الإثنين، 23 محرّم 1446| 2024/07/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

''باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ 'زرداری‘ حکومت کا کشمیر پر یو ٹرن ہے ہندو بنئے سے تیل بجلی درآمد کرنے کے شوقین بتائیں، بھارت سندھ طاس معاہدے پر کتنا عمل درآمد کر رہاہے؟

کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے عادی حکمران ایک بار پھر کشمیر پر یو ٹرن لے رہے ہیں۔ ''باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ کا اعلان کر کے ایجنٹ حکمران پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف سے کھلے عام دستبردار ہو گئے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے پر پیشرفت کے بغیر بھارت سے سیاسی و تجارتی تعلقات قائم نہیں کئے جا سکتے۔ کشمیریوں کو سسکا سسکا کر مارنے کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے ، باہمی تجارت پر اشیا کی پازیٹیو (positive) لسٹ اس قدر پھول گئی ہے کہ اب نیگیٹیو لسٹ کے علاوہ تمام اشیا ء کی تجارت کی اجازت دی جا رہی ہے۔ اور اس کیلئے واہگہ بارڈر کھولنے سے ہندو بنئے کیلئے نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستا ن اور وسطی ایشیائی ممالک کا سستا دروازہ فراہم کیا جا رہاہے۔ پاکستان کے غیور مسلمانوں کو انڈیا کا دست نگر بنانے کیلئے ایجنٹ حکمران بجلی اور تیل درآمد کرنے کے معاہدوں کی جانب بڑھ رہیں ہیں تاکہ پاکستان اسٹریٹیجک طور پر انڈیا کا باج گزار بن جائے، اور بعد میں یہ حکمران غیرت مند عوام کو یہ طعنہ دے سکیں کہ ہم انڈیا کی انرجی استعمال کرتے ہیں تو ان کے خلاف کیسے کھڑے ہوں؟جیسا کہ اس وقت وہ امریکہ اور مغرب کے بارے میں گلا پھاڑ کر کہتے رہتے ہیں۔ طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ کافر بنیا سے تو دوستی اور محبت کے دعوے کئے جا رہے ہیں جبکہ مسلمان پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ فوجی جھڑپوں کے ذریعے انھیں دشمن ثابت کیا جا رہا ہے۔ یہ ایجنٹ جانتے ہیں کہ اگر مسلمانوں کے مابین مصنوعی نفرتیں کھڑی نہ کی جائیں تو ان کے مابین سرحدیں چند دنوں میں مٹ جاتی ہیں اور یہ سرحدیں مٹ کر رہیں گی، انشاء اللہ تعالیٰ۔ اس خطے کے مسلمانوں کے پاس لائحہ عمل بہت واضح ہے اور وہ پاکستان ، کشمیر، بنگلہ دیش، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کا الحاق ہے جو امریکہ کو اس خطے سے باآسانی باہر اور بھارت کو دوبارہ اسلامی حکومت کے تحت لانے کی طاقت رکھتا ہے۔ حزب التحریراس پورے خطے میں خلافت کیلئے سرگرم عمل ہے اور جلد مسلمان اس خواب کی تعبیر پائیں گے۔

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
عمران یوسفزئی

 

Read more...

تاجکستان میں حزب التحریر کے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں، انسانیت سوزتشدد اورلمبی مدت کی سزائیں حزب التحریرولایہ پاکستان کا تاجکستان ایمبیسی کے باہر احتجاجی مظاہرہ، وفد کی فرسٹ سیکریٹری سے ملاقات اور احتجاجی بیان حوالے

تاجکستان حکومت کی حزب التحریرکے شباب کے خلاف جاری مہم، جس میں کارکنوں کی گرفتاریاں، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبی مدت کی سزائیں شامل ہیں، کے خلاف حزب التحریر نے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں بار اور انسانی حقوق کے اداروں کے پاس وفود بھیجنا بھی شامل ہے۔ اسی سلسلے میں اسلام آباد میں تاجکستان ایمبیسی کے باہرحزب التحریر کے کارکنوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ حزب التحریر کے شباب نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ''اے غدار تاجک رہنماؤں! حزب التحریر کے شباب پر ظلم و تشدد خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتا‘‘ اور''اے تاجک حکمرانو سنو! خلافت تمہارے ظلم کا حساب لے گی۔‘‘ تحریر تھا۔ اس سے ایک ہفتے قبل حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسفزئی کی قیادت میں ایک وفد نے تاجکستان ایمبیسی کا دورہ کیا تھا اور ایمبیسی کے فرسٹ سیکر یٹری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حزب التحریرکے وفد نے تاجکستان میں حزب التحریر کے ممبران کے بلاجواز گرفتاریوں ، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبے عرصے تک دئیے جانے والے سزاؤں کا مسئلہ اٹھایا اور تاجکستان حکومت سے اس پر شدید احتجاج کیا۔ وفد نے حزب التحریرکے شباب پر روا رکھے جانے والے مظالم کی تفصیلات پر مبنی ایک مراسلہ بھی ایمبیسی کے اہلکار کے حوالے کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ مراسلہ تاجکستان حکومت تک پہنچائے۔ وفد نے فرسٹ سیکریٹری کو اس امر سے بھی آگاہ کیا کہ حزب التحریراس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء تنظیموں اور دیگر فورمز پر بھی یہ مسئلہ اٹھائے گی، تاکہ تاجکستان حکومت کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ اس ظلم و جبر کے اندھے راج سے باز آئے۔ فرسٹ سیکریٹری نے حزب التحریرکے وفد کا پیغام تاجکستان حکومت کو پہنچانے کو عندیہ دیا ۔ اس مراسلے میں حزب التحریرنے اپنے شباب پر روا رکھے جانے والے ظلم و تشدد کی چند مثالیں پیش کی ہے۔ یہ مراسلہ اس پریس نوٹ کے ساتھ منسلک ہے۔ حزب التحریرمیڈیا سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ تاجکستان حکومت کے ظلم و جبر کو سامنے لائیں اور اسلامی خلافت کے پرامن دائیوں پر ظلم و تشدد کے خلاف آواز بلند کریں۔

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

حزب التحریر کے وفد کا تاجکستان ایمبیسی کا دورہ، فرسٹ سیکریٹری کو حزب التحریرر کے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں، تشدد اور سزاؤں پر احتجاجی بیان حوالے

حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسفزئی اور ممبرعثمان خان پر مبنی حزب التحریرکے ایک وفد نے آج تاجکستان ایمبیسی کا دورہ کیا اور ایمبیسی کے فرسٹ سیکر یٹری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حزب التحریر کے وفد نے تاجکستان میں حزب التحریر کے ممبران کے بلاجواز گرفتاریوں ، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبے عرصے تک دئیے جانے والے سزاؤں کا مسئلہ اٹھایا اور تاجکستان حکومت سے اس پر شدید احتجاج کیا۔ وفد نے حزب التحریرکے شباب پر روا رکھے جانے والے مظالم کی تفصیلات پر مبنی ایک مراسلہ بھی ایمبیسی کے اہلکار کے حوالے کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ مراسلہ تاجکستان حکومت تک پہنچائے۔ وفد نے فرسٹ سیکریٹری کو اس امر سے بھی آگاہ کیا کہ حزب التحریر اس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء تنظ

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

حزب التحریرکی سمجھوتہ نہ کرنے کی پالیسی پر مبنی سیاسی جدوجہد نے حکومت کو حواس باختہ کر دیاہے لاہور میں ریلی سے گرفتارخلافت کے دائیوں کی ضمانت مسترد، حزب کے رکن پروفیسر قمرکے گھر چھاپہ

حزب التحریرکی مخالفت میں اندھی ہو کر حکومت مکمل طور پر حواس باختہ ہو چکی ہے۔ 17اپریل کی ملک گیر کامیاب ریلیوں میں لاہور سے گرفتار حزب التحریرکے معزز سیاسی کارکنوں اور خلافت کے دائیوں کی درخواست ضمانت تک نہ صرف مسترد کر دی گئی بلکہ تھانے میں ان پر تشدد بھی کیا گیا۔ ایک گرفتار کارکن پروفیسر قمر کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا اور انھیں تھانے لے جانے کی دھمکی دی گئی۔ میڈیا کے استفسار پر پولیس وہاں سے رفو چکر ہو گئی۔ دوسری جانب پشاور میں حزب التحریر کی ریلی سے گرفتار کارکنان کوجماعت اسلامی کے عہدیدار کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کے مضحکہ خیز مقدمے میں جسمانی ریمانڈ پر لے لیا گیا۔ یہ الزام اس قدر مضحکہ خیزاور گھٹیا ہے کہ جماعت اسلامی کے ترجمان نے خود اس پر پریس ریلیز جاری کر کے اس کی مذمت کی اور اسے دو اسلامی سیاسی جماعتوں کو لڑانے کی سازش سے تعبیر کیا۔ ہمارے لئے یہ الزامات کسی حیرت اور اچھنبے کی بات نہیں، اس سے پہلے بھی عرب اور وسطی ایشیا کے حکمران یہ ٹوٹکے آزما چکے ہیں لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑی ہے ، اور یہی ان حکمرانوں کا مقدر ہے، انشاء اللہ تعالیٰ۔ حزب التحریراپنی سیاسی جدوجہد پر قائم ہے، یہ ہتھکنڈے صرف ہمارے جذبوں کو مہمیز دیتے ہیں۔ یہ حکمران اس دنیا کی خاطر اپنی آخرت کو بیچ چکے ہیں لیکن وہ یاد رکھیں کہ خلافت جلد قائم ہونے والی ہے اور ان سب کو خلافت کی شرعی عدالت میں پیش کیا جائے گاجہاں کسی حکمران کیلئے کوئی استثنیٰ اور پروٹوکول نہیں۔ اور ظلم میں وہاں انھیں خلافت کے داعیوں اور اس امت پر روا رکھے جانے والے ہر ظلم کا حساب دینا پڑے گا۔ اور آخرت کا عذاب تو اس سے بڑھ کر ہے؛


(وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللّہَ غَافِلاً عَمَّا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا یُؤَخِّرُہُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْہِ الأَبْصَار* مُہْطِعِیْنَ مُقْنِعِیْ رُءُ وسِہِمْ لاَ یَرْتَدُّ إِلَیْْہِمْ طَرْفُہُمْ وَأَفْءِدَتُہُمْ ہَوَاء ۔۔۔۔وَقَدْ مَکَرُواْ مَکْرَہُمْ وَعِندَ اللّہِ مَکْرُہُمْ وَإِن کَانَ مَکْرُہُمْ لِتَزُولَ مِنْہُ الْجِبَالُ)


''اب یہ ظالم لوگ جو کچھ کر رہے ہیں، اللہ کو اس سے غافل نہ سمجھو، اللہ تو انھیں ٹال رہا ہے اس دن کیلئے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی، سر اٹھائیں بھاگیں چلے جا رہے ہیں ، نظریں اوپر جمی ہوئی ہیں اور دل اڑے جاتے ہیں ۔۔۔انھوں نے اپنی ساری چالیں چل دیکھیں، مگر ان کی ہر چال کا توڑ اللہ کے پاس تھااگرچہ ان کی چالیں اس غضب کی تھی کہ پہاڑ ان سے ٹل جائیں۔‘‘[سورۃ ابراہیم: 42-46]


عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

غدار حکمران حزب التحریر کی کامیاب ریلیوں سے بوکھلا گئے!! حزب کے گرفتار ممبران پر جماعت اسلامی کے رکن کے گھر کے باہر بارود رکھنے کا مضحکہ خیز الزام لگا دیا گیا

امریکی ایجنٹ حکمرانوں نے حزب التحریر کے پشاور میں ریلی سے گرفتار کارکنان پر جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل اور سابق رکن اسمبلی، جناب شبیر احمد خان کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کا مقدمہ درج کر کے دو دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ اس مذموم سازش کا مقصد حزب کے ممبران کو پولیس گردی کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنانا اور دو اسلامی پارٹیوں کو آپس میں لڑانا ہے۔ حزب التحریر اس حکومتی سازش کی پر زور مذمت کرتی ہے اور جماعت اسلامی کی لیڈرشپ سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس حکومتی سازش کو مسترد کر دیں اور پبلک بیان کے ذریعے حکومتی سازش کا بھانڈا پھوڑ دیں۔ یہ حقیقت پورا پاکستان جانتا ہے کہ جماعت اسلامی پہلے ہی اس واقع کی ذمہ دار بلیک واٹر اور امریکی ایجنسیوں کو ٹھہرا چکی ہے اور اس ضمن میں انہوں نے ملک بھر میں عوامی مظاہرے اور اجتماعات بھی منعقد کئے تھے۔ حزب کے جن پانچ ممبران پر یہ بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے انہیں پولیس نے 17 اپریل کو ریلی کے دوران میڈیا کی موجودگی میں گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں جوڈیشل ریمانڈپر جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ آج فقیر آباد تھانے کی پولیس نے انتہائی پراسرار انداز میں حزب کے کارکنان کے وکیل کو مکمل اندھیرے میں رکھتے ہوئے جج سے خفیہ طور پردو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ حکمران شائد نہیں جانتے کہ حزب التحریر کے کارکنان پر عسکریت پسندی کا الزام لگا کر انھوں نے آسمان پر تھوکا ہے۔ دنیا بھر کے میڈیا ادارے، میگزین، تھنک ٹینک، انسانی حقوق کے ادارے، مختلف ممالک کی ہائیر اور سپریم کورٹ اور حکومتیں اس بات کی گواہی دے چکی ہیں کہ حزب کی جدوجہد عسکریت پسندی سے مکمل پاک ہے گو کہ یہ ادارے حزب کی جدوجہد کے خلاف ہیں لیکن پھر بھی وہ یہ تہمت لگانے کی ہمت نہیں کر سکے جو اس ایجنٹ حکومت نے لگائی ہے۔ یہاں تک کہ حزب پر پابندی لگانے والی حکومتیں بھی اپنی ساکھ بچانے کیلئے حزب پر عسکریت پسندی کا الزام نہیں لگاتی بلکہ "یہودیت کے خلاف ہونا" جیسے الزامات کا سہارا لیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے حکومت حزب کی طرف سے پابندی کے خلاف دائر شدہ کیس کی پیروی نہیں کر رہی اور کیس گزشتہ چار سال سے ہائی کورٹ میں لٹکا ہوا ہے۔ حزب التحریر خلافت کے قیام کیلئے "عسکری طریقہ کار" کو صرف "غلط لائحہ عمل" ہی نہیں بلکہ "حرام" قرار دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ عرب و عجم کے ایجنٹ حکمرانوں کے شدید ظلم و تشدد کے باوجود حزب اپنے سیاسی و فکری طریقہ کار سے سر مو نہ ہلی، اور نہ کبھی ہلے گی۔ حزب التحریر ایک بار پھر اعلان کرتی ہے کہ وہ ان ایجنٹ حکمرانوں اور کفر سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منہج نبوی ﷺ سے اخذ کردہ غیر عسکری جدوجہد جاری رکھے گی یہاں تک کہ اللہ اسے کامیابی سے ہمکنار کر دے۔ اور بے شک وہ دن دور نہیں جب حزب امت کو خلافت کے قیام کی خوش خبری سنائے گی۔


عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

 

شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک