پاکستان میں خلافت کے داعیوں کے خلاف کیے جانے والے شدید اور طویل ظلم و ستم کے حوالے سے ہم آپ سے مخاطب ہیں۔ خلافت کے ان داعیوں میں سے کئی نے سیکیورٹی ایجنسیوں کے ہاتھوں شدید تشدد کا سامنا کیا ہے جس میں سونے نہ دینا، بدترین مار پیٹ، زبردستی دماغی توازن خراب کرنے والی ادویات پلانا اور بجلی کے جھٹکے شامل ہیں۔ کچھ کو گرفتار کیا گیا اور کچھ کو اغوا کر کے غائب کردیا گیا اور وہ اب تک لاپتہ ہیں۔ جو لوگ جیلوں میں ہیں انتظامیہ انہیں ضروری طبی سہولیات اور ملاقات کے حق سے محروم رکھ رہے ہیں۔ اور ایجنسیاں ان لوگوں کے خاندان والوں، دوستوں اور رشتہ داروں کو ہراساں کررہی ہیں جو جیلوں میں ہیں یا جنہیں لاپتہ کردیا گیا ہے۔
حزب التحریر کے خلاف ظلم وستم ختم کرو
انصاف پسند لوگوں کو خلافت کے داعیوں کے حق میں اپنی آواز بلند کرنی چاہیے
پاکستان کے مسلمانوں میں موجود اہل ِاثرو رسوخ عدلیہ، وکلابرادری، سیکیورٹی اداروں اور خصوصاً انسانی حقوق کے علمبرداروں کے نام
پاکستان میں خلافت کے داعیوں کے خلاف کیے جانے والے شدید اور طویل ظلم و ستم کے حوالے سے ہم آپ سے مخاطب ہیں۔ خلافت کے ان داعیوں میں سے کئی نے سیکیورٹی ایجنسیوں کے ہاتھوں شدید تشدد کا سامنا کیا ہے جس میں سونے نہ دینا، بدترین مار پیٹ، زبردستی دماغی توازن خراب کرنے والی ادویات پلانا اور بجلی کے جھٹکے شامل ہیں۔ کچھ کو گرفتار کیا گیا اور کچھ کو اغوا کر کے غائب کردیا گیا اور وہ اب تک لاپتہ ہیں۔ جو لوگ جیلوں میں ہیں انتظامیہ انہیں ضروری طبی سہولیات اور ملاقات کے حق سے محروم رکھ رہے ہیں۔ اور ایجنسیاں ان لوگوں کے خاندان والوں، دوستوں اور رشتہ داروں کو ہراساں کررہی ہیں جو جیلوں میں ہیں یا جنہیں لاپتہ کردیا گیا ہے۔
یہ وحشیانہ رویہ ان معزز مسلمانوں کے خلاف روا رکھا جارہا ہے جو ذمہ دار بیٹے ہیں یا باپ ہیں، جن کا تعلق زندگی کے مختلف شعبوں سے ہے اور اس کھلے خط کے آخر میں دی گئی فہرست سے یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات مشہور و معروف ہے کہ حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے جو رسول اللہﷺ کے بتائے ہوئے غیر متشدد طریقے کے مطابق پاکستان سمیت پوری مسلم دنیا میں کام کرتی ہے۔
لہٰذا ، ہم آپ سے براہ راست پوچھتے ہیں کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ کی نگاہوں کے سامنے محض خلافت کا مطالبہ کرنا اس قدر سنگین جرم بن گیا ہے؟ اور یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آپ کی نگاہوں کے سامنے اِس ملک میں ،جو کہ اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا، اسلام کا مطالبہ کرنے والا شدید سزا کا مستحق بن گیا ہے ؟ آخر کیسے اسلام کے نفاذ کا مطالبہ کرنے کو ایک فرض کو پورا کرنےکے سوا کچھ اور سمجھا جا سکتا ہے جب اللہ سبحانہ و تعالیٰ یہ فرماتے ہیں، وَمَنْلَمْيَحْكُمْبِمَاأَنزَلَاللَّهُفَأُوْلَئِكَهُمْالظَّالِمُونَ"اور جو کوئی اللہ کی اتاری ہوئی وحی کے مطابق فیصلہ نہ کرے وہ ظالم ہے"(المائدہ:45) ؟ اور خلافت کے قیام کی حمایت کرنے کو بہترین اعمال میں سے سب سے بہتر عمل ہونے کے علاوہ اور کیا قرار دیا جاسکتا ہے جب رسول اللہﷺ نے اس کی واپسی کو ظلم کے خاتمے کا سبب قرار دیا ہے، ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ"پھر ظلم کی حکمرانی ہو گی اور اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ پھر جب اللہ چاہیں گے اس کا خاتمہ کردیں گے۔ اس کے بعد نبوت کے طریقے پر خلافت ہو گی" اس کے بعد رسول اللہ ﷺخاموش ہوگئے(احمد)؟۔
لیکن معاملات کا فیصلہ ان کے اختتام کے مطابق ہوتا ہے، لہٰذا ابھی اتنی دیر نہیں ہوئی کہ آپ ان مظالم کے خاتمے کے لئے اپنی آواز بلند نہ کریں۔ یقیناً یہ عمل کرنے کے لئے ماحول سازگار ہے کیونکہ حزب التحریر کے خلاف جرائم اس قدر زیادہ ہوگئے ہیں کہ اب معاشرے کے تمام اہم مراکز میں حزب التحریر کے متعلق بات چیت کی جارہی ہے۔ لہٰذا ، جو لوگ اپنی آواز خلافت کے حق میں بلند کریں گے انہیں پسند کیا جائے گا اور سراہا جائے گا اور وہ ان لوگوں سے ممتاز نظر آئیں گے جو خاموش ہیں یا پھر ظالم حکومت کے وحشیانہ اعمال پر انہیں داد دے رہے ہیں۔ لہٰذا ، ہم آپ کے حوالے ایک فہرست کررہے ہیں، یہ فہرست ان چند خلافت کے داعیوں کی ہے جو اس وقت پابند سلاسل ہیں یا پھر جنہیں حکومتی ایجنسیوں نے لاپتہ کردیا ہے۔ یہ فہرست اور خط دیتے ہوئے ہم آپ کو یاد دہانی کراتے ہیں کہ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ ناانصافیوں اور ظلم کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
|
نام |
عمر |
پیشہ |
خاندان |
موجودہ پتہ |
1 |
آغا طاہر |
39 |
ٹیکسٹائل انجینئر |
شادی شدہ اور چار بچے |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
2 |
ارشد جمال |
38 |
انفارمیشن ٹیکنالوجی |
شادی شدہ اور تین بچے |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
3 |
اسد |
45 |
اسکول ٹیچر |
شادی شدہ اور سات بچے |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
4 |
ڈاکٹر افتخار احمد |
40 |
میڈیکل ڈاکٹر |
شادی شدہ اور تین بچے |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
5 |
کامران شیخ |
39 |
کالج لیکچرار |
شادی شدہ اور تین بچے |
نامعلوم |
6 |
منظر عزیز |
57 |
کاروباری |
شادی شدہ اور چار بچے |
نامعلوم |
7 |
نوید بٹ |
47 |
الیکٹریکل انجینئر |
شادی شدہ اور چار بچے |
نامعلوم |
8 |
سعد جگرانوی |
42 |
کاروباری |
شادی شدہ اور نو بچے |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
9 |
سلیم سیٹھی |
38 |
جرنل ازم(صحافت) میں ماسٹرز |
شادی شدہ ، کوئی اولاد نہیں |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
10 |
شہزاد احمد ملک |
29 |
الیکٹرانک انجینئر |
شادی شدہ اور ایک بچہ |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
11 |
شہریار نجم |
33 |
ایم۔ بی۔اے |
غیر شادی شدہ |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
12 |
قمر عباس |
43 |
لیکچرار اکنامکس |
شادی شدہ اور چار بچے |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
13 |
ذیشان اختر |
38 |
ٹیکسٹائل انجینئر |
شادی شدہ اور چار بچے |
کوٹ لکھ پت جیل، لاہور |
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس