الخميس، 26 جمادى الأولى 1446| 2024/11/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

  حزب التحریر کے امیر کی طرف سے پاکستان عوام سے خطاب  

 

(عربی آڈیو کے لئے یہاں کلک کریں اور آڈیو کا اردو ترجمہ کے لئے یہاں کلک کریں)

(click here for arabic audio and click here for urdu translation of audio)

بسم الله الرحمن الرحيم

سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، اوردرود و سلام ہو اللہ کے رسول پر ، آپ کی آل پر ، آپ کے صحابہ پر اور ہراس شخص پر جس نے آپ صلّى الله عليه وسلّم کی پیروی کی

 

اَما بعد!

 

اِس پاک اور بابرکت سرزمین ملکِ پاکستان کے باشندوں کے نام کہ جو اسلام اور مسلمانوں کی خاطر معرض وجود میں آیا

 

یہاںکے علمائ،مفکرین اور سیاست دانوںمیں سے اُن لوگوں کے نام جنہوں نے حق گوئی اور اپنے دین اور ایمان میں اخلاص کا ثبوت دیاہے

 

پاکستان کے حکمرانوں خاص طور پر زرداری،اس کے کارندوں اور گماشتوں کے نام جنہوں نے پاک سرزمین اور اس کے باسیوں کو امریکہ ،اس کے جاسوسوں اور ایجنسیوں کے لیے تر نوالہ بنادیا ہے

 

کیانی اور اس کے ٹولے کے نام جنہوںنے پاکستان کی بہادر فوج کو افغانستان میں جاری امریکی جنگ کی بھینٹ چڑھا دیا ہے اور اسے ہندوستان کے بارڈر سے قبائلی علاقوںاور بلوچستان منتقل کررکھا ہے

 

الیکشن کمیشن کے نام جو گیارہ مئی کے انتخابات کی نگرانی کر رہا ہے

 

میں اس بیان کے ذریعے اِن سب سے مخاطب ہوں،اگرچہ مجھے اس بات کا ادراک ہے کہ زرداری ،اس کے جاسوسوںاور کیانی اور اس کے ٹولے کے پاس دل ودماغ تو ہیں لیکن وہ سمجھتے نہیں،ان کے کان ہیں مگروہ سنتے نہیں اور ان کی آنکھیں بصیرت سے محروم ہیں۔  تاہم اس کے باوجود پاکستان میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو حق بات سنتے ہیں تو ان کی آنکھیں تر ہوجاتی ہیں۔  یہ لوگ بات کو اچھی طرح سنتے اور سمجھتے ہیں اور حق پر عمل کرتے ہیں،میرا خطاب انہی لوگوں سے ہے۔  اورجہاں تک زرداری اور اس کے جاسوسوں،کیانی اور اس کے ٹولے کا تعلق ہے تو میں ان سے اس لیے مخاطب ہوں کہ ربِ ذو الجلال کے سامنے ان کے پاس کوئی عذر باقی نہ رہے یا شاید وہ ہدایت کی طرف لوٹ آئیں!

 

سب سے پہلے:اے ہماری پاک سرزمین کے لوگو،اے محمد بن قاسم کے بیٹو،آپ ان لوگوں کی اولادہیں جنہوں نے محمد بن قاسم کے ساتھ شامل ہو کر اس سرزمین کو فتح کرنے کے لیے جہاد کیاتھا۔  آپ ایک ایسی ظالم اور بدکردار حکومت پر کیسے راضی رہ سکتے ہیں جس نے اللہ کی کتاب اور اس کے رسول صلّى الله عليه وسلّم کی سنت کو پسِ پشت ڈال رکھا ہے،جس نے شریعت کو معطل کیا ہے، اور ملک کو امریکہ اور اس کے حلیفوں کے لیے ترنوالہ بنایا ہوا ہے جنہوں نے انسانوں کے ساتھ شجر و حجرکو بھی تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔  وہ حکومت جو ڈرون حملوں سے بمباری کر کے اپنے ہی لوگوں کو قتل کر رہی ہے،اوربم دھماکوں کے ذریعے فتنوں کو ہوا دے رہی ہے؟!  آپ ایسی حکومت پر کیسے راضی رہ سکتے ہیں جس نے فوج کو کشمیر اور دیگر مسلم علاقوں پر قبضہ کرنے والی ہندوریاست کے خلاف محاذسے منتقل کرکے قبائلی علاقوں ،بلوچستان اور افغانستان میں استعمار کے ساتھ برسرپیکار اپنے ہی مسلمان بھائیوں کوقتل کرنے پر لگا دیا ہے؟!  آپ کس طرح اس حکومت کے بارے میں خاموش رہ سکتے ہیں جو آپ کے مخلص اورصادق بیٹوں کودن دھاڑے سڑکوں،مدرسوں اور مساجد سے اغوا کرتی ہے اورپھر اللہ ،اس کے رسول صلّى الله عليه وسلّم اور مومنوں کے سامنے کسی حیا ء کے بغیر اس اغوا کاری کا انکار کرتی ہے؟!  حزب التحریر کے کتنے ہی شباب کو صرف اس لیے اغوا کیا گیا کہ وہ یہ کہتے تھے کہ ہمارا رب صرف اللہ سبحانہ وتعالی ہے،اوران کو کئی کئی مہینے عقو بت خانوں میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا یاگیا۔  جو شباب ماضی میں اغوا کیے گئے تھے ان کے ساتھ بھی یہی کیا گیا اورآج حزب کے ترجمان اور ان کے بعد اغوا کیے گئے شباب کے ساتھ یہی سلوک ہورہا ہے؟!   شایدآپ یہ کہیں گے کہ آپ اس سلسلے میں کچھ نہیں کر سکتے،لیکن ایسی بات نہیں ،آپ یقینا اس قابل ہیں کہ اپنی جدوجہد کو حزب کی جدوجہد کے ساتھ یکجا کردیں،انشاء اللہ آپ کا رب آپ پر اپنی رحمت نچھاور کرے گا۔  حزب ہر گز اپنے عظیم الشان کام سے، جو کہ احکامِ شرعیہ کے مطابق ہے، ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گی جب تک اللہ کے اذن سے اس ظالمانہ حکمرانی کا خاتمہ نہ کر دے اور حقداروں کو ان کا حق لوٹا نہ دے ۔  پس آپ حزب کی سرگرمیوں میں اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہو جائیں اور اللہ کے معاملے میں کسی ملامت گر کی ملامت کی پرواہ مت کریں۔  اورنیک انجام تو متقین کا ہی ہے۔

 

ہم یہاں اُن علماء سے بھی مخاطب ہیں کہ جو اللہ سے ڈرتے ہیں۔  کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ اللہ کے احکامات معطل ہیں؟  کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ امریکہ اپنی ایجنسیوں ،اپنے جہازوں اور بم دھماکوں کے ذریعے ملک کے طول وعرض کو روند رہا ہے۔  اوریہ سب کچھ حکمران طبقے میں موجود اپنے کارندوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کے نتیجے میں کر رہا ہے؟  کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ امت کی دولت کو لوٹاجا رہا ہے اور کرپشن ریاست اور اس کے اداروں کی رگ رگ میں سرایت کر چکی ہے؟  کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ اللہ کی شریعت کو نافذ کرنے کے لیے خلافت کے قیام کی دعوت دینے والوں کو دن دھاڑے اغوا کیا جاتا ہے اور طرح طرح سے عذاب دیا جاتا ہے۔  حزب التحریر کے ترجمان کی مثال تو آپ کے سامنے ہے،جنہیںراہ چلتے اغوا کیا گیا اورٹھیک 11مئی الیکشن کے دن اس اغوا کو ایک سال پورا ہو جائے گا؟  کیا یہ سب کچھ آپ کی نظروں کے سامنے نہیں؟  کیا یہ سب شرمناک منکر نہیں؟  کیا اس منکر کا انکار آپ پر فرض نہیں؟  اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ ریاست ہمارے ہاتھ میں تو نہیں کہ ہم اس منکر کو ہاتھ سے روکیں، تو زبان سے اس منکر کا انکار نہ کرنے کا آپ کے پاس کیا جواز ہے؟  کیا کلمۂ حق کہنا افضل ترین جہاد نہیں ،جیسا کہ رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم نے اس وقت فرمایا،جب یہ سوال کیا گیا کہ ایُّ الجِھَادِ اَفْضَلُ؟ ''کونسا جہاد سب سے افضل ہے ؟  آپ صلّى الله عليه وسلّم نے فرمایا:((کَلِمَةُ حَقٍ عِنْدَ سُلطَانٍِ جَائِرِِ))''ظالم حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا''( النسائی )۔  توپھر آپ خاموش کیوں ہیں اورحق کو بیان کیوں نہیں کر رہے ؟

 

جہاں تک مفکرین اور سیاست دانوں میں سے ان لوگوں کا تعلق ہے کہ جن میں اخلاص اور استقامت موجود ہے،توان سے ہم کہتے ہیں کہ میدان تو آپ کے لیے ہے۔  آپ دیکھ رہے ہیں کہ امریکہ پاکستان کی حکومت پر مکمل طور پر حاوی ہے،وہ جس طرف چاہتا ہے اسے موڑتا ہے۔  وہ پاکستان کی معیشت کوتباہی کی راستے پر ڈال چکا ہے۔ پاکستانی معیشت آئی ایم ایف اور عالمی بنک کے پاس گروی ہے،جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دشوار اور زندگی عذاب بن چکی ہے۔  وہ ٹیکسوں کے بھاری بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔  امن امان کی صورت حال بھی سنگین ہو چکی ہے۔  آپ دیکھ رہے ہیں کہ ملک کے باشندوں کے درمیان فتنہ وفساد کا بیج بودیا گیاہے۔  وہ کراچی جو امن وآمان کا گہوارہ تھا،اورجس شہر کی طرف مسلمانوں نے ہندوؤں کے مظالم سے تنگ آکر ہجرت کی تھی ،جس سے قرون اولیٰ کے مہاجرین اور انصار کی یاد تازہ ہو گئی تھی، اس شہر ِکراچی میں مسلمانوں کے درمیان فتنے کی آگ بھڑکائی جارہی ہے۔  اس صورتِ حال کی وجہ کچھ تو وہ سازشیں ہیںکہ جن کا جال بچھایا گیاہے جبکہ باقی بندوبست منظم دھماکوں کے ذریعے کیا گیا ۔  علاوہ ازیںاس حکومت نے کشمیر کو بھی بیچ ڈالااور اسے ایک بھولا بسرا مسئلہ بنا دیا،اورمحاذِ جنگ کو مسلمانوں کی سرزمین پر قابض ہندو ریاست کی سر حد سے منتقل کر کے قبائلی علاقوںاوربلوچستان میں منتقل کر دیا اوران لوگوں کو قتل کرنا شروع کیا جو استعمار سے برسرپیکار ہیں۔  امریکی جاسوس ،ملک کے طول وعرض میں دندناتے پھر رہے ہیں،اس کے ہوائی جہاز اور ڈرون فضائی حدود کو پامال کرتے ہیں،بمباری کرکے لوگوں کو قتل کرتے ہیں اورکوئی ان سے حساب لینے والا اور پوچھنے والا نہیں!  ان شرمناک منکر پر آپ کس طرح خاموش رہ سکتے ہیں؟  کیا آپ یہ گمان کرتے ہیں کہ مصیبت آئے گی تو صرف کرپٹ ،خائن اور ظالم حکمرانوں پر ہی آئے گی؟  نہیں،بلکہ جب مصیبت آتی ہے تو ظالم کے ساتھ ساتھ ظلم پر خاموشی اختیار کرنے والوںکو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے:

((وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ))

''اس مصیبت سے ڈرو جو تم میںسے صرف ظالموں کو ہی اپنے لپیٹ میں نہیں لے گی ،یاد رکھو اللہ سخت عذاب دیا کرتا ہے''(الانفال:25)۔

رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم نے فرمایا:

إِنَّ اللَّهَ لَا يُعَذِّبُ الْعَامَّةَ بِعَمَلِ الْخَاصَّةِ، حَتَّى يَرَوْا الْمُنْكَرَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِمْ، وَهُمْ قَادِرُونَ عَلَى أَنْ يُنْكِرُوهُ فَلَا يُنْكِرُوهُ، فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ، عَذَّبَ اللَّهُ الْخَاصَّةَ وَالْعَامَّةَ

''اللہ خواص کے کرتوتوں کی سزا عوام کو اس وقت تک نہیں دیتاجب تک وہ منکر کو اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتے ہوئے دیکھیں اور قدرت رکھنے کے باوجود اس کا انکار نہ کریں ،جب وہ ایسا کرنے لگیں تو پھر اللہ عوام اور خواص سب کو عذاب میں مبتلا کرتا ہے''(اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے روایت کیا )۔

 

دوم: حکمران ٹولے کے سرغنہ زرداری ،اوراس کے جاسوسوں اور غنڈوں سے ہم کہتے ہیں کہ عقلمند وہ ہے جو دوسروں سے نصیحت حاصل کرے۔  تمہاری آنکھوں کے سامنے وہ تمام غدار جنہوں نے استعماری کفار کے ساتھ سازباز کر کے اپنے ہی ملکوں کے خلاف سازشیں کیں ،کرپشن اور فساد کا بازار گرم کیا،باطل طریقوں سے مال ہڑپ کیا،اللہ کو اپنا رب ماننے پر لوگوں کو اغوا کیا …جانتے ہوان کا انجام کس قدر عبرت ناک تھا، ان کے استعماری آقاؤں نے ان سے اپنا کام نکال کر ،ان کو بیکار سمجھ کر، بے یار ومددگارچھوڑ دیا!

 

تم نے کیا سمجھ کر اس سرزمین کو امریکہ اور اس کے جاسوسوں کی ریشہ دوانیوں کا مرکز بنادیا ہے کہ وہ جیسا چاہتے ہیںتباہی مچاتے ہیں۔  تم نے اس سرزمین کی فضاء کو ان کے جہازوں کے لیے کھول رکھا ہے کہ وہ جیسا چاہتے ہیں اور جہاں چاہتے ہیں بمباری کرتے ہیں۔  ہم جانتے ہیں کہ امریکہ ہی تمہیں احکامات دیتا ہے اور تم اسے نہ کرنے کی جرأت بھی نہیں رکھتے،لیکن کبھی کبھی غدار بھی کہہ دیتے ہیں: بس! اب بہت ہو گیا۔  لیکن تم ہو کہ اس تباہ کن سیلاب میں بہتے ہی جارہے ہو اور کبھی بھی نہ نہیں کرتے !

 

امریکہ اور اس کے حلیفوں کے سامنے اس رسوائے زمانہ جھکاؤ کے ساتھ ساتھ تم حزب التحریر کے شباب پر اللہ کی زمین کو تنگ کر رہے ہو ۔  تم انہیں اغوا کرنے اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے لیے اپنے ہرکاروں اور غنڈوں کو دوڑاتے پھرتے ہو!  کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ کوئی ان کا مولا نہیں؟  کیا تمہیں یقین ہے کہ تم عبرت کا نشان بننے سے بچ جاؤ گے؟  تم کیا سمجھتے ہو کہ وہ بے یار ومددگار ہیں؟  تمہاری خوش فہمی کے برعکس اللہ، اس کا رسول صلّى الله عليه وسلّم اور مومنین حزب کے شباب کے ساتھ ہیں،حزب التحریر اپنے شباب سے دستبردار نہیںہوتی۔  اگر حزب آج انتقامی طور پر مادی اعمال انجام نہیں دیتی، تو اس کی وجہ بزدلی یا خوف نہیں،بلکہ وہ سمجھتی ہے کہ دعوت کے مرحلے میں شریعت اس کی اجازت نہیں دیتی۔  لیکن حزب اُس خلافت کے قیام کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے جس کااللہ نے وعدہ کیا ہے اور رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم نے اس کے دوبارہ قیام کی بشارت دی ہے۔  اوراُس وقت تمہیں،تمہارے کارندوں اور غنڈوں کو ایسی سزا دی جائے گی کہ جس کے تم مستحق ہو:

((وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ))

''اور جن لوگوں نے ظلم کیا ہے وہ عنقریب جان لیں گے کہ وہ کس کروٹ گرنے والے ہیں ''(الشعراء :227)۔

 

اگر تم دنیا وی سزا سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو بھی گئے، تو تمہارے لیے ایک اور دن مقرر ہے ،اوروہ ایسا دن ہے کہ اس کے خوف سے بچے بوڑھے ہوجائیں گے۔   اس وقت تمہیںاللہ تعالیٰ کا یہ قول یاد آئے گا:

((وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَل الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ
مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لَا يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ))

''اور مت خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کر رہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے ۔  وہ اِن کو اُس دن تک مہلت دے رہا ہے کہ جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ،اور لوگ سر اوپراٹھائے دوڑ رہے ہوں گے ،  خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور اُن کے دل (خوف کے مارے) ہوا ہو رہے ہوں گے''(ابراہیم:  42-43)۔

 

تیسرے : جہاں تک کیانی اور اس کے ٹولے کی بات ہے تووہ زرداری سے بھی زیادہ شرانگیز ہے۔  وہ ظلم اور فجور میں حد سے آگے بڑھ چکا ہے۔  ملک کو امریکہ کی سازشوں کا اکھاڑا بنانے میں اس کا کردار سب سے بڑا ہے۔  امریکی ڈرون طیاروںکی مسلمانوں پر بمباری میں اس کا کرداربنیادی اورگھنائونا ہے۔  فوج کو بھی ہندو مشرک ریاست کے بارڈر سے ہٹا کر قبائلی علاقوں ،بلوچستان اور افغانستان میں استعمار کے خلاف کھڑے مسلمانوں کے قتل پر لگانے میں اس کاہی کردار ہے۔  اس کا یہ کردار انتہائی رسواکن اور شرمناک ہے۔  اسی طرح حزب التحریر کے شباب کو اغوا کرنے اورانہیں لاپتہ کرنے میں اس کا کردار اللہ ،اس کے رسول صلّى الله عليه وسلّم اور مومنوں کے نزدیک قبیح اورمجرمانہ ہے۔  افغانستا ن میں لڑنے والی امریکی فوج اور اس کے اتحادیوں کے لیے اسلحہ،خوراک اور ادویات کو سپلائی کر کے یہ خیانت اور غداری میں باقی تمام غداروں سے آگے نکل گیا ہے۔  اسی طرح امریکی جاسوسوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے کراچی میں دھماکے کر وانے اور یوں فتنے کی آگ کو بھڑکانے میں بھی خیانت کے اس پتلے کا کردار سب سے بڑھ کر ہے۔  یہ خائن اگر ان مظالم ، دھما کوں اور ڈرون حملوں کو روکنا چاہے تو اس کے پاس عسکری قوت کی کمی نہیں،لیکن یہ اپنے دین کوچھوڑ چکا ہے اوراُس قَسم کو بھلا چکا ہے جو اس نے فوج میں شمولیت کے وقت ہر دشمن کے خلاف اپنے ملک کی حفاظت کے لیے اٹھائی تھی۔  یہ قَسم اس نے اس ملک کو امریکی جاسوسوں کے حوالے کرنے کے لیے تونہیں اٹھائی تھی!

 

بے شک کیانی اور اس کا ٹولہ ہی ہر مخلص،بہادر اور اللہ اور اس کے رسول صلّى الله عليه وسلّم سے محبت کرنے والے فوجی افسرکی گرفتاری کے لیے امریکہ کا فرنٹ مین ہے، جیسا کہ اس نے بریگیڈئر علی خان ،ان کے رفقاء اور دیگر مخلص افسران کے ساتھ کیا۔  کیانی اور اس کے پشت پناہ یہ گمان کر تے ہیں کہ ایسا کر کے وہ فوج کی وفاداری کو اپنے حق میں برقرار رکھ سکتے ہیں ، تاکہ وہ اس فوج کے ذریعے مسلمانوں کو قتل کرنے اور استعماری کفار کو راضی رکھنے کے منصوبوں کو پورا کر سکیں۔  لیکن کیانی یہ بھول گیا یا بھولنے کی کوشش کر رہاہے کہ پاکستانی فوج اول سے آخر تک ایک مسلم فوج ہے،اس کا اسلحہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے لیے ہے۔  یہ فوج اگر چہ کچھ عرصے کے لیے خاموش رہی لیکن ہمیشہ کے لیے خاموش تماشائی نہیں بنے گی،خاص کر جب کیانی کی ،اپنی یونیفارم اور اسلحے سے خیانت اس قدر بے نقاب ہو چکی ہے کہ اس کے لیے کسی مزید تشریح اور بیان کی ضرورت نہیں۔  فوج کی اس بیداری نے کیانی اور اس کے ٹولے کو حیران کردیا ہے اور اللہ کے اذن سے یہ بیداری اس کو ایسے دبوچ لے گی کہ اس کے وہم گمان میں بھی نہیں ہوگا،تب جا کر یہ اپنی خیانتوں کا مزہ چکھ لے گا:

((وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ))

''اور اللہ ہی اپنی تدبیر میں غالب ہے ،لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے''(یوسف:21)۔

 

چوتھا: الیکشن کمیشن سے ہم کہتے ہیں کہ تم مسلمان ہو اورتمہیں اس بات کا علم ہے کہ قانون سازی صرف اللہ سبحانہ وتعالی کا حق ہے۔  پھر تم کس طرح ایک ایسی پارلیمنٹ کووجود میں لانے کے لیے انتخابات کرواسکتے ہو جو اللہ کے قوانین کو پسِ پشت ڈال کر خودقانون سازی کرے؟  تم ایسے انتخابات کیسے کرا سکتے ہو کہ جس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ پارلیمنٹ میں اللہ کے حرام کو حلال اور حلال کو حرام کیا جائے گا؟  تم انتخابات کی نگرانی کیسے کر رہے ہو کہ جب تمہیں معلوم ہے زرداری وکیا نی کا ٹولہ اوراس کے کارندے ہی پسِ پردہ ان انتخابات کو کنٹرول کر رہے ہیں؟  تم کس طرح ایسے انتخابات کا انعقاد کر سکتے ہو کہ جس کے نتیجے میں ایک ایسی پارلیمنٹ وجود میں آئے گی جو ان خود ساختہ قوانین کی توثیق کرے گی جن سے سیاسی اور عسکری قیات کے مفادات ہی پورے ہو ں گے یعنی دوسرے الفاظ میں صرف امریکہ ہی کے مفادات پورے ہوںگے؟  انتخابات نمائندہ چننے کا عمل ہے اور قانون سازی کے لیے نمائندے چننا جائز نہیں،توپھر تم کس طرح ایسے انتخابات کی تیاری کر رہے ہو جو غیر شرعی ہیں اور لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب بھی دے رہے ہو؟  کیا تم یہ نہیں جانتے کہ ایسی مجلسِ قانون ساز وجود میں لانا جو اللہ کی جگہ قانون سازی کرے،ایک عظیم گناہ ہے؟  طبرانی نے الکبیر میں عدی بن حاتم سے روایت کیا کہ جب میں رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم کے پاس پہنچا تو آپ صلّى الله عليه وسلّم سورہ براء ة کی تلاوت فرمارہے تھے ،یہاں تک کہ آپ صلّى الله عليه وسلّم اس آیت پر پہنچے:(اِتَّخَذُوْا اَحْبَارَہُمْ وَرُہْبَانَہُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ)''انہوں (یہود و نصاریٰ)نے اللہ کو چھوڑ کراپنے علماء اور مشائخ کو رب بنا لیا ''۔  جب آپصلّى الله عليه وسلّم نے اپنی بات مکمل کر لی تو میں نے کہا:ہم (عیسائی)تو اپنے علماء و مشائخ کی عبادت نہیں کرتے تھے۔   آپصلّى الله عليه وسلّم فرمایا:((اَ لَیْسَ  یُحَرِّ مُونَ  مَا  اَحَلَّ اللّٰہُ فَتُحَرِّمُونَہُ  وَ یُحِلُّونَ  مَا  حَرَّمَ  اللّٰہُ  فَتَسْتَحِلُّونَہُ؟))''کیا ایسا نہ تھا کہ جب یہ (علماء اور مشائخ)اللہ کے حلال کردہ کو حرام کرتے تھے تولوگ بھی اس کو حرام قراردے دیتے تھے اور جب یہ اللہ کے حرام کیے ہوئے کو حلال کرتے تھے تو لوگ بھی اس کو حلال سمجھ لیتے تھے؟''۔  میں نے کہا: ہاں وہ ایسا تو کرتے تھے۔  آپ صلّى الله عليه وسلّم نے فرمایا:((فَتِلْکَ  عِبَا دَ تُھُمْ))''یہی تو ان علماء و مشائخ کی عبادت کرناہے''۔

 

اے الیکشن کمیشن : آج پاکستان کو ایسے انتخابات کی ضرورت نہیں کہ جن سے ایک ایسی پارلیمنٹ جنم لے جو اللہ کی جگہ خودقانون سازی کرے،اورایسے قوانین کی توثیق کرے کہ جن کے بارے اللہ کی طرف سے کوئی برھان نازل نہیں ہوئی۔  بلکہ آج اُس خلافتِ راشدہ کو قائم کرنے اور ایسے عادل خلیفۂ راشد کی بیعت کی ضرورت ہے جو کسی اور چیز کو نہیں بلکہ صرف اللہ کی شریعت کو نافذ کرے۔  ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں ریاستِ خلافت کی داغ بیل ڈالی جائے اور پاکستان خلافت کا نقطہ آغاز بنے یا پھرریاستِ خلافت کا اہم حصہ بنے۔  ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اپنے دین،اپنی فوج اور اپنی ایٹمی قوت کے زور پر ایسی قوت بن جائے جو حق کو قائم کرے اور عدل کو عام کرے،کشمیر اور اُن اسلامی زمینوں کو آزاد کرائے جن پر مشرکوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔  اورہمارے جسم سے کاٹے گئے پاکستان کے ٹکڑے ''بنگلہ دیش'' کو کسی سمندری یا فضائی راستے کے ذریعے نہیں بلکہ زمینی رستے سے دوبار اپنے جسم سے جوڑدے،یعنی ہند کے راستے جو صدیوں سے اسلامی سرزمین ہے اور جس دوباراحاصل کرنامسلمانوں پر فرض ہے۔  اورخلافت تلے ہماری فوج پاکستان اور افغانستان میں مسلمانوں کا سامنا کرنے کی بجائے دونوں ممالک کو یکجا کرکے صحیح سمت اختیار کرے اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا پیچھا کرے۔  پھر یہ استعماری کافر ممالک ذلیل وخوار ہو کر اپنے بلوں میں گھس جائیں گے۔  یوںاللہ سبحانہ وتعالی کا وعدہ اور رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم کی بشارت پوری ہوگی اور پاکستا ن خلافت کا مرکز یا خلافت کا جزو بنے گااور نئی خلافت کے نور سے دنیا کو جگمگا دے گا،زمین اپنے خزانے اُگل دے گی،آسمان اپنی بر کات نازل کرے گا،اوراللہ مومنوں کے دِلوں کوٹھنڈا کرے گا۔

 

ممکن ہے کہ منافقین اور جن کے دلوںمیں مرض ہے یہ کہیں کہ ان لوگوں کو ان کے دین نے غرور میں مبتلا کردیا ہے،کیونکہ ایسی باتیں لوگ پہلے بھی کرچکے ہیں،لیکن ہم وہی کہیں گے جو ہمارے رب نے فرمایا ہے:

(( إِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ غَرَّ هَؤُلَاءِ دِينُهُمْ وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ))

''جب منافقوں اور ان لوگوں نے کہ جن کے دلوں میں بیماری ہے ،کہا کہ ان کوتو ان کے دین نے غرور(خوش فہمی)میں مبتلا کر رکھا ہے ،لیکن جواللہ پر توکل کرتا ہے تو اللہ تو زبردست حکمت والا ہے''(الانفال:49)۔

 

اورآخر ی بات کہ ، میں ایک دور جگہ سے آپ سے مخاطب ہوں جو اللہ کے اذن سے قریب ہونے والی ہے۔  میںاللہ سبحانہ وتعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ وہ ہمیں اس موقع پر آپس میں ملا دے کہ جب خلافت کا اعلان کیا جائے،خلیفہ کی بیعت کی جائے گی،جب لوگ انتہائی مسرت اور شادمانی سے راستوں ،منبروں ، مسجدوں اوراپنے گھر کے چھتوں سے نعرۂ تکبیر بلند کریں۔

 

جب فوجی جوان خوشی اور سرور سے اللہ اکبر کے فلک شگاف نعرے لگائیں اور اپنے اصلی کام کی طرف لوٹیں ،ایک مسلم فوج کی حیثیت سے اسلام کی شیرازہ بندی کرنے اور پوری دنیا میںفتوحات کا ڈنکا بجانے اور خیر کو پھیلانے کی طرف ...

 

((وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ))

 

''اس دن مومنین اللہ کی مدد سے بہت خوش ہوں گے وہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے وہی زبردست رحمت والا ہے''(الروم:4-5)

والسلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ

 

آپ کابھائی

 

عطاء بن خلیل ، ا بو رَشتہ

امیر حز ب التحریر


 

Read more...

وادی تیراہ میں فوجی آپریشن کے خلاف حزب التحریر کے احتجاجی مظاہرے امریکی صلیبی جنگ کے لئے مزید ایندھن بننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی


حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں وادی تیراہ میں فوجی آپریشن اور اس کے نتیجے میں ہونے والے سیکڑوں فوجیوں اور قبائلی مسلمانوں کی اموات کی خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ پاکستان کی قیادت میں موجود غداروں نے یہ فوجی آپریشن 5اپریل بروز جمعہ 2013کو بغیر کسی پیشگی اعلان کے شروع کیا ۔ان فوجی آپریشنز کا مقصدیہ ہے کہ افواج پاکستان کو استعمال کرکے اٖفغانستان پر قابض بزدل امریکی افواج کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان موجود قبائلی مسلمانوں کی جانب سے مسلح مزاحمت سے بچایا جائے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر''تیراہ میں آپریشن :پاک فوج کو امریکی صلیبی جنگ کا ایندھن نہ بناؤ ‘‘اور''تیراہ میں آپریشن،امریکہ سے وفاداری اور امت سے غداری‘‘تحریر تھا۔ مظاہرین قبائلی علاقوں میں امریکی صلیبی جنگ کے لیے پاکستان کو ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کی پالیسی کے خاتمے کا مطالبہ کررہے تھے۔


وادی تیراہ میں فوجی آپریشن کے ذریعے جنرل کیانی نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہی پاکستان کا اصل حکمران ہے جبکہ نگران جمہوری حکومت اسلام آباد میں اس معاملے سے لاتعلق بیٹھی ہے۔ایک طرف جب پورا ملک بجلی کے بدترین بحران کا شکار ہے اور کڑوڑوں لوگ گرمی دور کرنے کے لیے پنکھا تک چلانے سے محروم ہیں جنرل کیانی اور پاکستان کی قیادت میں موجود چھوٹے سے غداروں کے ٹولے کو صرف اس بات کی فکر ہے کہ کسی طرح امریکی مفادات کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ اس کے علاوہ بجائے اس کے کہ ان غداروں کو اسلامی احکامات کے صریح خلاف ورزی اور امت کے مفادات سے چشم پوشی پر ان کا احتساب کیا جاتا ،جمہوریت اور آمریت ان کے غدارانہ اور حرام اعمال کو ''قانونی چھتری‘‘ فراہم کرتیں ہیں کیونکہ یہ دونوں انسانوں کے بنائے ہوئے نظام ہیں جواللہ سبحانہ وتعالی کے اوامر و نواہی کو معطل کردیتے ہیں۔

حزب التحریر افواج پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس سرزمین پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں۔ یقیناً حزب التحریر خلافت کے قیام میں ہماری قیادت کرنے اور امریکی قبضے کے بھیانک دنوں کے خاتمے کے لیے ہمارے درمیان میں موجود ہے۔ حزب التحریر نے 191دفعات پر مشتمل آئین تیار کیا ہے جس کی ہر دفعہ کے لیے حزب نے قرآن و سنت سے تفصیلی دلائل بھی بیان کیے ہیں۔ حزب نے ایسی کتابوں کا ایک پورا ذخیرہ ترتیب دیا ہے جو زندگی میں درپیش مختلف مشکلات اور معاملات کے اسلام سے حل ،اس کی تفصیلات اور اس کے نفاذکے تفصیلی طریقہ کار کو بیان کرتیں ہیں۔ اس کے علاوہ حزب التحریر نے کثیر تعداد میں ایسے قابل، باخبر،باشعور اور جاں نثارمرد اور خواتین تیار کیے ہیں جو خلافت کے قیام کے بعد خلیفہ کو اسلام کی بنیاد پر حکمرانی میں معاونت فراہم کریں گے اور اسلام کے مکمل اور بھرپورنفاذکے لیے خلیفہ کا سخت احتساب بھی کریں گے۔ حزب التحریر دنیا کی سب سے بڑی جماعت ہے جو پوری مسلم دنیا میں تمام مسلم ریاستوں کو ایک ریاست خلافت کے تحت وحدت بخشنے کے لیے کام کررہی ہے۔اور حزب ایسے زبردست قابل سیاست دانوں اور فقہا سے بھری پڑی ہے جیسے اس کے امیر شیخ عطا ابو رشتہ ہیں جن میں یہ صلاحیت،ذہانت اور تجربہ ہے کہ وہ اس امت کی قیادت کرسکیں۔ آخر میں مظاہرین خلافت کے قیام کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔


پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

تصویر کے لیے: یہاں کلک کریں

Read more...

حکومتی ایجنسیوں نے حزب التحریرکے مزید دواراکین کو اغوا کرلیا اغوا نہ تو جمہوریت کے ٹمٹماتے چراغ کو بجھنے سے بچا سکتا ہے اور نہ ہی خلافت کے قیام کو روک سکتا ہے


اغوا نہ تو جمہوریت کے ٹمٹماتے چراغ کو بجھنے سے بچا سکتا ہے اور نہ ہی خلافت کے قیام کو روک سکتا ہے
حزب التحریر ولایہ پاکستان اپنے دو ارکین کی حکومتی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغوا کی شدید مذمت کرتی ہے۔ عامر جگرانوی اور انجینئر فروخ کو 12اپریل2013کو نماز جمعہ کے فوراً بعد،تین گاڑیوں میں سوار،سادہ لباس میں ملبوس خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے اغوا کیا۔حزب کے یہ دونوں اراکین اب تک لاپتہ ہیں۔ یہ واقع اس وقت پیش آیا ہے جب پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے اغوا کے واقع کو 11مئی 2013کو ایک سال ہونے والا ہے۔

اغوا کی یہ تازہ واردات حزب التحریر ولایہ پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے پمفلٹ کی تقسیم کے فوراً بعد رونما ہوئی جس کا عنوان رسول اللہ ﷺ کی یہ بابرکت حدیث ہے کہ((لایلدغ المؤمن من جحر واحد مرتین))''مؤمن ایک سوراخ سے دومرتبہ نہیں ڈسا جاتا‘‘۔اس پمفلٹ میں اس بات کو بے نقاب کیا گیا ہے کہ جمہوریت کفریہ نظام ہے جو اسلام کے نفاذ کو روکتا ہے۔ اس میں مسلمانوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ 11مئی 2013کوہونے والے انتخابات کے ذریعے جمہوریت کے ہاتھوں ایک بار پھر ڈسے جانے سے ہوشیار رہیں۔ اس پمفلٹ میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ حزب التحریر ہی وہ سیاسی جماعت ہے جو پاکستان میں خلافت کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے اور جو اسلام کوفوراً اور مکمل طور پر نافذ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

جمہوریت کے خاتمے اور خلافت کے قیام کی مہم نے پاکستان کی قیادت میں موجود غداروں اور واشنگٹن میں موجود ان کے آقاوں کو بہت تکلیف پہنچائی ہے ۔ اس بات کے باوجود کہ ایک طرف یہ غدار ''مذاکرات اور بحث و مباحثے ‘‘ کی دعوت دیتے ہیں لیکن یہ دیکھنے کے بعد کہ انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین کو اپنانے کی ان کی دعوت کوامت مسترد کررہی ہے ،یہ غدار ''ظلم و جبر‘‘پر اتر آئے ہیں۔امت کے شعور اور آگہی میں روز برروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔امت اس بات سے باخبر ہوتی جارہی ہے کہ جمہوریت انسانوں کا بنایا ہوا نظام ہے جو ہمارے عقیدے، وسائل اور زمینوں کو دشمن کفار کے حوالے کردیتا ہے۔ یقیناً ہر گزرتے دن کے ساتھ جمہوریت کی موت اور خلافت کا قیام قریب تر ہوتا جارہا ہے انشأ اللہ۔

حزب التحریر ان غداروں کو بتا دینا چاہتی ہے کہ یہ مت سمجھنا کہ امت خلافت کی دعوت کے خلاف تمھاری سازشوں اور خباثتوں سے باخبر نہیں۔ امت اچھی طرح جانتی ہے کہ تمھارا ظلم اس بات کا ثبوت ہے کہ تمھارا موقف کمزور ہے اور اس وجہ سے امت اور مضبوطی سے حزب کے ساتھُ جڑ جاتی ہے ۔ اور اس سے بڑھ کر یہ کہ یہ مت سمجھنا کہ اللہ سبحانہ و تعالی بے خبر ہیں اور بہت جلد تم اپنے گناہوں کا بہت ہی برا بدلہ پانے والے ہو۔


وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللّہَ غَافِلاً عَمَّا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا یُؤَخِّرُہُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْہِ الأَبْصَار
ظالموں کے اعمال سے اللہ کو غافل نہ سمجھو وہ تو انھیں اس دن تک کی مہلت دیے ہوئے ہے کہ جس دن آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی(ابراھیم:42)

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

تصویر کے لیے: یہاں کلک کریں

Read more...

حقیقی تبدیلی نظام کی تبدیلی ہے نہ کہ چہروں کی تبدیلی پاکستان کو ''صادق‘‘ و ''امین‘‘ نظام کی ضرورت ہے ،صرف ''صادق‘‘و''امین‘‘ چہروں کی نہیں

برٹش کونسل نے ایک نیا سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق پاکستان کے نوجوانوں کی اکثریت اسلامی ریاست کے قیام کی حمائت اور جمہوریت کی نفی کرتی ہے۔ پاکستان کی حکومتی اشرافیہ، جس کو عدلیہ کی بھی حمائت حاصل ہے، آئین کی دفعات 62اور63کو استعمال کر کے قومی و صوبائی اسمبلی کے کئی متوقع امیدواروں کو اس لیے ناہل قرار دے رہی ہے تاکہ اس مردہ اور دھتکارے ہوئے جمہوری نظام کو ایک بار پھر لوگوں کی امیدوں کا مرکز بنایا جاسکے۔ پریشانی کی حالت میں اٹھائے گئے اس انتہائی قدم کی وجہ نوجوانوں کی و ہ سوچ ہے جس کا انکشاف برٹش کونسل کے جاری کردہ سروے میں کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان کے نوجوانوں کی 94فیصد تعداد یہ سمجھتی ہے کہ ملک غلط سمت میں گامزن ہے اوروہ پاکستان میں حقیقی تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں۔عرب بہار میں جس طرح مسلم نوجوانوں نے کئی دہائیوں پرپھیلے سیاسی کرداروں کا خاتمہ کیا ہے اس کو دیکھتے ہوئے پاکستان کی حکمران اشرافیہ پاکستان کے نوجوانوں میں موجود جمہوری نظام کے خلاف نفرت کو محض چند چہروں سے نفرت کی جانب موڑنا چاہتی ہے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے چند امیداروں کو کرپشن اور نااہلی کی بنیاد پرانتخابات کے کھیل سے باہر نکال کر حکمران عوام کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کرپشن اور بدعنوانی چند افراد میں ہے ناکہ اس جمہوری نظام میں جس کے تحت یہ حکمرانی کرتے ہیں۔ لیکن اس مسئلے کی حقیقت یہ ہے کہ کرپشن اور بدعنوانی اس جمہوری نظام کے خمیر میں ہے،وہ نظام جس کو پاکستان نے برطانوی استعمار سے وراثت میں حاصل کیا تھا اور اسی نظام نے استعماری طاقتوں اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود ان کے ایجنٹوں کے مفادات کو پورا کیا۔ صرف اللہ سبحانہ و تعالی ہی قانون ساز ہیں اور انھوں نے قرآن میں حکمرانوں کے چننے کے معیار کو بیان کردیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں:


(وَمَن لَّمْ یَحْکُم بِمَا أَنزَلَ اللّہُ فَأُوْلَءِکَ ہُمُ الْفَاسِقُون)
''اور جو اللہ کی اتاری ہوئی وحی(قرآن) کے مطابق فیصلے نہیں کرتے تو وہ فاسق ہیں‘‘(المائدہ:47)۔


صرف اتنا ہی کافی نہیں ہے کہ ان لوگوں کو چن لیا جائے جو نیک ہیں اور جن کا ماضی داغدار نہیں اور پھر وہ اس قانون کے مطابق حکمرانی کریں جو اللہ سبحانہ و تعالی کا نازل کردہ نہیں ہے بلکہ اسلام نے ایسے نظام کا حصہ بننے کو ہی حرام قرار دیا ہے جس میں ہم نیک اور پارسا لوگوں کو چنیں تا کہ وہ ہم پرکفر قوانین کی بنیاد پر حکمرانی کریں۔ جمہوریت انسانوں کو قانون ساز قرار دیتی ہے جہاں اکثریت اپنی خواہشات کی بنیاد پر قانون سازی کرتی ہے۔ اسلام مسلمانوں کو اللہ کے دی ہوئی شریعت کے سوا کسی بھی دوسرے قانون یا شریعت کی بنیاد پر حکمرانی کو حرام قرار دیتا ہے اور اس بات کا مطالبہ کرتا ہے کہ ہر قانون صرف اور صرف قرآن و سنت سے ہی لیا جائے۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں:


( فَاحْکُم بَیْْنَہُم بِمَا أَنزَلَ اللّہُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَہْوَاء ہُمْ عَمَّا جَاءَ کَ مِنَ الْحَقّ)
''ان کے درمیان اللہ کی اتاری ہوئی وحی کی بنیاد پر فیصلے کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں ایسا نہ ہو کہ یہ اس حق سے آپ کو موڑ دیں جوآپ کے پاس آچکا ہے‘‘(المائدہ:48)۔


پاکستان میں حقیقی تبدیلی محض چہروں کی تبدیلی سے نہیں آئے گی چاہے وہ ''صادق‘‘ و'' امین‘‘ ہی کیوں نہ ہوں۔ پاکستان میں حقیقی تبدیلی اس وقت آئے گی جب ''صادق‘‘ و'' امین‘‘ نظام قائم ہوگا۔ ہم پاکستان کے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ محض چہروں کی تبدیلی کے اس تماشے کو مسترد کردیں اور کرپٹ جمہوری نظام کو اکھاڑ پھینکنے اور خلافت کے قیام کے ذریعے اسلام کے مکمل اور جامع نفاذکا مطالبہ کریں۔

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

Read more...

''ہفتۂ نوید بٹ رہا کرو‘‘ 11مئی 2013 تا 17 مئی 2013

 

11مئی 2012 کو پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو کیانی - زرداری حکومت کے غنڈوں نے اغواء کیا۔ اس مکروہ اغواء کے واقعے کو ایک سال ہو جانے پرحزب التحریر ولایہ پاکستان ''ہفتۂ نوید بٹ رہا کرو‘‘ کا اعلان کرتی ہے۔ ہم ، تمام مسلمانوں کودعوت دیتے ہیں کہ وہ 11مئی 2013تا 17 مئی2013 کے دوران ، پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں بالخصوص ملٹری انٹیلی جنس(MI) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (ISI)، میں موجوداپنے رشتہ داروں، سابقہ ہم جماعتوں( class fellows) اوردوستوں سے رابطہ کریں اور ایجنسیوں کے افسران اور دیگر سٹاف تک ذیل میں درج پیغام، تحریری یا زبانی طور پرپہنچائیں۔


انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران اور دیگر سٹاف کے نام
اسلام و علیکم! 11 مئی 2012 کو پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت میں موجود غدّاروں کے حکم پر اغواء کر لیا گیا۔ ان غدّاروں کا آقا امریکہ ہماری اسلامی سر زمینوں پر خلافت کی واپسی سے خوفزدہ ہے، وہ خلافت جو ان زمینوں سے امریکی وجود کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دے گی۔ پس اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ کے قہر کو دعوت دیتے ہوئے کہ وہ انہیں آ لے ، ان غدّاروں نے خلافت کے داعیوں کے خلاف اعلانِ جنگ کر کے اپنے بہت سے اور گناہوں میں مزید اضافہ ہی کیا ۔ اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ نے حدیث قدسی میں فرمایا:

((قَالَ رَسُول اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ اللّٰہَ قالَ مَنْ عادَی لِي وَلِیًّا فقدْآدئتُہُ بالحَرْبِ))

''رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا'جس نے بھی میرے ولی کواذیت پہنچائی میں اس کے خلاف جنگ کا اعلان کروں گا ‘‘‘۔


پس غدّاروں کا یہ ٹولہ، آپ کی توجہ، امریکی راج کو درپیش '' اندرونی خطرے‘‘ کی طرف مبذول کرانے میں مصروف ہے ۔ دراصل امریکی راج کو درپیش خطرہ ، بہادر اور قابل ترین بیٹوں کی قیادت میں یہ پوری مسلم امت ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے نوید بٹ جیسے سولین کے اغواء اور بریگیڈئر علی خان جیسے عسکری افسران کے کورٹ ماشل کے احکامات جاری کئے۔ وہ آپ کے اداروں کو اپنی ذات کیخاطر ایسے غلیظ کاموں کا حکم دیتے ہیں جن کے نتیجے میں آپ لامحالہ اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ کی طرف سے سزا اور ان مسلمانوں کے رشتہ داروں کی بد دعاؤں کے حقدار بنتے ہیں جن کو آپ امریکہ کو خوش کرنے کے لئے اذئیت دیتے ہیں، اغواء کرتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔
جہاں تک آپ کا تعلق ہے، تو جان لیں کہ امریکی اس بات سے خوفزدہ ہیں کہ جب خلافت قائم ہو جائے گی جو کہ انشاء اللہ عنقریب ہے،توآپ کے ادارے،یہ انٹیلی جنس ایجنسیاں، ایسے ہونگی کہ جیسا اسلام تقاضا کرتا ہے یعنی دشمن کے لئے باعث خوف اور اسلام کی برتری کا ا یک عملی ذریعہ۔اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ نے فرمایا:

(وَلَن یَجْعَلَ اللّہُ لِلْکَافِرِیْنَ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ سَبِیْلا)

''اور اللہ کافروں کو مسلمانوں پر راہ (اتھارٹی) نہیں دیتا‘‘

یہ خلافت ہی ہوگی جو آپ کواللہ سبحانہٗ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کا مقرب بنا دے گی تاکہ آپ عزت اور وقار کے ساتھ سر اٹھا کر چل سکیں۔

اس صورت حال میں آپ پر فرض ہے کہ آپ خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ یہی وہ خلافت ہے جو ہمارے مالک، اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ کی طرف سے فرض قرار دی گئی ہے اور جس کی بشارت ہمارے آقا، سیدنا محمد ﷺ نے دی :

((ثم تکون ملکاً جبرےۃ فتکونُ ما شاء اللّٰہ ان تکون ثم یر فعُھا اذا شاءَ ان ےَرْ فعَھا ثم تکونُ خلافۃ علی مِنْھاج النبوۃ، ثم سکت))

''پھر تم پر جبری حکومت کا دور شروع ہوگا،تو جب تک اللہ چاہے گا یہ دور تم میں قائم رہے گا پھر جب اللہ چاہے گا اسے ختم کر دے گا۔ پھرتم میں نبوت کے طرز پر خلافت قائم ہوگی اور پھر آپ ﷺ خاموش ہو گئے‘‘۔

 

تاہم، اگر اس دنیا کی محبت اور موت کا خوف آپ کے آڑے آ رہا ہے اور اس فریضہ کی ادایئگی میں آپ کوسستی کا شکار کر رہا ہے تو کم از کم آپ نوید بٹ کی بازیابی کو یقینی بنائیں، وہ شخص جو اسلام کی خاطر موت سے محبت کرتا ہے جیسے کچھ اورلوگ اس زندگی سے محبت کرتے ہیں جو مختصر اورعارضی لذتوں والی ہے۔ اور جہاں تک نوید بٹ کی بازیابی کے لئے بہانے تلاش کرنے کی بات ہے توفقط اسی بات پر غور کر لیں کہ روزِ جزا آپ ا اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ کے سامنے کیا بہانہ پیش کریں گے جب نوید بٹ آپ کے خلاف گواہی دیں گے۔

Read more...

کرزئی اور کیانی اپنی عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں پاک افغان کشیدگی خطے میں امریکی موجودگی کو مستحکم کرنے کے لئے ہے

حالیہ دنوں میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی اور فوجی کشیدگی میں اضافہ درحقیقت افغانستان میں2014کے بعد بھی امریکی فوجی اڈوں اور امریکی افواج کو برقرار رکھنے کے لیے ماحول سازگار بنانے کے لیے ہے۔ کرزئی حکومت افغانستان میں امن کے قیام میں ناکامی اور اس کے مسائل کا ذمہ دار پاکستان کو ٹہرا رہی ہے جبکہ پاکستان کرزئی انتظامیہ کو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کی پشت پناہی کا ذمہ دار ٹہرارہی ہے۔کرزئی اور کیانی پاکستان اور افغانستان میں بم دھماکوں اور قتل غارت گری کے اصل مجرم امریکہ کے گھناونے کردار پر پردہ ڈالنے اور خطے میں امریکی راج کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک دوسرے پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ دراصل امریکہ افغانستان میں 2014کے بعد بھی اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے انخلأ کے منصوبے کی آڑ میں مستقل فوجی اڈے قائم کرنا چاہتا ہے لیکن اس مقصد کے حصول میں امریکہ کو افغانستان میں سخت عوامی ردعمل کا سامنا ہے۔ کرزئی حکومت کی جانب سے اپنے اندرونی مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کا مقصد افغان عوام کو یہ باور کرانا ہے کہ ان کے تحفظ اور پاکستان کی مداخلت روکنے کے لیے 2014کے بعد بھی افغانستان میں محدود امریکی افواج کی موجودگی ضروری ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں امریکی راج کو مستحکم کرنے کے بعد جنرل کیانی افغانستان میں امریکی راج کے تسلسل کو جاری اور مستحکم کرنے کے لئے امریکہ کو بھر پور معاونت فراہم کررہا ہے۔ جنرل کیانی کا حالیہ دورہ اردن کے دوران امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری سے ملاقات بھی اسی مقصد کے حصول کے لیے تھی۔


پاکستان اور افغانستان کے مسائل کی بنیادی وجہ خطے میں امریکی موجودگی ، اس کے ناپاک عزائم اور سرمایہ دارنہ نظام ہے۔ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ کے نام پر امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں کا مقدس خون،پاکستان اور افغانستان کے غدار حکمرانوں نے پانی کی طرح بہایا گیا ہے۔ اس بدترین صورتحال سے نکلنے کی واحد صورت پاکستان اور افغانستان سے غدار حکمرانوں ، سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اورخلافت کے قیام میں ہے۔خلافت پاکستان اور افغانستان کی قوت کو ایک خلیفہ کی قیادت میں یکجا کردے گی اور خلافت کی افواج اور مخلص مجاہدین کی مشترکہ قوت امریکہ کو پاکستان اور افغانستان سے دم دبا کر بھاگنے پر مجبور کردے گی۔
حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو ان کی ذمہ داری کی یاد دہانی کراتی ہے کہ وہ اپنی قیادت میں موجود غداروں کو ایک اور امریکی منصوبے کو کامیاب بنانے سے روکیں جو پہلے ہی 50ہزار پاکستان کے مسلمان شہریوں اور فوجیوں کو امریکی جنگ کی بھینٹ چڑھا چکے ہیں۔ خطے میں امریکی موجودگی کا مطب یہ ہے کہ امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے مزید ہزاروں مسلمان شہریوں اور فوجیوں کا مقدس خون بہایا جائے گا جبکہ بزدل امریکی افواج اپنے ائرکنڈیشن کمروں میںآرام سے بیٹھے رہیں گی۔آگے بڑھیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں اور پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں،افواج اور ان کے وسائل کو یکجا کرکے دنیا کے طاقتور ترین ریاست خلافت کی بنیاد ڈالیں اور کافر امریکی افواج کو خطے سے ذلیل رسو کر کے نکال باہر کریں ۔

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
شہزاد شیخ

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک