یوم کشمیر کے موقع پر پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی نے ایک اجتماع سے خطاب کیا صرف خلافت ہی کشمیر کو آزاد اور برصغیر میں اسلام کو دوبارہ ایک طاقتور قوت بنائے گی
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
یوم کشمیر کے موقع پر پاکستان کے سب سے بڑے اور دنیا کے تیسرے بڑے شہر کراچی میں ایک بہت بڑے اجتماع سے سعد جگرانوی نے ایک پرجوش خطاب کیا۔ سعد جگرانوی نے، جو پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربارہ ہیں، سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی پالیسیوں کو بھر پور تنقید کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ہندو ریاست کو مسلمانوں کے خلاف جارحیت کی جرأت ہوتی ہے۔ جناب سعد جگرانوی نے اجتماع میں موجود لوگوں، جن میں کئی اپنے اپنے شعبوں کے ماہرین بھی تھے، کو یاد دہانی کرائی کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دور سے حکمرانوں کا آقا امریکہ بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لیے پاکستان کو استعمال کرتا آرہا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے امریکہ بھارت کو مسئلہ کشمیر کو مستقل دفن کرنے، افغانستان میں بھارتی اثر و رسوخ کو بڑھانے، بھارتی معیشت کو طاقتور بنانے کے لیے پاکستان کی مارکیٹ تک اس کو رسائی فراہم کرانے اور پاکستان کی فوجی خصوصاً ایٹمی صلاحیت میں کمی کروانے کی یقین دہانی کراتا ہے۔ اس غداری کا امریکہ نے بھر پور فائدہ اٹھایا اور بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لیے اس نے اپنے دروازے کھول دیے اور اب بھارت نہ صرف افغانستان میں زبردست اثرورسوخ حاصل کر چکا ہے بلکہ اسے پاکستان کے اندر افراتفری پیدا کرنے کا موقع بھی مل گیا ہے۔ اس کے علاوہ کشمیر سے دستبرداری اور ہماری افواج کاقبائلی علاقوں میں امریکی فتنے کی جنگ میں ملوث ہو جانے کے بعد بھارت نے سکون کا سانس لیا ہے اور رہی سہی قصرچند دن قبل ہی امریکہ کی خواہش پر افواج پاکستان کی جنگی ڈاکٹرائن میں جنرل کیانی نے اہم تبدیلی کرتے ہوئے "اندرونی خطرے" کو پاکستان کی سلامتی کو درپیش سب سے بڑا خطرہ قرار دے کر پوری کر دی ہے۔ یہ ہے وہ صورتحال جس کی وجہ سے بھارت ہماری افواج کے خلاف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت کرتا ہے اور کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف مسلسل زیادتیوں کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
سعد جگرانوی نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ جب حزب التحریر پاکستان میں خلافت قائم کرنے میں کامیاب ہو جائے گی اور جو کچھ اللہ سبحانہ و تعالی نے اس امت مسلمہ کو بخش رکھا ہے وہ ایک قیادت تلے جمع ہو جائے گاتو اس خطے میں اسلام کی بالادستی اور کشمیر کی آزادی کا خواب بھی انشأ اللہ پورا ہو جائے گا۔ انھوں نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ امریکہ اور بھارت کا افغانستان پر اثرورسوخ مکمل طور پر پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی فضائی اور زمینی راہداری، انٹیلی جنس اور اس کی پیشہ وارانہ قابل فوج کی مدد کی وجہ سے ہے۔ انھوں نے اس بات کی بھی یاد دہانی کرائی کہ ہندو ریاست ایک کمزور ریاست ہے جس کی وجہ سے وہ ٹوٹ کر بکھر سکتی ہے۔ اس کی بنیاد میں عصبیت اس حد تک موجود ہے کہ کئی علیحدگی پسند تحریکیں برسرِ پیکار ہیں جو بھارت کی تقسیم چاہتی ہیں۔ بھارت میں یہ صلاحیت ہی نہیں ہے کہ وہ اپنے غیر ہندوں شہریوں، یہاں تک کہ چھوٹی ذات سے تعلق رکھنے والے ہندوں کو بھی، تحفظ اور خوشحالی فراہم کرسکے۔ اس کے علاوہ ہندو ریاست تیل و گیس کے لیے مسلم علاقوں پر انحصار کرتی ہے جن تک پہنچنے کے لیے پاکستان کی اجازت ضروری ہے۔
جناب سعد جگرانوی نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ خلافت خطے کی صورتحال کو مسلمانوں کے حق میں تبدیل کر دے گی۔ اسلام جنوبی اور وسطی ایشیأ کے مسلمانوں کو جوڑنے والی قوت ہے۔ اس خطے میں مسلمانوں کی تعداد پچاس کروڑ سے زیادہ ہے جس میں سے تقریباً بیس کروڑ ہندو ریاست میں بستے ہیں۔ مسلمانوں کی مجموعی فوج کی تعداد تقریباًساٹھ لاکھ ہے جبکہ ہندوستان کی فوج کی تعداد دس لاکھ ہے۔ خلافت کی دعوت جنوبی اور وسطی ایشیأ میں پھیل چکی ہے لہذااس خطے میں مسلمانوں کی سرزمینوں کو ملا کر ایک اسلامی ریاست کو قائم کرنے کے لئے درکار تمام عوامل موجود ہیں۔ اس کے علاوہ خطے میں ایسے کئی غیر مسلم ممالک ہیں جو مسلمانوں کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے، جو اپنے ملکوں میں امریکہ اور بھارت کی مداخلت کو قطعاً پسند نہیں کرتے۔ یہ ممالک بھی مسلمانوں کے ساتھ شامل ہو کر ہماری طاقت میں تقویت کا باعث ہوں گے۔
سعد جگرانوی نے اپنی پر جوش تقریر کے آخر میں اجتماع سے مطالبہ کیا کہ وہ اللہ کے ساتھ اور اس دین اسلام کی ریاست یعنی خلافت کے قیام کے عہد پر مضبوطی سے قائم رہیں۔ انھوں نے افواج سے مطالبہ کیا کہ فوراً خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں تا کہ پھر مسلم علاقوں کی بازیابی کے اہم کام کو شروع کیا جاسکے۔
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان