہ سے 12 اگست 2014 کو بھارتی افواج سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے قاتل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ کہا کہ "پاکستان کی افواج روایتی جنگ لڑنے کی صلاحیت کھو چکی ہے"۔
اے افواج پاکستان ! سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار تمھاری شان و شوکت کو ختم کرتے جارہے ہیں ۔ کیا تم یہ گوارا کرسکتے ہو کہ اس پورے خطے پر بھارت کی بالادستی ہو اور تمھاری طاقت کو نہ صرف کم کردیا جائے بلکہ اس کو بھی امریکی مفاد میں ان مجاہدین کے خلاف استعمال کیا جائے جو افغانستان و کشمیر میں امریکہ و بھارت کے خلاف جہاد کررہے ہیں؟ کیا تم یہ برداشت کرسکتے ہو کہ تمھاری آنکھوں کے سامنے ان لوگوں کو کافر بھارت قتل کرتا جائے جن کی حفاظت کی قسم تم نے کھائی ہے؟ اور کیا تم یہ برداشت کرسکتے ہو کہ جب تم اپنے رب اللہ سبحانہ و تعالٰی کے سامنے پیش ہو تو ندامت سے تمھاری گرنیں جھکی ہوں؟ افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران! آگے بڑھو اور خود کو اوراپنی قوم کو بھارت اور امریکہ کے سامنے ذلیل رسوا ہونے سے بچاؤ اور خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کرو جس کے قیام میں ہی تمھاری اور پوری امت کی بھلائی ہے اور پھر مسلمانوں کا خلیفہ مسلمانوں کی عظیم الشان افواج کو حرکت میں لائے گا اور کشمیر و افغانستان کو کفار کے ناپاک وجود سے پاک کردے گا۔
فَلاَ تَهِنُواْ وَتَدْعُوۤاْ إِلَى ٱلسَّلْمِ وَأَنتُمُ ٱلأَعْلَوْنَ وَٱللَّهُ مَعَكُمْ وَلَن يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ
"سو تم ہمت مت ہارواور (دشمنوں کو ) صلح کی طرف مت بلاؤ اور تم ہی غالب رہو گےاور اللہ تمھارے ساتھ ہے اور وہ تمھارے اعمال میں ہرگز کمی نہیں کرے گا" (محمد:35)
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے عید کا پیغام جاری کردیا رسول اللہ ﷺ کے نقش قدم پر چلنے والی دوسری خلافت راشدہ کے قیام کے لئے اپنی کوشش میں اضافہ کردیں

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے پاکستان کے مسلمانوں کے لئے عید کا ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو میں ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان شہزاد شیخ نے پاکستان کے مسلمانوں سے خطاب کیا ہے۔ شہزاد شیخ نے اپنے پیغام میں کہا کہ " ہم اس وقت عیدلاضحٰی منا رہے ہیں جب دنیا بھر میں مسلمانوں کو صرف اس وجہ سے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ سبحانہ و تعالٰی ہمارے رب ہیں۔ مسلمان صرف غیر ملکی طاقتوں سے ہی نبر دآزما نہیں ہیں جن کی قیادت امریکہ کررہا ہے بلکہ وہ اپنے حکمرانوں کے ہاتھوں بھی بدترین ظلم و ستم کا نشانہ بن رہے ہیں"۔
شہزاد شیخ نے مزید کہا کہ "اس وقت دنیا کے بد ترین دہشت گرد امریکہ نے ایک بار پھر ایک مسلم ملک، شام کی مقدس سرزمین پر حملہ کردیا ہے، اور اس کے لئے یہ جواز گھڑا ہے وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کررہا ہے۔ امریکہ یہ حملہ اس لئے کررہا ہے کیونکہ اس نے یہ دیکھ لیا ہےکہ شام کے مسلمانوں نےبدترین مظالم سہنے کے باجود جس کا انسانیت نے کبھی مشاہدہ نہیں کیا تھا امریکی ایجنٹ بشار کے سامنے سر جھکانے سے انکار کردیا ہے ۔شام کے مسلمان یہ سب کچھ اس لیے کررہے ہیں کیونکہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ کے زیر سایہ زندگی گزار کر اللہ کی رضا حاصل کرنا چاہتے ہیں"۔
انہوں نے پاکستان کے مسلمانوں کو ان پر عائد عظیم ذمہ داری کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ" ہم ،جو پاکستان میں کسی قدر سکون کے حالات میں زندگی گزاررہے ہیں ، کو بنوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام کے لئے اپنی کوششوں کو بڑھنا ہے جو کہ اللہ کی رضا سے زیادہ دور نہیں۔ پھر دوبارہ مسلمان دنیا بھر میں حقیقی معنوں میں عید منائیں گے اور کفار اسلام اور مسلمانوں کی طاقت و عظمت کو دیکھیں گے"۔
يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُواْ نُورَ ٱللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَٱللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ ٱلْكَافِرُونَ
وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنی پھونکوں سے بجھا دیں لیکن اللہ اپنے نور کو مکمل کرے گا اگرچہ کفار کو کتنا ہی برا کیوں نہ لگے" (الصف:8)
آخر میں شہزاد شیخ نےدنیا بھر کے مسلمانوں کو عیدلاضحٰی کی مبارک باد دی۔
نوٹ: عید کے اس پیغام کی ویڈیو مندرجہ ذیل لنک پر دیکھی جاسکتی ہے:
http://www.dailymotion.com/video/x2747am_eid-al-adha-message-1435-from-pakistan_news
یا
http://pk.tl/1hwl

Read more...

افواج پاکستان کولازمی امریکہ کی قابض افواج سے لڑنے کی تیاری کرنی چاہیے

افواج پاکستان کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے 30 ستمبر 2014 کو قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی کے فوجی مرکز کا کھاریاں میں افتتاح کیا۔ فوج کے ترجمان نے اس ادارے کے بارے میں بتایا کہ "انتہائی اعلیٰ سہولیات سے مزین اس ادارے میں افواج کو ہر قسم کے علاقے میں دہشت گردی سے لڑنے کی تربیت فراہم کرنے کی وسیع صلاحیت موجود ہے"۔ یہ خبر اسی دن منظر عام پر آئی جب کٹھ پتلی افغان حکومت نے امریکہ کے ساتھ ایک سکیورٹی معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت امریکہ مزید دس سال تک افغانستان پر اپنا قبضہ برقرار رکھ سکے گا۔ اس معاہدے سے متعلق واشنگٹن میں جاری ہونے والی دستاویزات کے مطابق امریکہ افغانستان میں دس ہزار امریکی فوج رکھ سکے گا اور اس کو نو اڈے حاصل ہوں گے جن میں وہ اڈے بھی شامل ہیں جو پاک افغان سرحد کے ساتھ واقع ہیں۔ اسی دوران ہمارے ازلی دشمن بھارت کے وزیر اعظم مودی نے امریکہ کے صدر اوباما سے ملاقات کی جس میں دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی اور خطے سے متعلق خدشات کے حوالے سے انٹیلی جنس کی معلومات کا تبادلہ بڑھایا جائے جس میں افغانستان بھی شامل ہے۔
اس طرح پاکستان کی افواج کو امریکی قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے والوں سے لڑنے کے لئے تیار کیا جارہا ہے جبکہ امریکہ کے قبضے کے خلاف لڑنا اسلام نے فرض قرار دیا ہے اور راحیل-نواز حکومت امریکہ کو اپنا قبضہ برقرار رکھنے کے لئے اس کو ایک ایک قدم پر معاونت فراہم کررہی ہے۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ پاکستان اس معاہدے پر دستخط کو خوش آئیند قرار دے جس کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کے سب بڑے دشمن امریکہ کو دنیا کی واحد مسلم ایٹمی قوت کی دہلیز پر اڈے قائم کرنے اور فوجوں کو رکھنے کی اجازت مل جائے؟ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو کوئی شرم نہیں کہ وہ ہر اس اقدام، معاہدے اور تجویز کو پاکستان کے مفاد میں قرار دے دیتے ہیں جو درحقیقت پاکستان کے مفاد میں قطعاً نہیں ہوتا بلکہ ہمارے دشمن امریکہ کے مفاد میں ہوتا ہے۔ آج کے دن تک سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے پورا ملک امریکی دہشت گردی کے نیٹ ورک کے لئے کھول رکھا ہے جو حساس ترین علاقوں میں حملے کروانے کے لئے آزادی سے معلومات اکٹھی کرتے پھرتے ہیں اور اگر یہ امریکی پکڑے جائیں تو انہیں رہا کردیتے ہیں۔ اس کے بعد غدار حکومت جہاد کو بدنام کرنے کے لئے امریکی ترجمان کا کردار ادا کرتی ہے اور جانتے بوجھتے ہوئے مخلص مجاہدین کو، جو افغانستان میں امریکہ کے خلاف لڑ رہے ہیں، ان لوگوں سے ملادیتے ہیں جن کے کردار انتہائی مشکوک ہیں اور جوافواج پاکستان پر حملے کرتے ہیں۔ اور آخر میں یہ مجرم حکومت ہماری افواج کو قبائلی علاقوں میں اپنے ہی مسلمان بھائیوں سے اس غلیظ فتنے کی جنگ لڑنے کے لئے بھیجتی ہے اور پھر اس کے نتیجے میں دونوں جانب سے مسلمانوں کا ہی خون امریکی راج کے استحکام کے لئے بہتا ہے اور یہ خطہ بدامنی اور بد حالی کا شکار ہوجاتا ہے۔
یہی وقت ہے کہ افواج میں موجود مخلص افسران خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کریں جو مسلمانوں کی افواج اور قبائل کو قابض امریکہ کے خلاف ایک قوت کی شکل میں متحرک کرے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،
يٰأَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُواْ هَلْ أَدُلُّكمْ عَلَىٰ تِجَارَةٍ تُنجِيكُم مِّنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ ط تُؤْمِنُونَ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِ وَتُجَاهِدُونَ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنفُسِكُمْ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ط يَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِى مِن تَحْتِهَا ٱلأَنْهَارُ وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِى جَنَّاتِ عَدْنٍ ذٰلِكَ ٱلْفَوْزُ ٱلْعَظِيمُ
"اے ایمان والو! کیا میں تمہیں وہ تجارت بتا دوں جو تمہیں دردناک عذاب سے بچا لے؟ اللہ تعالٰی پر اور اس کے رسولﷺ پر ایمان لاؤ اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جانوں سے جہاد کرو۔ یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تمہیں علم ہو۔ اللہ تعالٰی تمہارے گناہ معاف فرمادے گااور تمہیں ان جنتوں میں پہنچائے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور صاف ستھرے گھروں میں جو جنت عدن میں ہوں گے، یہ بہت بڑی کامیابی ہے" (الصف:10-12)۔

Read more...

امریکہ کے ساتھ کسی قسم کا عسکری اتحاد خطرناک اور شریعت کی رُو سے حرام ہے! اس کو فوراً ختم کرو!

امریکی فوج اس وقت ملائیشیا کی فوج کے ساتھ 18/2014 کے کیریس سٹرائک جنگی مشقوں کے سلسلے میں ملائیشیا (کیلانتن اور تیرنگانو صوبے) میں موجود ہے ۔ کیریس سٹرائک وہ سلسلہ وار جنگی مشقیں ہیں جس میں ہر سال فوج کی دوسری ڈویژن کی آٹھ بریگیڈ حصہ لیتی ہیں۔ یہ مشقیں 13 ستمبر سے 26 ستمبر کے درمیان کیلانتن صوبے میں کیم پینگ کالان چیپا اور کیم دیسا بہلاون کے علاقوں کے قریب ہوں گی۔ ملائیشیا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ان اہلکاروں کا تعلق ' بحر الکاہل میں امریکی فوج کی کمان (USARPAC)' کے اس اڈّے سے ہے جو ہوائی (Hawaii) میں قائم ہے۔ اس بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ "ان دوطرفہ مشقوں کا بنیادی مقصد اس میں شامل شرکاء کی قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت اور تجربے میں اضافہ کرنا اور اقوام متحدہ کی امن کی کاروائیوں کو عملی جامہ پہنانا ہے"۔ کیریس سٹرائک جنگی مشقوں میں ہوائی کے امریکی اڈّے سے 540 امریکی فوجی اور 638 ملائیشیا کے فوجی حصہ لے رہے ہیں۔

حزب التحریر ملائیشیا بھر پور طریقے سے ملائیشیا کی حکومت کو بالعموم اور ملائیشیا کی مسلح افواج کو بالخصوص خبرادار کرتی ہے اور زور دیتی ہے کہ وہ ان جنگی مشقوں اور امریکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے عسکری اتحاد کو فوراً ختم کر دیں کیونکہ یہ فعلاً حربی کافر ریاست ہے (وہ کفر ریاست جو عملاً اسلام کے خلاف حالت جنگ میں ہو) اور امریکہ ہی اسلام کا حقیقی دشمن ہے۔ یہ کس امن کی حفاظت کی بات کرتے ہیں جبکہ امریکہ بذاتِ خود مجرم ہے ، شَر کا محور ہے اور عالم اسلام بالخصوص مشرق وسطی میں ہرقسم کے عدم استحکام کا اصل سبب ہے؟ یہ کس امن کی بات کرتے ہیں جبکہ امریکہ ہی پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف نہ ختم ہونے والی دہشت گردی کا سبب ہے؟ کیا ملائیشیا کی حکومت اس سے کوئی عبرت حاصل کرے گی؟! امریکہ کے ساتھ یہ دوطرفہ جنگی مشقیں حرام ہونے کے ساتھ ساتھ ملائیشیا کے لیے خطرے کا باعث ہیں کیونکہ ان سے ملک کی عسکری قوت کا ایک بڑا حصہ دشمن کے سامنے بے نقاب ہوگا۔عسکری قوت دشمن کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کے ذریعے اس کے ماتحت ہو نے کے لیے نہیں بلکہ دشمن کے خلاف ہونی چاہیے! امریکہ اور ملائیشیا کے درمیان طویل المدتی عسکری تعلقات شرعی احکامات کے خلاف ہیں اور اسلام نے بڑے واضح انداز سے اس کو حرام قرار دیا ہے کیونکہ امریکہ ایک کافر ریاست ہے اور وہ مسلمانوں کے ساتھ عملاً حالت جنگ میں ہے۔ امریکہ افغانستان، عراق، پاکستان اور یمن میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو قتل کر رہا ہے، اسی کی پشت پناہی کی وجہ سے فلسطین ، شام اور دوسرے مسلم علاقوں میں ہزاروں مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ امریکہ کی زیرِقیادت دہشت گردی کے خلاف جاری یہ جنگ اسلام کے خلاف وہ خفیہ جنگ ہے جس میں کچھ پوشیدہ نہیں رہا۔ شریعت کی رُو سے اسلامی علاقوں کا امریکہ کے ساتھ صرف ایک ہی قسم کا تعلق ہو سکتا ہے اور وہ حالت جنگ کا تعلق ہے۔ اس کے علاوہ کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں!
اسلام نے کسی کافر قوت سے مدد لینے کو حرام قرار دیا ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا، ((لا تَسْتَضِيئُوا بِنَارِ الْمُشْرِكِينَ)) "مشرکوں کی آگ سے روشنی مت لو"، یہی امر الضحاک رضی اللہ عنہ کی حدیث میں بھی ہےکہ، ((أَنَّ رَسُولَ اللَّهِﷺ خَرَجَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَإِذَا كَتِيبَةٌ حَسْنَاءُ، أَوْ قَالَ: خَشْنَاءُ، فَقَالَ: مَنْ هَؤُلَاءِ؟ قَالُوا: يَهُودُ كَذَا وَكَذَا، فَقَالَ لَا نَسْتَعِينُ بِالْكُفَّارِ)) "رسول اللہﷺ اُحد کے دن نکلے تو ایک فوجی دستہ دیکھا خوبصورت(حسناء) یا سخت (خشناء)، تو فرمایا : یہ کون لوگ ہیں ؟ لوگوں نے کہا : فلاں فلاں یہودی ہے تب فرمایا : ہم کفار سے مدد نہیں لیتے"۔ حافظ ابو عبد اللہ نے حدیث بیان کرتے ہوئے اس کی سند کو ابی سعید الساعدی تک لے گیا ہے اور کہا ہے کہ، ((خرج رسول اللهﷺ حتى إذا خَلَّف ثَنيَّة الوداع إذا كتيبة، قال: من هؤلاء؟ قالوا بني قينقاع وهو رهط عبد الله بن سلام قال: وأسلموا؟ قالوا: لا، بل هم على دينهم، قال: قولوا لهم فليرجعوا، فإنا لا نستعين بالمشركين)) "رسول اللہﷺ چل پڑے یہاں تک کہ ثنیۃ الوداع پیچھے رہ گیا تو ایک فوجی دستہ نمودار ہوا تو فرمایا : یہ کون لوگ ہیں ؟ یہ بنو قینقاع ہیں جو کہ عبد اللہ بن سلام کا قبیلہ تھا ، فرمایا: یہ اسلام لاچکے ہیں ؟ لوگوں نے کہا : نہیں بلکہ اپنے ہی دین پر ہیں ، فرمایا : ان سے کہو کہ واپس جائیں، ہم مشرکوں سے مدد نہیں لیتے"۔ اس وجہ سے مسئلہ بہت واضح ہے کہ کافر ریاستوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا عسکری اتحاد شرعا ًحرام ہے۔ اس لیے ملائیشیا کو امریکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے عسکری اتحاد، جس کی نوعیت کچھ بھی ہو اور موجودہ دوطرفہ جنگی مشقیں غیر مشروط طور پر فورا ًختم کر دینی چاہیے۔
عبد الحکیم عثمان
سربراہ حزب التحریر میڈیا آفس ، ملائیشیا

Read more...

میڈیا آفس کا حلب شہر کا دورہ

حزب التحریر ولایہ شام کے میڈیا آفس نے حلب شہر کےبعض آزاد کردہ علاقوں کا دورہ کیا ۔ میڈیا آفس کے سربراہ استاذ احمد عبد الوھاب ، رابطہ کمیٹی کے استاذ عبد الحمید عبد الحمید اور میڈیا آفس کے رکن استاذ منیر ناصر نے "امریکی منصوبہ اور اس کا سامنا کرنے کا طریقہ"، " گندہ سیاسی مال اور انقلاب پر اس کے اثرات"، "مسلمان کے خون کی حرمت اور گروہوں کی آپس میں لڑائی"، "مغرب کے لبرل منصوبے کے سدباب کے لیے اسلامی سیاسی منصوبے کی اہمیت" کے موضوعات پر کئی تقاریر اور کانفرنسوں سے خطاب کیا۔ یہ کانفرنسیں السکری کے علاقے کی جامع مسجد ابو عبیدہ، المشھد کے علاقے کی جامع مسجد حمزہ، بستان القصر کے علاقے کی جامع مسجد بدر، الصالحین کے علاقے کی جامع مسجد الجیلانی میں منعقد کی گئیں۔ امریکی سازشوں کو بے نقاب کرنے، مسلمانوں کو اس حوالے سے بیدار کرنے، ان کے سد باب کی کیفیت کے حوالے سے ان کانفرنسوں کا زبردست اثر ہوا، لوگوں نے اس میں جوق در جوق شرکت کی اور اس دوران تکبیر اور تھلیل کی صدائیں بلند ہو تی رہیں۔
میڈیا آفس نے سیاسی رشوت اور مسلمانوں کی باہمی لڑائی کی حرمت کے حوالے سے بیانات کا اہتمام کیا جو السکری کے علاقے کی جامع مسجد اویس القرنی، الانصاری کے علاقے کی جامع مسجد سعد الانصاری، بستان القصر کے علاقے کی جامع مسجد سکر، الصالحین کے علاقے کی جامع مسجد عمر بن عبدالعزیز، السکری کے علاقے کی جامع مسجد عائشہ میں ہوئے جن کو لوگوں کی طرف سے پذیرائی ملی اور لوگوں نے اس طرح رد عمل کا مظاہرہ کیا گویا ان کے دل کی بات اور ان کے جذبات کی ترجمانی کی گئی ہے۔
میڈیا آفس نے اپنے دورے کا اختتام حلب کے ان علاقوں کے جائزے اور بے پناہ تبا ہی کے مناظر کو دیکھنے کے بعد کیا جو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت رہائشی علاقوں پر وحشیانہ بمباری سے ہوئی ہے جس کا مقصد عوام سے انتقام لینا اور مجاہدین سے ان کو کاٹنا ہے۔
ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ اللہ شام کے مسلمانوں اور دوسرے مسلمانوں کے پاکیزہ خون کی حفاظت کرے اور ہم یہ دعا بھی کرتے ہیں کہ اس مبارک انقلاب کے نتیجے میں خلافت راشدہ علٰی منہاج النبوۃ قائم ہو۔

احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک