الأربعاء، 25 محرّم 1446| 2024/07/31
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے خاندان نے پریس کانفرنس منعقد کی ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو فوراً رہا کیا جائے

آج ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے خاندان اور ان کے وکیل جناب عمر حیات سندھو ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ایڈوکیٹ عمر حیات سندھو نے میڈیا کو ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے اغوا اور اب تک کی عدالتی کاروائی سے آگاہ کیا۔
ایڈوکیٹ عمر حیات سندھو نے کہا کہ پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر اسماعیل شیخ ڈینٹل سرجن ہیں اور کراچی کے مشہور ڈینٹل کالج میں بطور استاد کے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو جمعہ 18 اپریل2014 کی صبح تقریباًنو بج کر تیس منٹ پر حکومتی ایجنسیوں کے اہلکاروں نے ان کی گاڑی سمیت اغوا کرلیا جب وہ اپنے گھر سے سفید سوزوکی مہران، نمبر U-4509 میں نکلے ہی تھے۔ پھر اسی دن تقریباً دو بجے دوپہر حکومتی ایجنسیوں کے تقریباً بارہ سے تیرہ اہلکار کلاشنکوفوں سے لیس بلٹ پروف جیکٹوں میں ملبوس پولیس موبائلوں میں ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے گھر پہنچے۔ سادہ لباس میں ملبوس یہ افراد زبردستی گھر میں داخل ہوگئے اور ایک مسلمان کے گھر کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے ان کی بیوی بچیوں کو اس بات کا موقع بھی نہیں دیا کہ وہ حجاب پہن لیں۔ ان کے ساتھ کوئی خاتون اہلکار بھی نہیں تھیں۔ ان لوگوں نے ڈاکٹر اسماعیل شیخ کی بیوی کو غلیظ ترین القابات سے نوازا اور پورے گھر کو الٹ کر رکھ دیا۔ ڈاکٹر اسماعیل شیخ اور اس کی تمام فیملی کے اصل پاسپورٹ، ڈاکٹر اسماعیل اور ان کی بیوی کے لیپ ٹاپ، موبائل فونز، دو گاڑیوں کے اصل رجسٹریشن بُکس، گھر کے اصل ملکیتی دستاویزات، ایک لاکھ روپے نقد اور سونے کی دو سکے جن کی مالیت تقریباً 75 ہزار روپے فی سکہ ہے، الماریوں سے نکال کر قبضے میں لے لیے ۔ انہوں نےان کے گھر کے مین گیٹ پر گولی چلا کر تالے کو توڑا اور ان کی بیوی کی ذاتی گاڑی نمبر AND-533کو بھی نکال کر لے گئے۔ انہوں نے ڈاکٹر اسماعیل کے بیوی بچوں کو دھمکیاں دیں اور انہیں شدید خوف میں مبتلا کردیا اور تقریبا ً پون گھنٹے تک ان کے گھر پر موجود رہے۔
ایڈوکیٹ عمر نے کہا کہ اُسی دن ڈاکٹر اسماعیل شیخ کی بیوی نے ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے اغوا، گھر پر حملے اور لوٹ مار کی تحریری رپورٹ متعلقہ تھانے میں کردی اور اس کی ایک ایک کاپی وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ، آئی جی سندھ اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو بھی ارسال کردی گئی۔ 21 اپریل 2014 کو ایک رٹ پٹیشن نمبر 2094 سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی جس کی باقاعدہ سماعت 22 اپریل 2014 کو جناب جسٹس سجاد علی شاہ اور جناب جسٹس صادق بھٹی ، معزز جج صاحبان سندھ ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ میں ہوئی۔ اس ڈویژنل بینچ نے متعلقہ حکام اور اداروں کو نوٹس جاری کیے اور یہ حکم دیا کہ 30اپریل 2014 کو ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو پیش کیا جائے۔ لیکن افسوس کہ انہیں آج پیش نہیں کیا گیا۔لہٰذا عدالت نے متعلقہ تھانے کے S.H.Oکو F.I.Rدرج کرنے کا حکم صادر کیا ہے اور اگلی سماعت کی تاریخ 22 مئی 2014 مقرر کی ہے۔
ایڈوکیٹ عمر اور ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے خاندان نے حکومت اور اس کی ایجنسیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو فوراً اپنی قید سے آزاد کردیں کیونکہ وہ اس امت کا گوہر نایاب ہیں ناکہ کوئی مجرم۔ انہوں نے میڈیا سے ان کی بازیابی اور اس افسوسناک اور قابل مذمت واقع کو اجاگر کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی۔
وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلاَّ أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ
"یہ لوگ اُن ایمان والوں سے کسی چیز کا بدلہ نہیں لے رہے تھے سوائے یہ کہ وہ اللہ غالب لائقِ حمد کی ذات پر ایمان لائے تھے" (البروج: 8)

 

پریس کانفرنس

Read more...

حزب التحریر نے امریکی موجودگی کے خاتمے کے لئے ملک بھر میں مظاہرے کیے ملک میں امن کے قیام کے لئے امریکی موجودگی کا خاتمہ ناگزیر ہے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک سے امریکی موجودگی کے خلاف اور اس کے خاتمے کے لئے مظاہرے کیے۔ ان مظاہروں میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "ملک میں امن آپریشن یا مذاکرات سے نہیں ،امریکی ایمبیسی بند اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک ختم کرنے سے قائم ہو گا"، "ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کا صفایا۔۔۔ملک سے بم دھماکوں کا خاتمہ"، "جمہور یت امریکی راج کی محافظ۔۔۔خلافت مسلمانوں کی ڈھال"۔
مظاہرین ملک میں امریکہ کی موجودگی اور اس کے بڑھتے ہوئے اثرو نفوذ کے خلاف سخت احتجاج کررہے تھے اور ملک میں جاری بم دھماکوں اور قتل و غارت گری کے واقعات کا ذمہ دار امریکہ کو قرار دے رہے تھے۔ مظاہرین افواج پاکستان سے ملک میں موجود امریکی اڈوں ، سفارت خانے، قونصل خانوں اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے خاتمے کا مطالبہ کررہے تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری قیادت میں موجود غدار اس صورتحال کی ذمہ داری کبھی کسی پر ڈالتےہیں تو کبھی کسی پر، تاکہ اپنے آقا امریکہ کی خواہش پر ہمیں دھوکہ دے سکیں لیکن یہ کبھی اس بنیادی وجہ کی نشان دہی نہیں کرتے جو درحقیقت خطے میں امریکہ کی موجودگی ہے۔مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ جب تک ملک سے امریکی موجودگی کے ہر ایک نشان یعنی اس کا سفارت خانہ، اس کے انٹیلی جنس نیٹ ورک اور اڈوں کا خاتمہ اور اس کے اہلکاروں کو ملک بدر نہیں کردیا جاتا، ہم امن کا صرف خواب ہی دیکھ سکتے ہیں۔ مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ امن کے قیام کے لئے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن یا مذاکرات کی ضرورت نہیں بلکہ امریکی انٹیلی جنس اور اس کی نجی سکیورٹی تنظیموں مثلاً ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے خلاف فوجی آپریشن کی ضرورت ہے۔
مظاہرین ملک سے کفریہ سرمایہ دارانہ جمہوریت کے خاتمے اور خلافت کے قیام کا مطالبہ بھی کررہے تھے تا کہ خلیفہ امت کی افواج اور وسائل کو یکجا کر کے خطے سے امریکہ کو مار بھگائے۔ وہ افواج پاکستان سے پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرۃ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کررہے تھے۔

2014_04_13_Pakistan_MO_ISB

2014_04_13_Pakistan_MO_KHI

2014_04_13_Pakistan_MO_LHR

Read more...

حزب التحریر کے تیارکردہ اسلامی آئین کو اردو زبان میں جاری کردیا گیا قرآن و سنت سے اخذ کردہ آئین ہی پاکستان کو انسانوں کے بنائے ہوئے قانون کے بوجھ سے آزاد کردسکتا ہے

مسلم دنیا 3 مارچ 1924 بمطابق 28رجب 1342 ہجری کو اسلامی آئین سے محروم ہو گئی تھی جب خلافت کا خاتمہ کردیا گیا تھا۔ اس تاریخ کی مناسبت سے حزب التحریر ولایہ پاکستان نے حزب التحریر کی کتاب آنے والی خلافت کے اسلامی آئین "مقدمہ الدستور أوالأسـباب المـوجبة له" کا اردو ترجمہ"مقدمہ الدستور"جاری کردیا ہے۔1953 میں اپنے قیام کے بعدحزب التحریر نے 1963 میں خلافت کے خاتمے کے بعد پہلی بار امت کے سامنے ایک اسلامی آئین اسلام کی زبان عربی میں پیش کیا تھا ۔ آج جبکہ اس کا دوسرا شمارہ بھی شائع ہو چکا ہے، یہ آئین مسلم دنیا میں رائج کسی بھی نام نہاد اسلامی آئین سے قطعی منفرد اور جدا ہے کیونکہ اس میں شامل 191 دفعات صرف اورصرف قرآن و سنت سے اخذ کی گئی ہیں اور ان میں کسی برطانوی ، فرانسیسی ، امریکی یا جمہوری ، بادشاہی، آمریت یا مغربی ، مشرقی یا کسی غیر اللہ کے قانون کی کوئی آمیزش نہیں ہے۔ایک ایسے وقت میں جب امت خلافت کے قیام کے بہت قریب پہنچ چکی ہے، یہ آئین ہر زاویے سے ایک مکمل اسلامی آئین ہے۔
اس رجب حزب التحریر کے شباب اس اردو ترجمے سے لیس ہو کر پاکستان میں بھر میں ہونی والی اس بحث میں اپنا کردار ادا کریں گے کہ آیا1973کاآئین اسلامی ہے یا غیر اسلامی۔ دو جلدوں پر مشتمل یہ آئین اس بات کو جاننے کے لیے انتہائی اہم ہے کہ موجودہ کوئی بھی آئین اسلامی ہے یا غیر اسلامی۔ اس کے علاوہ یہ کتاب "مقدمہ الدستور" امت کے سامنے ریاست خلافت کی شکل واضح کرتا ہے۔ اس کتاب میں بیان کی گئی ہر دفعہ کے ساتھ ان تمام آیات و احادیث کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ دفعات صرف اسلامی شرعیت کے ماخذ قرآن و سنت سے لی گئی ہیں اور کسی بھی قسم کے غیر شرعی انسانی قوانین کی آلودگی سے مکمل پاک ہیں۔ یہ کتاب باخبر اور اہل رائے دانشوروں کے لیے بھی ایک نادر تحفہ ہے جو اسلامی طرز زندگی کی جانب لوٹنے کی امت کی خواہش کو سامنے رکھتے ہوئے انہیں رہنمائی فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
پوری امت میں اس وقت ایک زبردست بحث اور دین حق اسلام کو ایک اسلامی ریاست کی شکل میں بااختیار دیکھنے کی شدید خواہش موجود ہے۔ لہٰذا اس کتاب کا اردو ترجمہ "مقدمہ الدستور" امت اور پاکستان کے اہل قوت کے لیے، معروف رہنما اور فقیہ ، شیخ عطا بن خلیل ابو الرَشتہ کی قیادت میں حزب التحریر کی جانب سے ایک انتہائی قیمتی تحفہ ہے۔یہ کتاب امت اور آج کے انصارپر یہ واضح طور پر ثابت کرتی ہے کہ قرآن و سنت کسی بھی انسانی مسئلے پر خاموش نہیں اور اسلامی شریعت ہر دور اور جگہ کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔
نوٹ: کتاب مقدمہ الدستور کو اس ویب لنک سے ڈاون لوڈ کیا جاسکتا ہے: http://pk.tl/1fAh

Read more...

حزب التحریر کے اراکین کا اغوا خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتا ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے اغوا کے خلاف حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے اپنے رکن ڈاکٹر اسماعیل شیخ کے اغوا کے خلاف پاکستان بھر میں مظاہریے کیے۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا : "ڈاکٹر اسماعیل شیخ کا اغوا۔۔۔۔خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتا"، "جمہور یت امریکی راج کی محافظ۔۔۔خلافت مسلمانوں کی ڈھال" ۔ یہ مظاہرے ڈاکٹر اسماعیل شیخ کی فوری رہائی کے مطالبے کے لیے کیے گئے۔
مظاہرین ڈاکٹر اسماعیل شیخ کی سلامتی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کررہے تھے جن کو راحیل۔نواز حکومت کے غنڈوں نے جمعہ 18اپریل 2014 کو اس وقت اغوا کرلیا تھا جب وہ گلستان جوہر، کراچی میں واقع اپنے گھر سے صبح 10بجے نکلے ہی تھے۔ ڈاکٹر اسماعیل شیخ ایک مایہ ناز اور انتہائی تعلیم یافتہ ڈینٹل سرجن اور خلافت کے متحرک داعی ہیں جنہوں نے خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کی بحالی کے لیے رسول اللہ ﷺ کے طریقے پر چلتے ہوئے سیاسی و فکری جدوجہد کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا رکھا ہے۔ مظاہرین اس بات پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کررہے تھے کہ ایک ایسے ملک میں جس کا قیام اسلام کے نام پر ہوا اور لاکھوں مسلمانوں نے اسلام کے نفاذ کے لیے اپنی زندگیا نچھاور کیں ہوں وہاں پر ڈاکٹر اسماعیل جیسے انسان کے ساتھ ایسا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت سلوک کیا گیا ۔
حزب التحریر جابر حکمرانوں کو یہ بتا دینا چاہتی ہے کہ اگر دو سال قبل پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کا اغوا، جو آج کے دن تک لاپتہ ہیں، حزب اور اس کے شباب کو خلافت کے قیام کی جدوجہد سے روک نہیں سکا تو ڈاکٹر اسماعیل شیخ کا اغوا بھی حزب اور اس کے شباب کو خوفزدہ نہیں کرسکتا بلکہ اُن کا اغوا انشاء اللہ اس دن کو مزید قریب کردے گا جب خلافت کے قیام کے بعد امت ان غداروں کا احتساب کرے گی اور انہیں سزائیں دے گی۔

 

Read more...

راحیل۔نواز حکومت حق کی آواز کو خاموش کردینا چاہتی ہے حزب التحریر کے رکن کو قید کر کے پاکستان میں خلافت کے قیام کو روکا نہیں جاسکتا

حزب التحریر ولایہ پاکستان کے رکن ڈاکٹر اسماعیل شیخ کو آج صبح تقریباً دس بجے اس وقت چوروں کی طرح راحیل۔نواز حکومت کے غنڈوں نے روک کر اپنی قید میں لے لیا جب وہ گلستان جوہر میں واقع اپنے گھر سے نکلے ہی تھے۔ پھر ان غنڈوں نے ایک مسلمان کے گھر کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے ان کے گھر کے گیٹ پر گولی چلا کر تالے کو توڑا اور ان کی گاڑی کو لے گئے۔ اس کے ساتھ ڈاکٹر اسماعیل کے بیوی بچوں کو دھمکیاں دیں اور انہیں شدید خوف میں مبتلا کردیا اور گھر سے کئی اشیاء کو لوٹ کر لے گئے۔
ڈاکٹر اسماعیل شیخ جو گلستان جوہر کے رہائشی ہیں ، ایک مایہ ناز اور انتہائی تعلیم یافتہ ڈینٹل سرجن اور خلافت کے متحرک داعی ہیں۔ ڈاکٹر اسماعیل شیخ کی زندگی ایک داعی کی زندگی ہے جس نے اسلام کی سربلندی اور اس امت کو زوال سے نکالنے کے لیے رسول اللہ ﷺ کے طریقے پر چلتے ہوئے سیاسی و فکری جدوجہد کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا رکھا ہے۔ ایک طرف سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار وں نے امریکی ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو تو کھلی چھوٹ فراہم کررکھی ہے کہ وہ پاکستان بھر میں فوجی و شہری تنصیبات کو نشانہ بنائیں لیکن حزب التحریر کے پرامن شباب کو ہر ممکن طریقے سے پاکستان میں خلافت کے قیام کی سیاسی و فکری جدوجہد سے روکنے کے لئے انتہائی ذلیل ترین ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔
ہم پوچھتے ہیں کہ آخر کس طرح کافر ریمنڈ ڈیوس جیسے لوگوں کو کھلی چھوٹ فراہم کی جاتی ہے جو دن رات پاکستان کے سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کرتے ہیں جبکہ وہ مسلمان جو امریکی راج کے خاتمے اور خلافت کے قیام کے لیے کام کرتے ہیں انہیں قید کرلیا جاتا ہے؟ ہم پوچھتے ہیں کہ آخر یہ کس طرح قابل قبول ہوسکتا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس جیسے دہشت گردوں کے لیے پاکستان آنے والے سامان کو حکومت اس قدر تقدس فراہم کرتی ہے کہ پاکستانی حکام کو اُن کے سیلڈ کنٹینروں کو دیکھنے کی اجازت بھی فراہم نہیں کی جاتی جبکہ خلافت کے داعی کے گھر کی چار دیواری کا تقدس پامال کیا جاتا ہے اور گھر میں موجود چیزوں کو لوٹ لیا جاتا ہے؟ اور یہ سب کچھ اس مسلم سرزمین پر ہورہا ہے جس پر اسلام کے نفاذ کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے خوشی سے اپنی جانیں قربان کردیں تھیں اور اب خلافت کی حمائت بھی ملک کے تمام طبقات میں پائی جاتی ہے ۔
حزب التحریر سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں پر واضح کردینا چاہتی ہے کہ صدام اور قذافی جیسے سفاک حکمرانوں نے حزب التحریر کو اس کی سیاسی و فکری جدوجہد سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا لیکن کامیاب نہ ہوسکے اور پھر ان کی وہاں سے پکڑ ہوئی جہاں سے وہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے اور آج بھی ان جیسے موجود ہیں جو اپنے بد قسمت انجام کا انتظار کررہے ہیں۔ لہٰذا ایک ایسے وقت میں جب خلافت کا قیام عنقریب ہے انشاء اللہ، عقل مند لوگ اس کی راہ میں رکاوٹ کھڑی نہیں کریں گے کیونکہ اس کے نتیجے میں وہ امت کے غضب اور اس سے بھی بڑھ کر اللہ کے غضب کو دعوت دیں گے۔
وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ ۚ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ ط مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لَا يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ ۖ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ
" اور مت خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کررہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے۔ وہ اِن کو اُس دن تک مہلت دے رہا ہےجب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی اور لوگ سر اوپر اٹھا کر دوڑرہے ہوں گے، خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور اُن کے دل (خوف کے مارے) ہوا ہو رہے ہوں گے" (ابراھیم:43-42)

شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

تمام امریکی اہلکاروں کو گرفتار اور امریکی سفارت خانے کو بند کرو سبزی منڈی میں قتل عام: ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک نے کور کمانڈرز کانفرنس کے منہ پر تھپڑ مارا ہے

بدھ 9 اپریل 2014 کے دن جب راولپنڈی میں کور کمانڈرز کانفرنس جاری تھی کہ دارلحکومت ، اسلام آبادکی سبزی منڈی میں ایک خوفناک بم دھماکے نے زبردست تباہی مچادی۔ کم از کم 19 افراد اس دھماکے میں جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک نے افواج پاکستان اور ان کی قیادت کے منہ پر تھپڑ مارا ہےجو کئی سال قبل تنظیمی لحاظ سے کمزور قبائلی نیٹ ورکس میں سرائیت کر چکا ہے۔ یہ تھپڑ امریکی خارجہ پالیسی کا شاخسانہ ہے خاص طور پر محدود تنازعات کو پروان چڑھانے کی امریکی پالیسی جس کے تحت "بلیک آپریشنز " کے ذریعے ان محدود تنازعات کو ہوا دی جاتی ہے۔
جب تک پاکستان ہر قسم کی امریکی موجودگی کا خاتمہ نہیں کردیتا، ہماری افواج اور عوام اس فتنے کی آگ میں جلتے رہیں گے۔ ہماری افواج کو لازماً امریکی سفارت خانےکو بند کرنےاور امریکی اہلکاروں بشمول اس کے سفارت کاروں ، فوجی اہلکاروں ، انٹیلی جنس اور نجی امریکی سیکورٹی تنظیموں کو ملک بدر کرنے کے لئے حرکت میں آنا چاہیے۔ اور ہمارے قبائلی عوام کو اپنے درمیان موجود ان فساد پھیلانے والے عناصر کو نکال دینا چاہیے جو افواج پاکستان پر حملے کرنے کی دعوت دیتے ہیں بلکہ انہیں افواج پاکستان سے خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ طلب کرنی چاہیے۔
ہم پر یہ لازم ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہماری افواج اور قبائلی جنگجو اپنے گولہ بارود کا رخ امریکہ کی جانب موڑ دیں جوحملوں کی منصوبہ بندی، سرمائے اور جدید ترین گولہ بارود کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے جس کی وجہ سے ایک طویل عرصے سے فوجی و شہری تنصیبات پر حملے ہو رہے ہیں۔جب تک ہماری سرزمین پر امریکہ موجود رہے گا ہم کبھی بھی اس بھیانک جنگ کا خاتمہ ہوتے نہیں دیکھ سکیں گے چاہے ہم اس سے بھی زیادہ نقصان ہی کیوں نہ اٹھا لیں جتنا کہ پہلے ہی اٹھا چکے ہیں۔ اور یقین رکھیں کہ خلافت کی واپسی پر ، جس کا قیام انشاء اللہ قریب ہے، ہماری افواج اور قبائلی جنگجوؤں دونوں کو بغیر کسی تاخیر کے خطے سے امریکی موجودگی کے خاتمے کے لئے حرکت میں لایا جائے گا۔ اور ان کا حرکت میں آنا کافر امریکہ کو خوف سے کپکپانے پر مجبور کردے گا اور اس امت کے خلاف ان کی ناپاک خواہشات کو ان کے منہ پر دے مارے گا۔
ہم افواج پاکستان میں موجود اپنے بیٹوں اور بھائیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خطے میں امریکی موجودگی کے خاتمے کے لئے حزب التحریر کو خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کریں جو امریکہ کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا اور خلافت اس امت پر مسلط ہونے والی تذلیل اور شکست کے دور کو عزت، طاقت اور شہرت کے دور سے بدل دے گی۔انشاء اللہ
وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَٰكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ
"عزت تو صرف اللہ تعالٰی کے لئے اور اس کے رسولﷺ کے لئے اور ایمان والوں کے لئے ہے لیکن یہ منافق نہیں جانتے " (المنافقون: 8)

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک