الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

17 اپریل، ملک گیر ریلیاں!! امریکہ کو بھگاؤ، غداروں کو ہٹاؤ ۔ خلافت کو لاؤ

امتِ مسلمہ میں تبدیلی کی لہر مغرب سے مشرق تک پھیل چکی ہے۔ مسلمان نوجوان جابر اور غدار حکمرانوں کے خلاف سر سے کفن باندھ کر گلیوں اور بازاروں میں امڈ آئے ہیں۔ عوام کے قدموں کی چاپ سے غدار مسلم حکمرانوں کے ایوان لرزرہے ہیں۔ مسلمانوں نے غلامی کا طوق گلے سے اتار پھینکنے کا تہیہ کر لیا ہے۔ پوری مسلم دنیا میں ''الشعب یرید اسقاط النظام‘‘ ''عوام نظام کا انہدام چاہتے ہیں‘‘ کا نعرہ گونج رہا ہے جس نے غدار حکمرانوں کی نیندیں حرام کرکے رکھ دی ہیں۔ استعمار جانتا ہے کہ تبدیلی کی اس پکار نے اگر درست سمت اختیار کر لی تو پھر مسلم دنیا میں اس کی بساط کو لپٹنے سے کوئی نہ روک سکے گا۔


مغربی استعماری ممالک نے مسلمانوں کو کہیں جابر ڈکٹیٹروں کے ذریعے غلام بنایا اور کہیں ان کا استحصال جمہوری حکمرانوں کے ذریعے کیا۔ پاکستان کے مسلمان ان دونوں طرز کے حکمرانی کا مزا لوٹ چکے ہیں۔ وہ جان چکے ہیں کہ سیاسی جوئے کے اس کھیل میں دونوں گھوڑے استعمار کے ہیں۔ ان میں سے کسی پر بھی پیسے لگانے کا مطلب استعمار کو فائدہ پہنچانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے مسلمان اب یکسر اور مکمل تبدیلی چاہتے ہیں۔ یہ تبدیلی چہروں کی تبدیلی نہ ہو بلکہ نظام کی تبدیلی ہو۔ یہی تبدیلی استعمار کی اصل شکست ہوگی۔


اے مسلمانو! تم مسلم امت کا حصہ ہو، اس عظیم امت کا، جس نے ہر مشکل کا نہایت جواں مردی سے سامنا کیا ہے۔ اس امت کا جس نے تاتاریوں کو مار بھگایا؛ جس نے صلیبیوں کو ناکوں چنے چبوا دئے۔ اس امت کا حصہ جسے خود اللہ سبحانہُ و تعالیٰ نے پوری انسانیت میں بہترین امت قرار دیا اور اسے دیگر تمام اقوام پر شہید (گواہ) بنایا۔ کشمیر کے زلزلے اور حال ہی میں آنے والے سیلاب میں جس طرح تم نے بڑھ چڑھ کر اپنے بھائیوں کی مدد و معاونت کی اس نے ثابت کر دیا کہ تم آج بھی خیر اور نیکی کی دولت سے مالا مال ہو۔ تمہاری تعریف تمہارے سب سے بڑے دشمن تک کرتے ہیں۔


اے مسلمان بھائیو! یہ غدار حکمران تمہاری حوصلہ شکنی کرنے اور تمہاری ہمت کو پارہ پارہ کرنے کے لئے تمہیں ہمیشہ برا بھلا کہتے ہیں۔ وہ یہ کہہ کر اپنے آپ کو تنقید سے بچاتے ہیں کہ چونکہ عوام برے ہیں اس لئے اُن جیسے برے حکمران ہی عوام کا مقدر ہیں۔ اے بھائیو! ہر گز نہیں، تم برے ہوتے تو تم بھی ان غداروں کی طرح افغانستان میں امریکہ کا ساتھ دیتے ۔ تم برے ہوتے تو تم بھی عافیہ صدیقی کو بیچ کر چین کی نیندسوتے۔ تم برے ہوتے توتم بھی ریمنڈ ڈیوس کو امریکہ کے حوالے کرنے کے لئے بے قرار ہوتے۔ عزیز مسلمان بھائیو! تم ناموس رسالت پر مر مٹنے کے لئے تیار ہو جبکہ یہ غدار حکمران رسول ﷺ کی توہین کرنے والوں سے بغل گیر ہونے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ تم کشمیر یوں کو بذریعہ جہاد ظلم سے نجات دلانا چاہتے ہو جبکہ یہ غدار حکمران ہندو کلچر کی پورے ملک میں ترویج چاہتے ہیں۔ تم امریکہ کو دشمن سمجھتے ہواور یہ اسے اپنا حلیف گردانتے ہیں۔ تم اسلام کا نفاذ چاہتے ہو جبکہ یہ کفر نافذ کرنے میں فخر محسوس کرتے ہے۔ ایسے میں تمہاری ان غداروں سے کیا نسبت ؟! یہ امریکہ اور یورپ کے مفادات کے رکھوالے اور تم اللہ اور رسول ﷺ کے عاشق! یہی وجہ ہے کہ یہ حکمران تمہارے لائق نہیں۔ تمہیں تو وہ مؤمن چاہئے جو امریکہ کی رسد کاٹ کر اسلامی شریعت کو نافذ کرے۔ تمہیں تو وہ عاشق رسول ؐچاہئے جو توہین رسالت کرنے والوں کی زبان کھینچ لے اور جہاد کے ذریعے ان کی اینٹ سے اینٹ بجا دے۔ تمہیں تو وہ منصف چاہئے جو ان غدار حکمرانوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ تم تو اس حکمران کی خواہش کرتے ہو جو سیدنا عمرؓ کے نقش قدم پر چل کر راتوں کو گشت کرے اور اپنی رعایاکی خدمت اپنا فرض سمجھے۔ اس ارض سندھ کے باسیوں کو ایک بار پھر ''محمد بن قاسم‘‘ چاہئے جو آج کے راجہ داھروں سے انہیں نجات دلائے۔ اے مسلمانو! بے شک تمہیں خلیفہ راشد کی تلاش ہے جس کی آمد کی بشارت خود رسول مقبول ﷺ نے دے رکھی ہے اور اب اس کی آمد کا وقت بہت قریب آن پہنچا ہے۔ ارشاد نبوی ﷺہے:


((ثم تکون خلافۃ علی منہاج النبوۃ))
''اور پھر نبوت کے نقش قدم پر خلافت دوبارہ قائم ہوگی‘‘ (منسد احمد)


اے مسلمانو!

یہ خلافت ہی ہوگی جو اسلام کے اقتصادی نظام کے نفاذ کے ذریعے مسلمانوں کی بنیادی ضروریات کا تحفظ کریگی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو جہاد کے ذریعے قبلۂ اول سمیت ، فلسطین، کشمیر، افغانستان، چیچنیا، عراق وغیرہ کو آزاد کرائیگی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو فحاشی اور عریانی کا خاتمہ کریگی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو اسلامی عدالتی نظام کے ذریعے عوام کو مفت اور فوری انصاف فراہم کریگی۔ یہ خلافتہی ہو گی جو امریکی رسد کاٹ کر امریکہ کو خطے سے بے دخل کریگی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو امریکی خفیہ ایجنسیوں اور پرائیوٹ سیکورٹی اداروں کو خطے سے نکالے گی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو مسلمانوں کے درمیان حائل مصنوعی سرحدوں کا خاتمہ کریگی اور امت مسلمہ کو ایک بار پھر دنیا کی سب سے طاقتور قوم بنائیگی۔ اور بے شک یہ خلافتہی ہوگی جو دعوت اور جہاد کے ذریعے اسلام کا پیغام پوری دنیا تک پھیلائیگی۔ اے مسلمانو! اٹھو اور اس جدوجہد کا حصہ بن جاؤ۔


اے مسلمانو!

تم کئی برس سے ایک مخلص لیڈرشپ کی تلاش میں تھے جو تمہیں امریکہ اور اس کے نظام کی غلامی سے نکالے۔ الحمد للہ یہ مخلص لیڈرشپ حزب التحریرکی شکل میں پوری مسلم امت میں جدوجہد کر رہی ہے۔ آج حزب التحریردنیا کی سب سے بڑی اسلامی سیاسی جماعت ہے جو شیخ عطا بن خلیل ابو رشتہ کی سرکردگی میں چالیس سے زائد ممالک میں کام کر رہی ہے۔ حزب التحریرکے شباب پوری دنیا میں قربانیوں کی تاریخ رقم کر رہے ہیں اور آج بھی دس ہزار سے زائد حزب کے ممبران وسط ایشیاء اور عرب ممالک میں پابند سلاسل ہیں۔ حزب التحریر خلافت کے قیام کے لئے منہج نبویؐ پر کاربند ہے جس میں امت کو اسلام کے تحت زندگی بسر کرنے کے لئے تیار کرنا اور اہل طاقت کو اسلام کے نفاذ کے لئے نصرت دینے پر آمادہ کرنا ہوتا ہے۔ الحمد للہ آج امت اسلام کے نفاذ کے لئے تیار ہے ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ افواج میں موجود مخلص عناصر حرکت میں آئیں اور اسلام کے نفاذ کے لئے حزب التحریرکو مدد و نصرت فراہم کریں۔ اے افواج پاکستان! اٹھو اور ان غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکو، جو تمہاری بندوقوں کے سائے تلے بیٹھ کر مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔ اٹھو اور خلافت قائم کر کے انصار ثانی کا رتبہ حاصل کرلو۔


حزب التحریر17 اپریل بروز اتوار کو ملک بھر میں ''امریکہ کو بھگاؤ، غداروں کو ہٹاؤ ۔ خلافت کو لاؤ‘‘ کے عنوان سے ریلیوں کا انعقاد کر رہی ہے۔ ریلیوں کا مقصد پاک افواج کو اس کی ذمہ داری یاد دلانااور انہیں یہ نظام اکھاڑ کر خلافت کا نظام نافذ کرنے پر آمادہ کرنا ہے۔ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف ان ریلیوں میں شامل ہو بلکہ مسلح افواج میں اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں تک یہ پیغام پہنچانے کے لئے متحرک ہوجائے۔ وہ دن دور نہیں جب یہ بوسیدہ نظام ایک طاقتور جھٹکے کے ذریعے زمیں بوس ہو جائیگا اور کفر مٹ جائیگا اور دنیا اسلام کے نور سے منور ہو جائیگی۔


(وَقُلْ جَاء الْحَقُّ وَزَہَقَ الْبَاطِلُ إِنَّ الْبَاطِلَ کَانَ زَہُوقا)
''اور کہہ دیجئے 'سچ آگیا اور جھوٹ مٹ گیا۔ بے شک جھوٹ مٹنے والی شئے ہے‘‘ (سورۃ الاسراء: 81 )

 

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

 

سٹکر اور پوسٹر-17 اپریل، ملک گیر ریلیاں- تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

بنگلہ دیش میں حزب التحریر کے کارکنوں پر حراست میں وحشیانہ تشدد، بجلی کے جھٹکے بھی لگائے گئے حزب التحریر کے وفدنے اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کو احتجاجی مراسلہ حوالے کیا

عمران یوسفزئی ، نائب ترجمان حزب التحریر اور ممبر حزب التحریر طاہر خان پر مشتمل حزب کے ایک وفد نے کل اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کا دورہ کیا اور حزب التحریر کے شباب پر دوران حراست ہونے والے وحشیانہ تشدد کے خلاف حزب التحریر کا احتجاجی مراسلہ پہنچایا۔ وفد نے بنگلہ دیشی سفیر سے ملنے کی درخواست کی لیکن بزدل حکومت کے نمائندوں نے ملنے سے انکار کر دیا۔ حزب التحریر نے اس مراسلہ میں بنگلہ دیش کی بدنام زمانہ اذیت پسند ایجنسی ''ٹاسک فورس فار انٹروگیشن‘‘ کے ہاتھوں حزب التحریر کے ایک درجن سے زائد ممبران اور کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ یہ ممبران 22دسمبر اور19جنوری کو گرفتار کر کے اس سادیت پسند ایجنسی کے حوالے کئے گئے ہیں جس کے تشدد کے واقعات حال ہی میں گارڈین اخبار میں سامنے آئے ہیں۔ باوجود یہ کہ حزب التحریر کے بارے میں تمام مسلمان حکومتیں اور مغربی ممالک کی حکومتیں قطعی طور پر جانتی ہیں کہ حزب ایک سیاسی جماعت ہے اور اس کے اراکین کسی قسم کی عسکریت پسندی میں ملوث نہیں لیکن اس کے باوجود بنگلہ دیش حکومت نے مغربی آقاؤں کے کہنے پر اس پر پابندی لگائی ،اس کے ترجمان، چیف کوارڈینیٹر اور دیگر عہدیداروں کو قید کیا اور اس کے ممبران کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد کے طریقہ کار میں آنکھیں باندھ کر ڈنڈوں سے مارنا، برہنہ کر کے الٹا لٹکانا، 45منٹ تک بجلی کے جھٹکے لگانا خصوصاً نازک حصوں پر اور برف کی سلوں پر لمبے دورانیہ کے لئے لٹاناشامل ہے۔ حزب التحریر نے اس مراسلہ کے ذریعے انسانی حقوق کے اداروں کو بھی جھنجوڑا ہے کہ وہ ان ضمیر کے قیدیوں پر ظلم و تشدد روکنے کیلئے متحرک ہوں۔ حکمران یاد رکھیں، خلافت ان کی اسلام دشمنی اور کافروں کی چاکری کا حساب ضرور لے گی۔ اور انشاء للہ وہ دن زیادہ دور نہیں۔

 

عمران یوسفزئی

نائب ترجمان حزب التحریر

 

Read more...

مردان میں پاک فوج پر امریکہ کا ایک اور حملہ!! دھماکوں کے ذریعے امریکہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور شمالی وزیرستان آپریشن کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے

مردان کے ''ریمنڈ ڈیوس‘‘ نے ایک بار پھر فوج کو نشانہ بنایا۔ یہ وہی پرانی حکمت عملی ہے جس کے تحت امریکہ قبائلی عوام اور فوج میں انتقام کی آگ بھڑکا کر مسلمان کو مسلمان کے خلاف لڑا رہا ہے۔ اس فتنے کی جنگ سے امریکہ لطف اندوز ہو رہا ہے جس میں دونوں طرف مسلم خون بہایا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ریمنڈ ڈیوس سے وہ موبائل سمز بھی برآمد ہوئی ہیں جن سے وہ عسکریت پسند وں سے رابطہ کرتا تھا۔ چنانچہ ثابت ہوا کہ ایک طرف تو امریکہ دہشت گردوں کے ذریعے شہری علاقے میں بم دھماکے کرواتا ہے اور فوج کو نشانہ بناتا ہے تو دوسری طرف وہ قبائلی علاقوں کے مسلمانوں پر ظالمانہ فوجی آپریشن مسلط کرتا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوتے ہیں، ہزاروں شہید کئے جاتے ہیں اور سینکڑوں گھروں اور دکانوں کو مارٹر گولوں اور لڑاکا جہازوں کی مدد سے صفہ ہستی سے مٹا دیا جاتا ہے۔ ریمنڈ ڈیوس اور اس جیسے دیگر کرائے کے قاتل پاکستان میں امریکی جنگ کے کلیدی مہرے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس کی رہائی کے لئے امریکی حکومت کی بلند ترین سطح سے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ اور اب تو یہ تک کہا جا رہا ہے کہ امریکہ پاکستان کی ''ایڈ‘‘ بند کر سکتا ہے۔ ایسا کرنا پاکستان اور پاکستانی فوج کے لئے نہایت ہی خوش آئند ہوگا کیونکہ پھر ہم دہشت گردی پر مبنی امریکی جنگ لڑنے کے بھی پابند نہ رہیں گے۔ امریکہ کی رسد کو جاری رکھنے کا بھی کوئی جواز باقی نہ رہے گا۔ یوں امریکہ کے پاس اس خطے سے نکلنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ بچے گا اور اسی سے خطے کے مسلمانوں کی کایا پلٹے گی۔ ہم اہل طاقت میں موجود مخلص عناصر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نہ وہ ریمنڈ ڈیوس جیسے کرائے کے قاتل رہا کریں، جو پاکستان میں انتشار پھیلاتے ہیں اور نہ ہی وہ امریکہ کے اشارے پر شمالی وزیرستان آپریشن شروع کریں۔ اس کے برعکس انہیں چاہئے کہ وہ امریکہ کو خطے سے نکالنے کے لئے خلافت قائم کرنے میں حزب التحریر کو مدد و نصرت فراہم کریں۔ تیونس اور مصر کے مظاہروں نے ثابت کر دیا ہے کہ محض نہتے عوام کو سڑکوں پر لا کر تبدیلی نہیں لائی جاسکتی، جب تک کہ اس ملک کے اہل طاقت یعنی فوج نصرت فراہم نہ کرے۔ یہی تبدیلی کا شرعی اور عملی طریقہ کار ہے جس پر حزب التحریر کاربند ہے۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...

شمائلہ بی بی کے قتل کا ذمہ دار امریکہ ،غدار حکمران اور یہ کفریہ نظام ہے

کل ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں قتل ہونے والے فہیم کی بیوہ، شمائلہ بی بی، نے زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کر لی۔ اس سے زیادہ افسوس ناک واقعہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ ایک مدعی نے انصاف نہ ملنے کی بنا پر اپنی زندگی اپنے ہی ہاتھوں ختم کر لی۔ اس خاتون نے مرنے سے قبل بیان دیا کہ اس نے یہ اقدام اس لئے کیا کہ حکومت اسے انصاف فراہم کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہی تھی۔ اخباری رپورٹ کے مطابق امریکہ اپنے ایجنٹ حکمرانوں کے ساتھ مل کر مقتولین کے ورثاء کو کیس کی عدم پیروی کے لئے دھمکیاں دے رہا تھا جس سے دل برداشتہ ہو کرشمائلہ نے احتجاجاً خودکشی کی۔ حکومت جان لے کہ عوام کسی طور پر ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کو قبول نہیں کریں گے۔ شمائلہ بی بی کے قاتل امریکہ، غدار حکمران اور یہ کفریہ نظام ہیں۔ ہم نام نہاد سول سوسائٹی اور ان سیاسی پارٹیوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا اس مردہ نظام کو ''خودمختار ججوں‘‘ کے ٹیکے نے نئی زندگی عطا کر دی؟ کیا لوگوں کو مفت اور فوری انصاف مہیا ہوگیا؟ عوام کو دو سال عدلیہ بحالی تحریک میں سڑکوں پر ذلیل و رسوا کر کے اور امریکی جنگ سے توجہ ہٹا کر انہوں نے کس کے ایجنڈے کی تکمیل کی؟ حزب التحریر نے اس وقت بھی عوام کو باور کرایا تھا کہ اس باطل نظام میں ''مخلص‘‘ ججوں کی تعیناتی سے انصاف مہیا نہیں کیا جاسکتا۔ یہ نظام تو اللہ کی شریعت کے بجائے اسمبلی میں بیٹھے کرپٹ اشرافیہ کی شریعت کو قانون کا ماخذ اور حلال و حرام کا مقیاس بنا تاہے۔ جس نظام کا بیج ہی کافر برطانیہ کا لگایا گیا ہو، اس میں سے طاہر اور پاکیزہ پھل کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے؟ یہ نظام محض استعماراور کرپٹ حکومتی اشرافیہ کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے بنایا گیا ہے جس میں کبھی صدارتی اور سفارتی استثناء دیا جاتا ہے تو کبھی NRO کے ذریعے سیاہ کو سفید بنا دیا جاتا ہے۔ جبکہ خلافت کے نظام میں اللہ نے انسان سے قانون سازی کا اختیار چھین کر اس کرپشن کا دروازہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند کر دیا ہے۔ اسلام کی رو سے امریکہ جیسی کافر حربی ریاست سے سفارتی تعلقات تک استوار نہیں کئے جاسکتے تو سفارتی استثناء کا معاملہ تو بہت پیچھے رہ جاتا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو اس سرمایہ دارانہ نظام سمیت اکھاڑ کر اندھے کنویں میں دفن کر دیا جائے۔ صرف اسی صورت میں امریکہ سے نجات ممکن ہے۔ اے اہل طاقت! کیا تم لاہور میں اور ڈیورنڈ لائن پر امریکہ کے قتل عام پر چپ سادھے رہو گے؟ کیا تم دیکھتے نہیں کہ امریکہ تم سے کام بھی لیتا ہے اور جب چاہتا ہے تمہارے فوجی جوانوں کو بھون بھی ڈالتا ہے۔ تم جانتے ہو کہ سپلائی لائن کی شکل میں امریکہ کی شہ رگ تمہارے ہاتھ میں ہے تو کیا تم پھر بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہو گے؟! اٹھو اور پاکستان کے مسلمانوں کے تحفظ پر لئے گئے حلف کی پاسداری کرو اورحزب التحریر کو بیعت دے کر خلافت کا انعقاد کرو ۔ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے!!

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

 

Read more...

غدار حکمرانو! تم کب تک امریکہ کے جوتے چاٹو گے!! امریکی کرائے کے قاتل کا تین شہریوں کو دن دیہاڑے بھون ڈالنا لاہور شہر پر ''ڈرون حملہ‘‘ ہے

حکومت نے پہلے ہی بلیک واٹر کو کھلے عام بم دھماکے کرنے اور شہریوں کو اٹھانے کی کھلی اجازت دے رکھی ہے لیکن کل کے واقعے نے ثابت کر دیا کہ غدار حکمرانوں نے امریکیوں کو دن دیہاڑے قتل عام کا بھی لائسنس دے رکھا ہے۔ جس طرح حکومتِ پنجاب کے غدارِ اعلیٰ نے کرائے کے امریکی قاتل کو بچانے کے لئے پولیس کو استعمال کیا، اس کی اس سے زیادہ بدتر مثال نہیں مل سکتی۔ پولیس نے فوری طور پر مظلوم اور مقتول نوجوانوں کو ڈاکو قرار دے دیا۔ کسی نے یہ نہ پوچھا کہ اگر یہ ڈاکو تھے تو آخر انہیں گولیاں پشت میں کیوں لگیں؟ نہ ہی یہ معلوم کرنے کی کوشش کی گئی کہ اندر سے فائر ہونے والی گولیوں کے نشان سامنے کی ونڈ سکرین میں کیوں ہیں جبکہ ڈاکے میں مزاحمت کی صورت میں دونوں اطراف کے شیشوں پر گولیاں لگنی چاہئے تھیں۔ یہ بھی پوچھنے کی زحمت نہ کی گئی کہ یہ امریکی قاتل مقتولین کی فلم اور تصاویر کیوں بنا رہا تھا۔ اس قتل نے عراق میں بلیک واٹر کے قتل عام کی دردناک یاد تازہ کر دی جہاں وہ جب چاہتے جسے چاہتے قتل کرتے تھے اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا تھا۔ ہم سوال پوچھتے ہیں کہ آخر اب پاکستان میں مزید کیا ہونا باقی رہ گیا ہے؟! کیا اس سے بھی بڑی غداری ممکن ہے؟ پاکستان کی حکومتی پارٹیاں اور فرینڈلی اپوزیشن کی غداری مکمل طور پر بے نقاب ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ کفریہ جمہوری نظام بھی بے نقاب ہو چکا ہے جو اِن کرائے کے قاتلوں کو قوانین کے ذریعے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ حکمران اب جنیوا کنونشن کی آڑ میں اس قاتل کو بچانے کی باتیں کر رہے ہیں حالانکہ وہ ڈپلومیٹک ویزے کے بجائے وزِٹ ویزے پر پاکستان آیا اور اسے کسی قسم کا سفارتی استثناء حاصل نہیں۔ تیونس میں ایک شخص کی خودکشی نے عوام کو حکمرانوں کو اکھاڑ کر پھینکنے پر مجبور کر دیا۔ اے مسلمانو! کیا یہ تین لاشیں تمہیں متحرک کرنے کے لئے کافی نہیں؟ اٹھو! اور پاکستان کی سڑکوں کو اپنے بابرکت قدموں سے بھر دو اور پاکستان کی اہلِ طاقت افواج کو مجبور کر دو کہ وہ تمہارے ساتھ مل کر ان غدار حکمرانوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں۔ اے پاک فوج! اپنی ذمہ داری پوری کرو اور بیرکوں میں بیٹھ کر مسلمانوں کا قتلِ عام دیکھنے کے بجائے اِن غداروں کو گریبان سے پکڑ کر زمین پر پٹخ دو اور خلافت کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کرو۔ صرف اسی طرح امریکہ کو خطے سے نکالا جاسکتا ہے ورنہ ذلت کبھی بھی ہمارا ساتھ نہ چھوڑے گی۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...

امت کسی صورت شمالی وزیرستان آپریشن قبول نہیں کریگی!!! جوبائڈن میڈیا سے کترا کر اور حکمرانوں کو آنکھیں دکھاکر واپس بھاگ گیا

امریکی نائب صدر جو بائڈن میڈیا کو سوال جواب کا موقع دیے بغیر محض ایک جوائنٹ پریس کانفرنس کر کے واپس بھاگ گیا۔ دوسری طرف میڈیا کو مصروف رکھنے کے لئے بنوں میں مسجد پر بم دھماکا بھی کروا دیا گیا جسے میڈیا میں پویس سٹیشن پر دھماکے کے طور پر پیش کیا گیا۔ حکمران اپنا غلامانہ اور شکست خوردہ بیان دھراتے رہے کہ ہم شمالی وزیرستان آپریشن اپنی مرضی کے مطابق کریں گے، جیسے اس سے قبل وہ تمام اہم فیصلے اپنی مرضی سے کرتے چلے آئے ہیں!! وکی لیکس نے حکمرانوں اور اپوزیشن لیڈروں کی امریکہ سے بچگانہ شکایتوں کا پول پہلے ہی کھول دیا ہے۔ اب وہ خودمختاری کا دعویٰ کرتے اچھے نہیں لگتے۔ ان ایجنٹ حکمرانوں کو اب سمجھ نہیں آرہی کہ وہ شمالی وزیرستان میں ایک نئے آپریشن کے لئے کیا بہانہ بنائیں۔ درّے مارتی ویڈیو فلم، پریڈ گراؤنڈ مسجد کا قتل عام، اسلامی یونیورسٹی اور پشاور مینابازار کے بم دھماکے اور جی ایچ کیو پر حملہ وغیرہ جیسے کارڈز تو وہ پہلے ہی کھیل چکے ہیں اب حکومتی شعبدہ بازوں کی ٹوپی میں کوئی نیا شعبدہ بچا ہے یا نہیں؟! مصیبت یہ بھی ہے کہ پاکستان کے عوام امریکی عوام کی طرح سیاست سے نابلد بھی نہیں کہ انہیں بآسانی بدھو بنایا جاسکے! دوسری طرف سردیوں میں تین ہزار میگا واٹ کا مصنوعی شارٹ فال بھی پیدا کر دیا ہے جو ان حکمرانوں کی غداری کو عیاں کرنے کے لئے کافی ہے۔ عوام کے لئے زندگی کو مزید تکلیف دے بنانے کے لئے گیس کا مصنوعی بحران بھی شروع کر دیا گیا ہے تاکہ عوام کو کچھ سوچنے سمجھنے کا موقع ہی نہ دیا جائے۔ ایسے میں حکومتی چمچے ہمیں امریکی لالی پاپ پر ہی خوش ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کو پچاس ارب ڈال کا خسارہ، تیس ہزار جانوں کا نذرانہ دینے اور افغان اور کشمیر پالیسی پر یو ٹرن لینے کے بعد محض اس پر ہی خوش ہو جانا چاہئے کہ ہم نے امریکہ کو افغانستان میں بھارت نواز حکومت قائم کرنے سے روک رکھا ہے۔ کیا یہ ہے ہماری ''عظیم کامیابی‘‘؟! اس کو تو مونگ پھلی کے دانوں (peanuts) سے بھی تعبیر کرنا مذاق ہوگا۔ حزب التحریر حکمرانوں کو متنبہ کرتی ہے کہ عوام شمالی وزیرستان آپریشن کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔ وہ مسلمان کے ہاتھوں مسلمان کا قتل کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے۔ وقت آگیا ہے کہ فوج میں موجود مخلص مسلمان آگے بڑھیں اور لڑکھڑاتے،زخمی اور بھوکے گدھ ، امریکہ، کو خلافت کے وار سے جہنم واصل کریں۔ یہ خلافت ہی ہوگی جو نہ صرف امریکہ کو خطے سے نکالے گی بلکہ اس کے شر سے پوری دنیا کو نجات دلائے گی۔

 

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک