الجمعة، 09 شوال 1445| 2024/04/19
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

ڈرون حملوں کے بعد امریکی ہیلی کاپٹروں کا پاکستان میں گھس کر قتل عام!!! قوم پاک فوج اور غدار حکمرانوں سے پوچھتی ہے کہ اب کس معاہدے کے تحت پاکستان کی خودمختاری کا جنازہ نکالا گیا

ایک بار پھرامریکی افواج نے دو دنوں کے اندر پاکستان میں دو بار فضائی حملہ کر کے 34افراد کو شہید کر دیا۔ دو اپاچی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے امریکہ نے پاکستان کی حدود میں فائرنگ و بمباری کر کے پہلے تیس افراد کو شہید کیا اور اگلے روزدوبارہ چار افراد کو شہید کر دیا۔ باوجود یہ کہ پاکستانی سرحد پر افواج پاکستان کی 821چیک پوسٹیں اور ایک لاکھ سے زائد فوجی موجود ہیں لیکن ان کو آنکھیں اور کان بند کرنے کا حکم دیا گیاہے۔ ان واقعات کی اطلاع بھی نیٹو نے پہنچائی اور پاکستانی حکمران کافر صلیبیوں کے ان حملوں سے لوگوں کو بے خبر رکھتے رہے۔ حملہ آوروں کی پریس ریلیز کے مطابق انھوں نے یہ سب کچھ ''درست طریقہ کار‘‘ کے مطابق سر انجام دیا۔ اخباری رپورٹ کے مطابق اس''درست طریقہ کار‘‘ کے معاہدے کے تحت وہ طالبان کا پیچھا کرتے ہوئے 6کلومیٹر تک پاکستان میں گھس کر ان پر حملہ کر سکتے ہیں ۔ یہ واقعات ان ڈرون حملوں کے علاوہ ہیں جس میں سیلاب کے بعد انتہائی شدت لائی گئی ہے اور ہر دن کم از کم ایک، دو حملے کئے جا رہے ہیں۔ اس سال میں اب تک 80سے زائد ڈرون حملے کئے جا چکے ہیں جس کے بارے میں زرداری نےCIAکے سربراہ مائیکل ہیڈن سے کہا کہ ''(ان حملوں میں) عام شہریوں کی ہلاکت سے امریکیوں کو پریشانی ہوتی ہو گی، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘‘ کیا رٹ آف دی سٹیٹ صرف جامعہ حفصہ کی بچیوں کو زندہ جلانے کیلئے تھی؟ کیا امریکی ڈرون حملوں اور ہیلی کاپٹروں کے پاکستان میں گھس کر قتل عام کرنے سے اس پر کوئی آنچ نہیں آتی؟ حزب التحریر ان حملوں اور ان غدار حکمرانوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور امت کی جانب سے ان سے جواب مانگتی ہے کہ وہ بتائیں کہ کس کی اجازت سے انھوں نے پاکستان کی خودمختاری کو بار بار بیچا؟ امریکہ سیلاب کے بعد کی صورتحال میں فوج کی سیلاب زدگان کی بحالی کی مصروفیات سے شدید پریشان ہے اور وہ امریکی جنگ میں تیزی لانا چاہتا ہے۔

17ستمبر کو ہالبروک نے اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے واضح انداز میں دھمکی دی، ''یقیناً ہم پاکستانی افواج کی جانب سے (سیلاب زدگان کی مدد کے نام پر )دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سستی پسند نہیں کریں گے۔‘‘ یہ ڈرون اور فضائی حملے امریکہ کی اسی جانب کوشش کا حصہ ہے جو وہ پاکستانی حکمرانوں کی ملی بھگت سے کر رہا ہے، اور اس کی پیش رفت کیلئے ملک میں ایک بار پھر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا ہے، تاکہ عوام کو اپنے مسائل میں الجھا کر اس سے بے خبر رکھا جا سکے۔ امت اور افواج پاکستان میں مخلص عناصراس سنگین صورتحال پر اپنے گھروں میں کڑھنے کے بجائے حزب التحریر کا ساتھ دیں، تاکہ اس پوری بازی کو پلٹا جا سکے ۔ اور خلافت کے قیام کے ذریعے امریکی استعمار کا گلا گھونٹا جا سکے۔

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...

عافیہ صدیقی کو 86 سال کی سزا، امریکہ اور غدار حکمرانوں کی ملی بھگت کی بدترین مثال

امریکہ نے عافیہ صدیقی کو 86 سال کی سزا سنا کر اپنے ہی ایجنٹوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے۔ عافیہ صدیقی کیس امریکہ اور غدار حکمرانوں کی ملی بھگت کی بد ترین مثال ہے۔ یہ سزا حکمرانوں کے منہ پر بھرپور طمانچہ ہے جو ان کے تخت اکھیڑ پھینکے گا۔ اس سزا نے امریکہ کے عدالتی نظام کی قلعی بھی کھول کر رکھ دی ہے۔ عوام جان چکے ہیں کہ جمہوریت میں کبھی بھی اقلیت کو انصاف مہیا نہیں کیا جاسکتا چاہے یہ فرانس میں حجاب کا مسئلہ ہو، سوئٹزرلینڈ میں میناروں کا مسئلہ یا گوانتانامو بے کے عقوبت خانوں کا مسئلہ۔ کیااب بھی پاکستان کی سیکولر اشرافیہ اسی ظالمانہ سرمایہ دارانہ نظام کے نفاذ کی دعوت دیتی رہے گی؟ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کھلے عام اس سزا کا ذمہ دار ان غدار حکمرانوں کو قرار دے کر پوری امت کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ عافیہ صدیقی کی والدہ صبر کا پہاڑ بنی رہیں اور انہوں نے بھی ان حکمرانوں کو شرم سے عاری قرار دیا۔ فوزیہ صدیقی نے بتایا کہ پاکستان حکومت نے تحریری طور پر درخواست کی تھی کہ عافیہ کو دہشت گردی کے الزام میں زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے جبکہ یہ غدار حکمران پاکستان کے عوام کو عافیہ صدیقی کی بازیابی سے متعلق جھوٹی تسلیاں دیتے رہے۔ بے شک جو رسول اللہ ﷺ نے ان جیسے لوگوں کے لئے درست فرمایا:

 

((إِذا لم تستحیِ فاصنع ما شئت))

''اگر تم میں شرم نہیں تو پھر جو چاہے مرضی کرو‘‘ (بخاری)۔


بے گناہ عافیہ صدیقی کو امریکہ بڑی آسانی سے آزاد بھی کر سکتا تھا کیونکہ اس کے خلاف عدالت میں کوئی بھی جرم ثابت نہ ہو سکا تھا۔ لیکن امریکہ اسے پاکستان کے تمام مسلمانوں کے لئے ''نشان عبرت‘‘ بنانا چاہتا ہے تاکہ مسلمان دہشت گردی پر مبنی امریکی جنگ کے خلاف کسی بھی قسم کی مذاحمت پیش نہ کریں اور سہم کر گھر بیٹھ جائیں۔ مگر امریکہ نہیں جانتا کہ ان اقدامات نے مسلمان کے عقیدے کو بیدار کر دیا ہے اور یہ عقیدہ تقاضا کرتا ہے کہ ایک مسلمان اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرے۔ یہی وجہ ہے کہ 9/11 کے بعد دن بدن مسلمان اپنے دین کے قریب آرہے ہیں اور وہ اسلام کی سربلندی کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ تیار ہیں۔ اے مسلمانو! عافیہ صدیقی کو قراردادوں اور التجاؤں کے ذریعے آزاد نہیں کرایا جاسکتا بلکہ اس کا حل خلافت کی طاقتور فوج تلے جہاد کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اے پاک فوج! تم دیکھ رہے ہو کہ تمہارے حکمران اس حد تک گر چکے ہیں کہ وہ اپنی بیٹیاں تک بیچنے سے دریغ نہیں کر رہے۔ وہ قرآن کی بے حرمتی پر خاموش ہیں اور اپنے ہی مسلمانوں کے قتل عام کے لئے امریکہ کی گود میں جا بیٹھے ہیں۔ اٹھو اور خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کرو۔ وہ خلافت جو جہاد کے ذریعے نہ صرف عافیہ کو آزادی دلائیگی بلکہ لاکھوں امریکیوں کو بھی سرمایہ دارانہ نظام سے نجات دلائیگی؛ جو آج مٹھی بھر سرمایہ داروں کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں اور یوں اسلام کی روشنی سے پورے امریکی بر اعظم کو منور کریگی۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...

نہتے کشمیری عورتیں ، بچے، بوڑھے ، جوان اور لڑکیاں مشرک ہندووں کی گولیوں کے سامنے سینہ سپر ہیں لیکن پاکستان کے غدار حکمرانوں کو سانپ سونگھ گیا ہے

کشمیر کی آزادی اور الحاق پاکستان کے 'علمبردار‘پاکستانی حکمران کشمیریوں کی تحریک آزادی سے من موہن ، واجپائی اور ایڈوانی سے زیادہ خوفزدہ ہیں، اِن کو سانپ سونگ گیا ہے۔ اور ان حالات میں جب بھارتی قابض افواج روزانہ نہتے کشمیریوں پر گولیاں برسا رہے ہیں اور اس کے باوجود اگلے دن اس سے زیادہ لوگ احتجاج کے لئے جمع ہوتے ہیں ، پاکستان کی حکومت، فارن آفس ، کشمیر کمیٹی اور سیکیوریٹی اداروں نے منہ میں گھنگنیاں ڈال رکھی ہے ۔ کشمیریوں کی حمایت اور بھارت کی مذمت میں الفاظ ان کے گلوں میں اٹک گئے ہیں۔ ان کی اوقات یہی ہے کہ یہ ہندو بنیا سے مذاکرات کے ٹائم ٹیبل کیلئے مذاکرات کی بھیک مانگیں۔ پہلے بھی 1989ء میں جب کشمیری مسلمانوں نے ہندو بنیاء کے خلاف بغاوت کی اور لاکھوں افراد کی قربانیوں سے آزادی کے قریب پہنچ گئے تو ان حکمرانوں نے ان سے غداری کی اور کارگل کی چوٹیوں سے فوجیں واپس بلا کر تحریک آزادی کشمیر کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ اور آج جب کشمیری ایک بار پھر آزادی کی منزل کے قریب پہنچ رہے ہیں تو یہ حکمران افواج کو متحرک کرکے کشمیر آزاد کرنے کے بجائے کشمیریوں کی تحریک کو نظر انداز کر کے ایک بار پھر کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ غداری کے مرتکب ہیں۔ یہ ان حکمرانوں کی بار بار کی غداریاں ہیں جس کے باعث بعض کشمیری نوجوانوں میں الحاق پاکستان کے خلاف جذبہ پیدا ہواحالانکہ یہ حکمران بہت آسانی سے ان جذبات کا قلع قمع کر سکتے تھے اور ہیں، تاہم یہ ایسا کرنا نہیں چاہتے، کیونکہ یہ کشمیر کیلئے امریکی پالیسی کے خلاف ہے ۔

اے مسلمانو !

تم دیکھ رہے ہو کہ مسلمان اس دین کی خاطر بڑھ چڑھ کر قربانیاں دے رہے ہیں لیکن وہ ساری قربانیاں ان چند غدار حکمرانوں کے باعث رائیگاں جاتی ہیں۔ یہ غدار اور خائن حکمران صرف اپنے بیرونی آقا کی خدمت اور اپنے اثاثے بنانے میں مصروف ہے جیسا کہ ان ''نمائندگان‘‘ کے گوشواروں سے ظاہر ہوا کہ ان کے اثاثے 6سالوں میں تین گنا بڑھ چکے ہیں۔ اس امت کو اپنے درمیان موجود اہل نصرہ کو ساتھ ملا کر خلافت قائم کرنی ہو گی کیونکہ اس کے علاوہ اس مسئلے کا کوئی حل نہیں ۔ وہ خلافت جو افواج کے جہاد کے ذریعے نہ صرف کشمیر بلکہ غزوہ ہند کے ذریعے بھارت کو بھی ناپاک ہندؤؤں کے شر سے نجات دلائے گی۔


عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

ایک چاند، ایک رمضان، ایک عید اور ایک امت! ان ایجنٹ حکمرانوں نے ایک بار پھر امت واحدہ کو رمضان کے مسئلہ پر تقسیم کر دیا

ان ایجنٹ حکمرانوں نے ایک بار پھر ایک ارب سے زائد امت واحدہ کو رمضان کی شروعات پر تقسیم کر دیا ہے۔ عرب و عجم میں نظر آنے والے چاند کو مسترد کر کے پاکستان کے حکمرانوں نے نہ صرف مسلم امت کی جمعیت و وحدت توڑی بلکہ کروڑوں مسلمانوں کا روزہ بھی ضائع کر دیا۔ رسول اللہ ﷺ کی حدیث کے مطابق تمام مسلمان چاند کے دیکھے جانے پر رمضان شروع کریں اور چاند کے دیکھے جانے کی صورت میں رمضان ختم کر کے عید الفطر منائیں۔ حدیث میں رنگ، نسل، قومیت اور علاقے کی کوئی تخصیص نہیں کی گئی ہے۔ چنانچہ اگر دنیا کے ایک حصہ میں رہنے والے مسلمان چاند دیکھ لیں تو وہ دیگر تمام مسلمانوں کے لئے کافی ہوتا ہے۔ لیکن افسوس ان حکمرانوں نے اسلام کے اس حکم کو مسترد کر کے قومیت پر مبنی روئیت کی بدعت کو رائج کیا۔ یہ اسی پالیسی پر عمل ہے جس کا اعلان برطانوی وزیر خارجہ لارڈ کرزن نے خلافت کے خاتمے کے بعد کیا تھا۔ اس نے کہا تھا: ''ہمیں ہر اس چیز کو ٹھکانے لگا دینا چاہئے جو مسلمانوں کی نسل کے درمیان کسی بھی قسم کا اسلامی اتحاد پیدا کرتی ہو۔ جیسا کہ ہم پہلے ہی خلافت کو ختم کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ لہذا ہمیں یہ کوشش کرنا چاہئے کہ مسلمان میں دوبارہ اتحاد پیدا نہ ہو سکے، نہ فکری اتحاد نہ تمدنی اتحاد‘‘۔ ہم امت کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ قومیت پر مبنی چاند کو مسترد کرتے ہوئے امت مسلمہ کے چاند کی پیروی کریں۔ روئیت کے اس مسئلے نے بھی خلافت کی عدم موجودگی کی وجہ سے سر اٹھایا ہے اور خلافت کے قیام سے یہ مسئلہ بھی دم توڑ جائیگا۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...

حزب التحریر بلاول ہاؤس کے ترجمان کے بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کرتی ہے دنیا کی سب سے بڑی اسلامی سیاسی جماعت کے سامنے ایک ملک کے اپوزیشن راہنمائ کی کیا حیثیت ہے؟

حزب التحریر بلاول ہائوس کے ترجمان اعجاز درانی کے اس الزام کی تردید کرتی ہے جس میں انہوں نے نہ صرف حزب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے بلکہ یہ بھی الزام لگا یا ہے کہ برمنگھم میں کیا جانے والا حزب کا مظاہرہ مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار کے کہنے پر کیا گیا تھا۔ اس بیان سے پیپلز پارٹی اور بلاول ہائوس کے ترجمان کی جہالت عیاں ہوتی ہے جنہیں یہ بھی علم نہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی اسلامی سیاسی پارٹی ، حزب التحریر کا، جو چالیس سے زائد ممالک میں کام کر رہی ہے، عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں اور وہ خلافت کے قیام کے لئے عسکریت پسندی کو شرعاً حرام گردانتی ہے۔ حزب کی سیاسی طاقت اور عالمی اثر و رسوخ کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسی سال انڈونیشیائ میں حزب کی قیادت میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر امڈ آئے اور اوبامہ کو اپنا دورۂ انڈونیشیا منسوخ کرنا پڑا۔ یہ حزب ہی تھی جس نے فریڈم فلوٹیلا پر صیہونی حملے اور مصر کی غزہ پر پابندیوں کے خلاف برطانیہ میں مصر کی ایمبیسی کے باہر ہزاروں افراد کا جم غفیر لاکھڑاکیا۔ یہ حزب ہی تھی جس نے مشرف کی برطانیہ آمد پر اس کا محاسبہ کیا اور اتنے مظاہرے کئے کہ وہ سٹ پٹا اٹھا۔کیا یہ سب اقدامات حزب نے چوہدری نثار کے کہنے پر کئے تھے؟ ایسی عالمی پارٹی کے لئے ایک ملک کی اپوزیشن جماعت کے معمولی راہنما کی کیا حیثیت ہے!!! خصوصاً جبکہ وہ جماعت بھی پیپلز پارٹی کی طرح ایک سیکولر اور امریکہ کی ڈکٹیشن پر چلنے والی جماعت ہو؟! زرداری کی طرح شریف برادران بھی اقتدار کے لئے کافر امریکہ سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں اور اسی لئے زرداری حکومت کی اسلام اور عوام دشمن امریکی پالیسیوں پر چپ سادھے ہوئے ہیں۔ حزب التحریر کا ہدف استعماری طاقتیں ہیں جنہیں نکالنے کے لئے وہ مسلم علاقوں میں سیاسی جدوجہد کر رہی ہے۔ اسی لئے وہ ان کے ایجنٹ حکمرانوں کو بے نقاب کرتی ہے اور مسلمانوں میں موجود اہل طاقت میں سے مخلص عناصر کو تبدیلی کے لئے پکارتی ہے تاکہ وہ اپنا شرعی فریضہ پورا کریں اور خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کریں۔ اور ہم ان استعماری ایجنٹو کو خبردار کر دینا چاہتے ہیںکہ وہ بابرکت گھڑی بہت قریب آن پہنچی ہے !!!

شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

برمنگھم آمد پر زرداری کے خلاف حزب التحریرکا مظاہرہ کرپٹ قیادت اورنظا م کو تاریخ کے کوڑے دان کی نذر کر کے خلافت قائم کی جائے، مظاہرین کا مطالبہ

حزب التحریر برطانیہ نے زرداری کی برمنگھم میں کنونشن سینٹر آمد پر بھرپور مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر زرداری و گیلانی کے خلاف اور پاکستان میںخلافت کے قیام کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین اس حقیقت کو اجاگر کررہے تھے کہ پاکستان کی تباہی کی ذمہ دار نااہل کرپٹ قیادت اور سرمایہ دارانہ نظام ہے اور اس تباہی سے نکلنے کا واحد راستہ کرپٹ قیادت و نظام کا خاتمہ اور خلافت کا قیام ہے۔ اس موقع پر مظاہرین کو دیکھ کر وزیر اطلاعات قمر زماں قائرہ نے کہا کہ یہ ان کا جمہوری حق ہے۔ برطانیہ میں کھڑے ہو کرحزب التحریرکے شباب کے متعلق یہ بیان شاید حکمرانوں کا برطانوی میڈیا اور پاکستانی کمیونیٹی کے سامنے خود کو جمہوریت کا چمپئن ثابت کرنے کی کوشش تھی۔ کیونکہ یہ جمہوری حکمران ہی ہیں جو حزب التحریر جیسی غیر عسکری جماعت کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دیتے اور حزب کے ممبران کو سیاسی موقف کے اظہار پر جیل پھینک دیا جاتا ہے۔

زرداری کا اس موقع پر دورہ جب پورا پاکستان سیلاب کی تباہ کاریوں کا شکار ہے اس بات کا ثبوت ہے کہ آمر حکمرانوں کی طرح جمہوری حکمران بھی امریکہ و برطانیہ کے آلہ کار ہیں اور ان کا اصل مقصد محض پیسے بٹورنا اور اپنی کرپشن کو قانون سے بالاتر کرناہے۔ پاکستان کے عوام جمہوریت و آمریت کے ذریعے سرمایہ دارانہ نظام کے نفاذ کو مسترد کر تے ہیں اور خلافت کے ذریعے اللہ کے نظام کے نفاذ کے خواہاں ہیں۔ نیز امت نے اس نظام کے رکھوالوں کو، چاہے وہ حکومت میں ہوں یا آپوزیشن میں، مسترد کر دیا ہے جس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ 80 فیصد کے لگ بھگ عوام اس نظام میں ووٹ تک ڈالنے نہیں آتے۔ ہم اہل طاقت سے مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ امت کے اس خاموش ریفرینڈم پر لبیک کہیں اور اس نظام کو اکھاڑ کر خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریرکو نصرت فراہم کریں۔ یہی اسلام کے نفاذ اور مسلمانوں کی وحدت کا واحد طریقہ کار ہے۔

شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک