الإثنين، 21 جمادى الثانية 1446| 2024/12/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ    11 من رمــضان المبارك 1437هـ شمارہ نمبر: PR16038
عیسوی تاریخ     جمعرات, 16 جون 2016 م

 ڈیورنڈ لائن۔ طورخم سرحد پر جھڑپیں

پاکستان و افغانستان کے بے شرم حکمران اپنے آقا امریکہ کے لئے نفرت کی آگ کو ہوا دے رہے ہیں

14 جون 2016 کو امریکہ نے پاکستان و افغانستان کو طور خم سرحد پر پیدا ہونے والی کشیدگی کو پُرامن طریقے سے حل کرنےکو کہا جہاں فائرنگ اور گولہ باری سے رمضان کے مقدس مہینے میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا تھا۔ امریکہ  کے دفتر خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ،"ہم سب اس کشیدگی کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں"۔ اس نے مزید کہا کہ امریکہ دونوں جانب کے حکام سے رابطے میں ہے۔ اور پھر اگلے ہی دن پاکستان  و افغانستان کے حکومتیں طورخم پر جنگ بندی پر راضی ہو گئیں اور سرحد کے دونوں جانب سفید جھنڈے لہرا دیے گئے۔

باخبر  مسلمانوں کے لئے یہ بات حیرت کا باعث نہیں کہ امریکہ سرحدی کشیدگی کو غور سے دیکھ رہا ہے اور نہ ہی یہ بات کہ وہ دونوں جانب کے حکام سے رابطے میں ہے۔  درحقیقت واشنگٹن میں موجود اپنے آقا کی رہنمائی میں ڈیورنڈ لائن کے دونوں جانب موجود راحیل-نواز حکومت اور اشرف غنی حکومت ایک دوسرے کے خلاف الفاظ کی جنگ لڑتے  رہتے ہیں جس میں کبھی کبھی جسمانی لڑائی بھی شامل ہوجاتی ہے تا کہ دونوں ممالک کے لئے امریکہ کے "تقسیم کرو اور حکومت کرو"  منصوبے کو کامیابی حاصل ہو۔  مسلمان کو دوسرے مسلمان کے خلاف کھڑا کردینا  اور ان کی طاقت کو تقسیم کردینے کا فائدہ  آج کی غالب استعماری طاقت امریکہ کو پہنچتا ہے جس کی نظریں افغانستان کے دیگر خزانوں کے ساتھ ساتھ اس کے وسیع معدنی ذخائر پر ہیں۔   لہٰذا آج کی نئی استعماری طاقت کا انجام ویسا نہیں ہورہا جیسا کہ اس سے قبل برطانوی استعمار اور سوویت یونین کا ہوا تھا کیونکہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتیں کراس باڈر مینجمنٹ اور بارڈر کنٹرول کی آڑ میں افغانستان میں امریکہ کی افواج کو تحفظ فراہم کررہی ہیں۔ یہ بے شرم حکمران امریکہ کی صلیبی افواج کو سرحد کے دونوں جانب موجود قبائلی مسلمانوں کی مزاحمت سے بچا رہے ہیں جس نے امریکہ کو افغانستان میں اپنا قبضہ مستحکم کرنے نہیں دیا  جبکہ ان کے پاس  جدید ترین ہتھیار ہیں اور ایک طویل عرصے سے اس مزاحمت کو کچلنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

اس کے علاوہ مسلمانوں کی تقسیم اور باہمی لڑائی خطے میں بھارت کو ایک بالادست قوت کے طور پر ابھرنے کا بھر پور موقع فراہم کرتی ہے۔ خطے کے لئے امریکہ کا منصوبہ بھی یہی ہے کہ بھارت کو بالادست قوت بنایا جائے اور ایسی صورت میں دو مسلم ممالک کے درمیان کشیدگی تمام مسلمانوں کے لئے مزید خطرے کا باعث ہے۔   یہ بات با خبر مسلمان جانتے ہیں ہیں کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دسمبر 2015 میں افغانستان میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا  اور 6 جون 2016 کو مغربی شہر ہرات کے قریب ایک ڈیم کا افتتاح کیا۔ ان دونوں منصوبوں کے لئے سرمایہ بھارت نے فراہم کیا تھا۔ اس کے علاوہ مئی 2016 میں مودی اور غنی ایران کے صدر حسن روحانی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور ایرانی چار بہار بندرگاہ کی تعمیر کے لئے ایک مشترکہ معاہدہ کرتے ہیں۔ یہ منصوبہ چین کی مدد سے بننے والی گوادر بندر گاہ کا مقابلہ کرے گا جو کہ چار بہار کے مشرق میں صرف 170 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ لہٰذا پاکستان میں قوم پرستی کے جذبات کو بھڑکانے  سے افغانستان میں منفی قوم پرستانہ جذبات پیدا ہوں گے جو پاکستان مخالف اور بھارتی دوستی پر مبنی ہوں گے اور اس طرح بھارت کو افغانستان میں اپنے اثرورسوخ کوبڑھانے کا موقع ملے گا اور مسلم بھائی چارہ کم ہوگا ۔

مسلمانوں کے علاقوں کی تقسیم سے صرف ان کے دشمنوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ اس تقسیم ہی کہ وجہ سے مسلمانوں کے وسائل تقسیم ہوجاتے ہیں جو اگر یکجا ہوں تو وسیع ترین ذخائر بن جاتے ہیں اور اسی وجہ سے آج کی علاقائی اور عالمی طاقتیں  حسد کرتی ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے حکمران نفرت کے آگ کو ہوا دے رہے ہیں  تا کہ بھائی بھائی کے خلاف لڑے اور خطے کے مسلمانوں کی توجہ امریکہ کے قبضے سے ہٹ جائے۔ مسلمانوں نے جب بھی  امریکہ اور اس کے مسلم دنیا میں موجود ایجنٹوں کی  مسلمانوں کے درمیان پھیلائی جانے والی نفرت کی مہم کو قبول کیا تو نقصان ہی اٹھایا ۔ اسلام کے اس حکم کو چھوڑ کر کہ تم ایک امت  اور ایک ریاست کی صورت میں خلیفہ راشد کی قیادت میں  یکجا ہوجاؤ، مسلمان اپنے دشمنوں کے سامنے کمزور ہوگئے۔ اللہ سبحا نہ و تعالیٰ فرماتے ہیں، إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَة"(یاد رکھو) سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں"(الحجرات:10)، اور رسول اللہ ﷺ نے  ہمیں خبردار کیا کہ اسلام کو چھوڑ دینے کی صورت میں ہم اپنے دشمنوں کے سامنے کمزور پڑ جائیں گے، يُوشِكُ الأُمَمُ أنْ تَدَاعَى عَليْكُم كَمَا تَدَاعَى الأكَلَةُ إلَى قَصْعَتِهَا، فقالَ قَائِلٌ: وَمِنْ قِلّةٍ نَحْنُ يَوْمَئِذٍ؟ قالَ: بَلْ أنْتُمْ يَوْمَئِذٍ كَثِيرٌ، وَلَكِنّكُمْ غُثَاءُ كَغُثَاءِ السّيْلِ، وَلَيَنْزِعَنّ اللّهُ مِنْ صُدُورِ عَدُوكُمْ المَهَابَةَ مِنْكُمْ، وَلَيَقْذِفَنّ اللّهُ في قُلُوبِكُم الَوَهْنَ، فقالَ قَائِلٌ: يَا رَسُولَ الله وَمَا الْوَهْنُ؟ قالَ: حُبّ الدّنْيَا وَكَرَاهِيَةُ المَوْتِ "قومیں تم پر ایسے حملہ آور ہوں گی جیسے مہمانوں کو کھانے کی دعوت دی جاتی ہے، ہم نے پوچھا، کیا اس زمانے میں ہماری تعداد کم ہوگی؟، آپﷺ نے فرمایا، نہیں تمہاری تعداد بہت ہوگی لیکن تمہاری حیثیت پانی پر موجود جھاگ کی سی ہوگی۔ اللہ تمہارے دشمنوں کے دلوں سے تمہارا خوف ختم کردے گا اور تمہارے دلوں میں 'وھن' داخل کردے گا، انہوں نے پوچھا، وھن کیا ہے اے اللہ کے رسول؟، آپﷺ نے فرمایا، زندگی سے محبت اور موت کا خوف"(ابوداود)۔

لہٰذا حزب التحریر ولایہ پاکستان ، افواج پاکستان کے افسران سے مطالبہ کرتی ہے   کہ فوری طور پر نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کرکے  اس غداری کا خاتمہ کریں، اس طرح تقسیم کرنےکی آگ ٹھنڈی ہوگی اور مسلمانوں کو ان کے دشمنوں کے خلاف یکجا کیا جاسکے گا۔  اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،

وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ۚ وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنْتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنْتُمْ عَلَىٰ شَفَا حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ فَأَنْقَذَكُمْ مِنْهَا ۗ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ

"اللہ تعالیٰ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھام لو اور پھوٹ نہ ڈالو اور اللہ تعالیٰ کی اُس وقت کی نعمت کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے، تو اس نے تمہارے دلوں میں محبت ڈال دی، پس تم اس کی مہربانی سے بھائی بھائی ہو گئے، اور آگ کے گڑھے کے کنارے پہنچ چکے تھے تو اس نے تمہیں بچا لیا۔ اللہ تعالیٰ اسی طرح تمہارے لیے اپنی نشانیاں بیان کرتا ہے تا کہ تم ہدایت پاؤ"(آل عمران:103)۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک